جے پور، وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا کہ مہنگائی ریلیف کیمپوں کا بنیادی مقصد تمام اہل افراد کو ریاستی حکومت کی عوامی فلاحی اسکیموں سے جوڑ کر فائدہ پہنچانا ہے۔ مہنگائی ریلیف کیمپوں کے ذریعے اب تک ریاست کے 85لاکھ خاندانوں کو عوامی بہبود کی اسکیموں سے جوڑا گیا ہے اور 3.86کروڑ لوگوں کو چیف منسٹر گارنٹی کارڈ دیے گئے ہیں۔وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت جمعہ کو جے پور کے شاہ پورہ میں مہنگائی ریلیف کیمپ کا دورہ کرنے کے بعد منعقدہ جلسہ سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر انہوں نے مستحقین سے بات چیت کی اور انہیں گارنٹی کارڈز حوالے کئے۔ اس کے ساتھ انہوں نے کیمپ میں مختلف سٹالز کا دورہ کیا اور رائے لی۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ تعلیم ریاستی حکومت کی اہم ترجیحات میں شامل ہے۔ ریاستی حکومت کی طرف سے مہاتما گاندھی انگلش میڈیم اسکول ریاست بھر میں کھولے گئے ہیں تاکہ پسماندہ بچوں کو انگریزی میں معیاری تعلیم فراہم کی جاسکے۔ راجیو گاندھی اسکالرشپ فار اکیڈمک ایکسیلنس اسکیم کے تحت 500 بچوں کی بیرون ملک مفت تعلیم کا بندوبست کیا گیا ہے۔ بیرون ملک اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے سے بچوں کی صلاحیتوں میں نکھار آئے گا اور وہ ملک و ریاست کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کر سکیں گے۔ مکھی منتری انوپرتی کوچنگ اسکیم کے تحت اب 30 ہزار طلبہ کو مسابقتی امتحانات کے لیے مفت کوچنگ دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے کی ترقی اچھی تعلیم سے ہی ممکن ہے۔مسٹر گہلوت نے کہا کہ راجستھان چیف منسٹر چرنجیوی ہیلتھ انشورنس اسکیم کے تحت 25 لاکھ روپے تک کیش لیس علاج، مفت اناپورنا فوڈ پیکٹ اسکیم جیسی فلاحی اسکیموں کو نافذ کرنے میں سرکردہ ریاست بن گیا ہے۔ ریاست میں 500 روپے میں گیس سلنڈر، سوشل سیکورٹی اسکیم کے تحت 1000 روپے کی کم از کم پنشن، اندرا گاندھی اربن ایمپلائمنٹ گارنٹی اسکیم اور گھریلو صارفین کے لیے 100 یونٹ اور زرعی صارفین کے لیے 2000 یونٹ مفت بجلی جیسی اسکیمیں ریاست میں نافذ کی گئی ہیں۔ ان سے عام آدمی کو مہنگائی سے نجات ملے گی۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مشرقی راجستھان کینال پروجیکٹ (ERNC) مشرقی راجستھان کے 13 اضلاع کی لائف لائن ہے۔ مرکزی حکومت کو چاہیے کہ وہ INRCP کو قومی پروجیکٹ کا درجہ دے، تاکہ ریاست کے بڑے علاقے میں آبپاشی اور پینے کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے خود اپنی ملاقاتوں میں آئی این سی کو قومی منصوبے کا درجہ دینے کی بات کی ہے۔ اب تک INRCP کے بجٹ میں 13000 کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا ہے۔ قومی پروجیکٹ کا درجہ جلد حاصل کرنے میں ناکامی کے نتیجے میں پچپدنا ریفائنری کی طرح لاگت میں بے مثال اضافہ ہونے کا امکان ہے۔مسٹر گہلوت نے کہا کہ ریاستی حکومت ریاست کے ہر گھر میں نلکے کے ذریعے پینے کے پانی کی فراہمی کے لیے پابند عہد ہے۔ جل جیون مشن کے تحت جہاں 45 فیصد خرچ مرکزی حکومت کر رہی ہے وہیں ریاستی حکومت اس کے لیے 55 فیصد بجٹ فراہم کر رہی ہے۔ اس کے 45 فیصد حصے کے علاوہ، ریاستی حکومت گاؤں والوں کے ذریعے ادا کیے جانے والے اخراجات کا 10 فیصد بھی برداشت کر رہی ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست میں ملازمین کے مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے اولڈ پنشن اسکیم (او پی ایس) کو انسانی ہمدردی کے نقطہ نظر سے لاگو کیا گیا ہے۔ ریاستی حکومت کے اس اقدام کی دیگر ریاستیں بھی پیروی کر رہی ہیں۔ RGHS اسکیم کے تحت ملازمین کو کیش لیس علاج بھی دیا جا رہا ہے۔ اس موقع پر ملازمین کے وفد نے او پی ایس کے نفاذ پر وزیراعلیٰ کا شکریہ ادا کیا۔جناب گہلوت نے کہا کہ اس وقت مہنگائی، بے روزگاری اور امیر اور غریب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج ملک کے اہم مسائل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کے تمام بجٹ عام لوگوں کو ان مسائل سے راحت فراہم کرتے ہیں۔ نوجوانوں کو 3 لاکھ سے زیادہ سرکاری نوکریاں فراہم کرنے کا کام ریاستی حکومت کر رہی ہے۔ کسی بجٹ میں عام آدمی پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا اور عام آدمی کی بچت بڑھانے کی کوشش کی گئی ہے۔ ریاست کے ہر طبقے کو ریاستی حکومت کی پالیسیوں اور پروگراموں سے راحت مل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تشدد اور کشیدگی کا ماحول ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔ امن اور بھائی چارہ ترقی کی راہ ہموار کرتا ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاستی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے راجستھان صحت کے میدان میں ایک ماڈل ریاست کے طور پر ابھرا ہے۔ جہاں ملک کے صرف ایک تہائی لوگوں کو مرکزی حکومت کی آیوشمان بھارت اسکیم کے تحت لایا جا رہا ہے، وہیں ریاست کے تمام باشندوں کو وزیر اعلی چرنجیوی ہیلتھ انشورنس اسکیم کے تحت لایا گیا ہے۔ جس طرح پچھلی مرکزی حکومتوں نے قانون بنا کر تعلیم، فوڈ سیکورٹی، اطلاعات اور روزگار کا حق دیا تھا، اسی طرح ریاستی حکومت نے قانون بنا کر عام لوگوں کو صحت کا حق دیا ہے۔ اس سے اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ وہ ہر حال میں علاج کرائیں۔
اس موقع پر مسٹر گہلوت نے این آر چودھری مہیلا مہاودیالیہ، ہنوٹیا کے مختلف کھیلوں کے مقابلوں میں قومی سطح کے میڈل جیتنے والوں سے ملاقات کی اور ان کی حوصلہ افزائی کی اور ان کے روشن مستقبل کی خواہش کی۔