قاہرہ :مصر نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ کی پٹی میں جنگ کے بعد کے دن کے کسی بھی منظر نامے میں غزہ اور مغربی کنارے کا اتحاد شامل ہونا چاہیے۔ مصری وزیر خارجہ بدر عبد العاطی نے اپنے پرتگالی ہم منصب پاؤلو رنگیر کے ساتھ فون پر گفتگو میں کہا کہ مصر جنگ بندی کے معاہدے کو مستحکم کرنے اور اس کے تین مراحل اور اس کی تمام شقوں پر عمل درآمد کو ترجیح دیتا ہے۔ عبد العاطی نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ میں اگلے دن کے لیے کوئی بھی منظر نامہ مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی کے اتحاد کے دائرہ کار میں ہونا چاہیے اور اس میں فلسطینی اتھارٹی کی پٹی میں واپسی بھی شامل ہے۔مصری وزیر خارجہ نے ابتدائی بحالی اور تعمیر نو کے مرحلے کے دوران فلسطینی آبادی کے غزہ میں رہنے کی ضرورت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے فلسطینی عوام کے جائز حقوق کی بحالی کی ضرورت پر زور دیا۔ ان حقوق میں سب سے اہم حق خود ارادیت اور ان کی آزاد ریاست کا قیام ہے۔ یہ ریاست جغرافیائی طور پر 4 جون 1967 کی سرحدوں اور مشرقی القدس کے بطور دارالحکومت ہونے پر مشتمل ہونا چاہیے۔چند گھنٹے قبل مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے فلسطینیوں کی نقل مکانی کو مسترد کرنے اور انروا کی حمایت کی تصدیق کی تھی۔ السیسی نے گوتریس کے ساتھ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کو مستحکم کرنے، یرغمالیوں اور قیدیوں کی رہائی کے لیے کی جانے والی مصری کوششوں اور اہل غزہ کو درپیش انسانی المیے کو دور کرنے کے لیے انسانی امداد کی آمد میں سہولت فراہم کرنے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
السیسی اور گوتریس نے غزہ کی پٹی کی تعمیر نو کے کاموں کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس تناظر میں غزہ کی پٹی سے فلسطینیوں کے انخلا اور ان کی نقل مکانی کی کوششوں کو مسترد کرنے پر بھی زور دیا۔ یاد رہے آج بروز ہفتہ حماس اور اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے فریم ورک کے تحت 3 یرغمالیوں اور 193 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا ہے۔