فلسطين:فلسطینی اتھارٹی کی نئی حکومت کی نامزدگی کے ساتھ ہی اصلاحاتی عمل کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ غزہ میں فلسطینی اتھارٹی کے اہلکاروں کی آمد و رفت بھی امدادی سرگرمیوں کے حوالے سے نظر انے لگی ہے۔اس دوران فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے اپنی سیاسی حریف اتھارٹی پر الزام لگایا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی نے اپنے امدادی کارکنوں کے بھیس میں اپنے سکیورٹی اہلکاروں اور جاسوسوں کو بھیجنا شروع کر دیا ہے۔ فلسطینی اتھارٹی پر یہ الزام غزہ کے وزارت داخلہ کی طرف سے پیر کے روز عاید کیا گیا گیا ہے۔دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی کے حکام نے حماس کی طرف سے اتھارٹی کے اہلکار بھیجنے کے اس الزام کی تردید کی ہے۔واضح رہے حماس کی وزارت داخلہ کے حکام نے الاقصی ٹی وی کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اتھارٹی کی طرف سے غزہ میں اس سکیورٹی سرگرمی کی نگرانی ماجد فراج کر رہے ہیں جو پی اے کے انٹیلی جنس کے شعبے کے سربراہ ہیں۔حماس کی وزارت داخلہ کے مطابق اتھارٹی کے چھ سیکیورٹی ارکان پر مشتمل ٹیم امدادی ٹرکوں کی نگرانی کے نام پر رفح راہداری کے راستے غزہ میں بھیجنے کی کوشش کی گئی تھی۔
مگر انہیں پولیس نے گرفتار کر لیا ہے اور پولیس ان چھ کے دیگر ساتھیوں کو بھی تلاش کرنے کی کوشش کررہی ہے۔واضح رہے امریکہ نے فلسطینی اتھارٹی کے عہدے داروں کو امریکہ نے اتھارٹی کو متحرک ، مضبوط اور بہت بنانے کے لئے اصلاحات کرنے کا ماہ جنوری میں کہا تھا۔ ۔اس امریکی مشورے کی روشنی میں نئی فلسطینی حکومت کی نامزدگی بھی مکمل ہو گئی ہے۔اب ایک اصلاحاتی منصوبے کے تحت حماس کے بعد کے غزہ کوفلسطینی اتھارٹی کے حوالے کرنے کی تیاری پر کام ہوگا۔ امریکی دفتر خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے اتھارٹی کی نئی نامزدہ کردہ کابینہ کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا ہے’ امریکہ نئی نامزد کردہ کابینہ کے ساتھ مل کر کام کرنے خواہشمند ہے۔