آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین اور آزاد سماج پارٹی سمیت کئی دیگر جماعتوں نے ایک اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے دہلی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات میں اتحاد اور ایک ساتھ انتخا بی میدان میں اترنے کا اعلان کیا ہے۔ مجلس کے ریاستی صدر کلیم الحفیظ اور آزاد سماج پارٹی کے انچارج نارائن بھیکو رام جین نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ کلیم الحفیظ نے کہا کہ آزاد سماج پارٹی اور مجلس نے کارپوریشن انتخاب کے لئے 100وارڈ سیٹوں پر متحد ہوکر الیکشن لڑنے پر اتفاق کیا ہے۔ اس اتحاد کو دونوں جماعتوں کے اعلیٰ کمان مجلس صدر بیرسٹر اسد الدین اویسی اور آزاد سماج پارٹی کے صدر چندر شیکھر آزاد نے بھی منظوری دے دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی لبرل پارٹی آف انڈیا بھی اتحاد کا حصہ بنے گی ۔کلیم الحفیظ نے کہا کہ مجلس 100 میں سے 68 وارڈ سیٹوں پر امیدوار کھڑے کرے گی اور آزاد سماج پارٹی اور لبرل پارٹی آف انڈیا 32 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کریں گی۔ اتحاد میں شامل پارٹیاں ان سیٹوں پر ایک دوسرے کے خلاف امیدوار نہیں اتاریں گی۔کلیم الحفیظ نے کہا کہ پارٹیاں اس بات پر متفق ہیں کہ دہلی میں بھارتیہ جنتا پارٹی اور عام آدمی پارٹی نے عوام کو دھوکہ دیا ہے، خاص طور پر دلت مسلم اکثریتی علاقوں کو مکمل طور پر نظر انداز کر دیا گیا ہے ۔دہلی میں مسلم کمیونٹی کی آبادی 15% ہے جبکہ دلت سماج کی آبادی 16فیصد ہے۔دلت مسلم اکثریتی علاقوں کو جان بوجھ کر گندا رکھنے کا کام کیا گیا ،ان علاقوں اور کالونیوں میں صفائی اور کچرا ہٹانے کا کام بی جے پی نے نہیں کیا۔ میرا سوال یہ ہے کہ جب دہلی کے دیگر علاقے صاف ستھرا ہو سکتے ہیں تو ان علاقوں کی ضرورت کے مطابق صفائی ملازمین کیوں نہیں دیے جاتے؟ دوسری طرف عام آدمی پارٹی نے دہلی کے پوش علاقوں میں 4 محلہ کلینک کھولے ہیں جبکہ دلت مسلم علاقوں میں صرف ایک محلہ کلینک ہے۔ لیکن پوری دہلی میں شراب کے ٹھیکے کھولنے کا کام کیا گیا، جس سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ بی جے پی اور عام آدمی پارٹی ہمارے لوگوں کو آگے نہیں بڑھنے دینا چاہتے اور ایک دوسرے کے ساتھ ملی بھگت سے اقتدار میں رہنا چاہتے ہیں لیکن یہ سازش کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی۔پریس کانفرنس سے خطاب کرنے والوں میں مہیش پہل صدر دہلی پردیش آزاد سماج پارٹی، ہمانشو بالمیکی صدر بھیم آرمی دہلی کے نام نمایاں طور پر شامل ہیں۔