نئی دہلی،سماج نیوز سروس:عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری پر پوری دنیا کے لوگوں میں غصہ ہے۔ پوری دنیا دیکھ رہی ہے کہ کس طرح بی جے پی کی مرکزی حکومت انسانیت کی مشترکہ اقدار کا بھی خیال نہیں کر رہی ہے۔ ایک طرف ای ڈی نے کیجریوال کو گرفتار کر لیا ہے۔دوسری جانب ان کے اہل خانہ کو کسی سے ملنے نہیں دیا جا رہا اور انہیں ذہنی اذیت دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ای ڈی نے شرد ریڈی کو ایکسائز اسکام میں ملزم بنایا ہے۔ اسی شرد ریڈی نے انتخابی بانڈز کے ذریعے بی جے پی کو 30 کروڑ روپے کا عطیہ دیا ہے۔ سچ تو یہ ہے کہ اروند کیجریوال پر صرف جھوٹے الزامات ہیں اور بی جے پی نے غیر قانونی رقم حاصل کی ہے۔پارٹی ہیڈکوارٹر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر اور کابینہ کے وزیر سوربھ بھردواج نے کہا کہ آج پوری دنیا اس بات پر ناراض ہے کہ دہلی کے عوام کے ذریعہ تین بار منتخب ہونے والے مقبول وزیر اعلیٰ، مرکزی حکومت کی ای ڈی نے اروند کیجریوال کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں اس سے پہلے بھی گرفتاریاں ہوتی رہی ہیں۔ انگریزوں کے دور میں بھی گرفتاریاں ہوا کرتی تھیں۔ لیکن انسانی اقدار کا پوری دنیا میں خیال رکھا گیا اور انگریزوں نے بھی۔ آج ان انسانی اقدار کو بی جے پی کی حکمرانی والی مرکزی حکومت نے بھی خاطر میں نہیں لایا۔ انہوں نے کہا کہ اروند کیجریوال جی کے والدین جن کی عمر 80 سال سے اوپر ہے اور وہ کسی کے سہارے کے بغیر چلنے کے قابل بھی نہیں ہیں، انہیں چلنے کے لیے بھی کسی کا ہاتھ پکڑ کر سہارے کی ضرورت ہے، ہاں آج بی جے پی کی حکومت والی مرکزی حکومت نے انہیں گھر میں قید کر رکھا ہے۔ انہیں رشتہ داروں اور پارٹی کے لوگوں سے ملنے نہیں دیا جا رہا ہے۔ کم از کم انسانی اقدار کہتی ہیں کہ خاندان کے افراد، وزیر اعلیٰ کے والدین، ان کے دو بچے، گرفتاری کے بعد ان کے رشتہ دار، پارٹی کے لوگ اور وزیر اعلیٰ کے ساتھ حکومت میں وزیر ہونے والے افراد ان کے خاندان سے ہیں۔ہم ان سے مل سکتے ہیں، انہیں تسلی دے سکتے ہیں اور انہیں کہہ سکتے ہیں کہ پریشان نہ ہوں، ہم سب آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ لیکن بی جے پی کی حکمرانی والی مرکزی حکومت نے اخلاقیات کی سطح کو اتنا نیچے کر دیا ہے کہ کل سے اروند کیجریوال کے خاندان یا ان کے والدین میں سے کسی کو بھی ان سے ملنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف اور صرف اس لیے کیا جا رہا ہے تاکہ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے اہل خانہ اور ان کے والدین کو ذہنی اذیت میں مبتلا کیا جا سکے۔ سوربھ بھردواج نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ شاید انگریزوں نے بھی اس سے زیادہ شرمناک کام کیا ہو، کبھی نہ کیا ہوگا۔ وزیر اعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری سے متعلق ایک چونکا دینے والا پہلو صحافیوں کے سامنے رکھتے ہوئے سوربھ بھردواج نے کہا کہ سنا ہے کہ وزیر اعلی اروند کیجریوال کی جان کو خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت وزیر اعلی اروند کیجریوال کو بغیر کسی ثبوت کے گرفتار کر سکتی ہے۔