صیرت آن لائن کی خصوصی پیشکش” تذکرہ علمائے مدھوبنی” کی حیثیت دستاویزی ہے، مستقبل میں ماخذ اور ریفرنس کا کام اس سے لیا جائے گا، سینہ بہ سینہ منتقل ہونے والا سرمایہ علمی معلومات کا خزینہ بنتا جا رہا ہے، ممکن حد تک حوالہ جات کے اہتمام سے معلومات مستند ہوتی جا رہی ہیں، بعض لحاظ سے یہ نقشِ ابتدائی اور خشت اول ہے۔ بزرگوں کے حالات پر مشتمل یہ مجموعہ علمی نوجوان علماء اور اہل علم کے لیے ہدیہ بھی ہے اور کاموں کو انجام دینے کے لیے ہدایت بھی۔ ”تذکرہ علمائے مدھوبنی“ سے جہاں بزرگوں کے کارناموں کا انکشاف ہوا، وہیں بڑی تعداد میں نئے اور نوجوان قلم کاروں کی دریافت بھی ہوئی، اس لحاظ سے حصولیابیاں اپنی نوعیتوں کے فرق کے ساتھ غیر معمولی اور کثیر المقاصد ہیں۔ ان کاموں کے محرک اور روح رواں مولانا غفران ساجد قاسمی کے ساتھ ان کی پوری ٹیم کو مبارکباد۔ مذکورہ خیالات کا اظہار پروفیسر ڈاکٹر مولانا شکیل احمد قاسمی پٹنہ، چیئرمین فاران فاؤنڈیشن انڈیا نے موضع پرسونی، بسفی، مدھوبنی میں تذکرہ علمائے مدھوبنی سیمینار میں کیا۔ اس موقع پر کتاب کا اجرا بھی عمل میں آیا، دور دراز کی علمی شخصیتوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔