ممبر پارلیمنٹ سنجے راؤت نے خوشی کااظہار کرتے ہوئے کہا”پریشانی میں دوست پہچانا جاتا ہے اور بی جے پی والے بالکل برعکس ہیں“
عامر سلیم خان
نئی دہلی :بھارت جوڑو یاترا کے دوران وقت نکال کر راہل گاندھی نے شیوسینا (ٹھاکرے) لیڈر سنجے راؤت کو کی کال کرکے خیریت دریافت کی تو دونوں پارٹیوں کے گلے شکوے کافی حد تک دور ہوگئے۔ ابھی پچھلے دنوں مہاراشٹر وکاس اگھاڑی کی دو پارٹیوں ، کانگریس اور شیوسینا میں اس لئے کھٹاس پیدا ہوگئی تھی کیونکہ راہل گاندھی نے ’ ویرساورکر‘ کو انگریزوں کامعاون اور ہمدرد قرار دیدیا تھا۔ اس پر سنجے راؤت نے سخت لہجے میں کہا تھا کہ اس سے تو راہل گاندھی اپنی حلیف پارٹیوں میں اتحاد کے بجائے انتشار پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔سنجے راؤت نے یہ بھی کہا تھا کہ بھارت جوڑو یاترا جن مسائل کو لے کر ہورہی ہے اس میں ساورکر کو بلاوجہ گھسیٹنے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔ اب اس اثناءکانگریس لیڈر راہل گاندھی نے مسٹر سنجے راؤت کو فون کیا اور ان کی خیریت دریافت کی ہے۔
شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے اس فون کال کے تعلق سے کہا کہ کل رات میرے پاس کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کا فون آیا۔ انہوں نے میری اور میرے گھر والوں کی خیریت دریافت کی۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ہمیں آپ کی فکر تھی۔ سنجے راوت نے کہا کہ راہل گاندھی بہت بدل چکے ہیں۔بتادیں کہ ساورکر پر راہل کے بیان کے بعد مہاراشٹر میں سیاسی ماحول گرم ہے۔ دریں سنجے راوت نے کہا کہ ’بھارت جوڑویاترا‘ میں مصروفیت کے باوجودجو ملک کی سیاست میں آئی تلخی سے بالکل مختلف ہے، مجھے راہل گاندھی کا فون آیا۔ انہوں نے میری اور میرے اہل خانہ کی خیریت دریافت کی۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ہمیں آپ کی فکر تھی۔ سنجے راوت نے کہا کہ جب ایک سیاسی ساتھی کو جھوٹے مقدمہ میں پھنسا کر 110 دن تک جیل میں تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے تو دکھ ہونا انسانی فطرت ہے۔
شیو سینا لیڈر سنجے راوت نے مزید کہا کہ راہل گاندھی بہت بدل چکے ہیں اور یہی تبدیلی کی وجہ ہے کہ لوگ انہیں اپنا سمجھتے ہوئے ان کی بھارت جوڑویاترامیں شامل ہو رہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ میرے تمام پارٹی لیڈروں سے رشتے ہےں۔ بی جے پی اور ایم این ایس میں میرے کئی دوست ہیں، لیکن جیل سے آنے کے بعد کتنے لوگوں نے مجھ سے بات کی یا میری خیریت دریافت کی، صرف کانگریس، این سی پی اور میری پارٹی کے لیڈروں نے مجھے فون کیا یا ملاقات کی۔ سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ آج کی سیاست اتنی نفرت انگیز کیسے ہو گئی ہے؟ ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا۔بی جے پی کے لیڈروں سے بھی میری دوستی ہے لیکن وہ میرے جیل جانے سے خوش ہوئے تھے ۔اس دوران سنجے راوت نے ایک بار پھر مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کے چھترپتی شیواجی پر متنازع بیان کی سخت مذمت کی ہے۔ راوت نے کہا کہ گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے جو بھی کہا وہ قابل مذمت ہے، انہیں اس کےلئے معافی مانگنی چاہئے۔
ویر ساورکر پر راہل گاندھی کے بیان کے بارے میں سنجے راوت نے کہا کہ ان کے بیان پر اتنا ہنگامہ ہوا لیکن گورنر کے معاملہ پر سبھی خاموش کیوں ہیں؟ چھترپتی شیواجی مہاراج کی توہین مہاراشٹر کی توہین ہے۔مہاراشٹر میں ایک یونیورسٹی کے کانووکیشن کی تقریب میں گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے کہا تھا کہ چھترپتی شیواجی مہاراج اب پرانے ہیرو ہیں۔ شرد پوار اور نتن گڈکری کو ان کی جگہ مہاراشٹر کے نئے ہیرو ماننا چاہئے۔ بھگت سنگھ کوشیاری نے کہا تھا کہ مجھے لگتا ہے کہ اگر کوئی آپ سے پوچھے کہ آپ کا پسندیدہ ہیرو کون ہے؟ آپ کا پسندیدہ آئیکن کون ہے؟ اس لئے باہر جانے کی ضرورت نہیں۔ آپ کو یہاں صرف مہاراشٹر میں ملے گا۔ شیواجی مہاراج پرانے دور کی بات ہے، میں نئے دور کی بات کر رہا ہوں۔ آپ کو یہاں مل جائے گا، ڈاکٹر امبیڈکر سے لے کر نتن گڈکری تک… آپ کو یہ نتن گڈکری یہاں ملیں گے۔