اتر پردیش کے رام پور میں جوہر یونیورسٹی سے چوری کی مشین برآمدگی کے معاملے میں پولس نے سماج وادی پارٹی (ایس پی) لیڈر محمد اعظم خان، ان کے بیٹے عبداللہ اعظم سمیت پانچ لوگوں کے خلاف عدالت میں چارج شیٹ داخل کر دی گئی ہے ۔داخل چارج شیٹ صدر تھانہ پولس اسٹیشن کے سربراہ گجیندر تیاگی نے جمعہ کو بتایا کہ رام پور میونسپلٹی کی آٹو میٹک سویپنگ مشین جوہر یونیورسٹی میں برآمدہوئی ہے ۔ اس معاملے میں درج مقدمے میں پولس نے سابق کابینہ وزیر اعظم خان اور ان کے بیٹے عبداللہ اعظم سمیت پانچ کے خلاف عدالت میں چارج شیٹ داخل کی ہے ۔ الزام ہے کہ میونسپلٹی کے لیے خریدی گئی مشین کو چوری کرکے یونیورسٹی کیمپس میں دفن کردیا گیا تھا۔تھانہ صدر پولس نے اعظم خان کے کبھی قریبی رہے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما باقر علی کی شکایت پرگزشتہ ستمبرمیں اعظم خان،ان کے ایم ایل اے بیٹے عبداللہ اعظم اور ان کے دوست انور حسین، سلیم، طالب اور سابق میئر اظہر احمد خان سمیت سات لوگو کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 409، 120-بی اور عوامی املاک کو نقصان کی روک تھام ایکٹ کے تحت رپورٹ درج کی گئی تھی۔ سبھی پر الزام ہے کہ اس وقت کی ایس پی حکومت نے میونسپل صدر کے لیے خریدی گئی آٹومیٹک سویپنگ مشین سے جوہر یونیورسٹی میں صفائی کی جاتی تھی۔ ریاست میں حکومت کی بدلنے کے بعد مشین کو تباہ کرنے کے مقصد سے یونیورسٹی کے احاطے میں گڑھا کھود کر مشین کو دفن کر دیا گیا۔ پولس کے مطابق اس معاملے میں اعظم خان اور عبداللہ اعظم سمیت پانچ ملزمان کے خلاف عدالت میں چارج شیٹ داخل کی گئی ہے ۔ سابق میونسپل صدر اظہر احمد خان سمیت بحث کے درمیان روشنی میں ملزمین کے کردار کی جانچ کی جا رہی ہے ۔