ریاض (ہ س)۔ سعودی عرب میں خوفناک سڑک حادثے میں 3 خواتین سمیت 5 پاکستانی عمرہ زائرین جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔ یہ لوگ البدر سے بس کے ذریعے مدینہ جا رہے تھے۔ یہ حادثہ بس اور ٹریلر کے درمیان ٹکر ہونے کے باعث پیش آیا۔پاکستان کے نیوز چینل اے آر وائی نیوز کے مطابق مرنے والوں میں تین خواتین اور دو بزرگ مرد شامل ہیں۔ ریسکیو حکام نے تصدیق کی ہے کہ زخمیوں میں خواتین، بچے اور بوڑھے شامل ہیں۔ جنہیں فوری طور پر قریبی اسپتالوں میں علاج کے لیے منتقل کیا گیا ہے۔ پاکستان قومی اسمبلی کے سپیکر ایاز صادق نے حادثے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق ہونے والوں کی روح کے ایصال ثواب اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔ انہوں نے سعودی عرب میں پاکستانی سفارتخانے کو بھی ہدایت کی کہ وہ متاثرہ خاندانوں کی مکمل مدد کرے اور زخمیوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرے۔’اے آر وائی نیوز’ کے مطابق پاکستان کے نجی ٹور آپریٹرز کی بدانتظامی کی وجہ سے اس سال تقریباً 67 ہزار پاکستانی عازمین حج پر نہیں جا سکے۔ اس بحران کی وجہ سے حجاج کرام سے جمع ہونے والے 36 ارب پاکستانی روپے بھی سعودی عرب میں پھنسے ہوئے ہیں۔ سعودی حکومت نے مبینہ طور پر رقم واپس کرنے سے انکار کر دیا ہے اور اس کے بجائے اگلے سال حج کے لیے فنڈز کو ایڈجسٹ کرنے کی پیشکش کی ہے۔بتایا جاتا ہے کہ پاکستان کی حج پالیسی 2025 کی منظوری میں تاخیر کی وجہ سے پرائیویٹ آپریٹرز بروقت درخواستیں جمع نہیں کروا سکے۔ اگرچہ رقوم سعودی عرب کو منتقل کر دی گئی تھیں، لیکن ناکافی وقت اور سعودی حکام کے ساتھ بروقت انتظامات کو مربوط کرنے میں ناکامی کی وجہ سے تیاریاں نامکمل تھیں۔ذرائع نے بتایا کہ سعودی حکومت کے ساتھ فوری رابطے اور ہم آہنگی کے فقدان نے مسائل کو مزید پیچیدہ بنا دیا۔ پاکستان کی وزارت مذہبی امور نے کہا کہ کچھ نجی کمپنیوں نے نجی حج کوٹے کی مختص کرنے سے روکتے ہوئے عدالتی احکامات حاصل کیے ہیں۔ اس کے نتیجے میں، اس سال صرف 23,620 عازمین پرائیویٹ سکیم کے تحت حج 2025 کی ادائیگی کر سکیں گے، جو کہ نجی آپریٹرز کے ذریعے سالانہ حج ادا کرنے والے 90,000 پاکستانیوں سے نمایاں طور پر کم ہے۔