ریاض(ہ س)۔سعودی عرب نے ایران پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت اور سخت الفاظ میں اظہارِ افسوس کیا ہے۔ سعودی وزارتِ خارجہ نے ان حملوں کو "کھلی جارحیت” قرار دیا جو ایران کی خود مختاری اور سلامتی کے خلاف ہیں، اور بین الاقوامی قوانین و ضوابط کی صریح خلاف ورزی شمار ہوتے ہیں۔آج جمعے کے روز وزارتِ خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ "مملکتِ سعودی عرب، اسلامی جمہوریہ ایران کے برادر عوام کے خلاف اسرائیل کی کھلی جارحیت کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کتی ہے، اس لیے کہ یہ حملے ایران کی خود مختاری اور سلامتی کو مجروح کرتے ہیں اور بین الاقوامی قوانین و اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔سعودی عرب ان بھیانک حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اس امر پر زور دیتا ہے کہ عالمی برادری اور اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ان حملوں کو فوری طور پر روکنے کے لیے مؤثر اقدام کرے۔واضح رہے کہ اسرائیل نے جمعے کی صبح اعلان کیا تھا کہ اس نے ایران کے جوہری اہداف کو نشانہ بنایا تاکہ تہران کو جوہری ہتھیار تیار کرنے سے روکا جا سکے۔ ایرانی ذرائع ابلاغ اور عینی شاہدین نے اطلاع دی کہ ان حملوں میں ایران کی مرکزی یورینیم افزودگی تنصیب سمیت متعدد مقامات پر دھماکے سنے گئے۔اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے ان حملوں کو "اسرائیل کی تاریخ کا فیصلہ کن لمحہ” قرار دیا اور کہا کہ یہ کارروائیاں ان ایرانی سائنس دانوں اور میزائل فیکٹریوں کے خلاف ہیں جو جوہری بم بنانے کے منصوبے پر کام کر رہے ہیں۔ نیتن یاہو کے مطابق یہ کارروائیاں کئی دن جاری رہیں گی۔ادھر اسرائیل نے ایرانی رد عمل کے خدشے کے تحت ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا ہے، کیوں کہ ایران کی جانب سے میزائل یا ڈرون حملوں کا خطرہ موجود ہے۔