ریاض(ہ س)۔سعودی عرب کی جانب سے غذائی سامان سے لدے چھ امدادی ٹرک غزہ کے لیے روانہ کیے گئے ہیں۔یہ امداد خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کے تحت "سعودی عوامی مہم برائے غزہ” کے سلسلے میں فراہم کی جا رہی ہے۔ یہ ٹرک مصر کے راستے "کرم ابو سالم” سرحدی گذرگاہ سے غزہ میں داخل ہوں گے، جہاں ان دنوں شدید انسانی بحران جاری ہے۔ادھر سعودی کابینہ نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں اس امید کا اظہار کیا ہے کہ فرانس کے اشتراک سے ہونے والی "بین الاقوامی اعلیٰ سطحی کانفرنس” فلسطینی مسئلے کے پرامن حل اور فلسطینی ریاست کو جلد تسلیم کرانے میں معاون ثابت ہوگی۔اس سے دو ریاستی حل کے لیے اتفاق رائے کی راہ ہموار کرے گا۔ سعودی قیادت نے اس بات پر زور دیا کہ اس عمل سے خطے میں دیرپا امن اور استحکام کو تقویت ملے گی۔مملکت نے ایک بار پھر اپنے اس غیر متزلزل مؤقف کا اعادہ کیا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں امن، استحکام اور ترقی کا آغاز تب ہی ممکن ہے جب فلسطینیوں کو ان کے جائز حقوق دیے جائیں، جن میں 1967ء کی سرحدوں کے مطابق آزاد فلسطینی ریاست کا قیام اور مشرقی بیت المقدس کو اس کا دارالحکومت بنانا شامل ہے۔سعودی قیادت نے واضح کیا کہ یہ محض ایک سیاسی مؤقف نہیں بلکہ ایک اصولی یقین ہے کہ آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہی اس خطے میں پائیدار امن کی اصل کنجی ہے۔