ریاض،سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے شماریات (جی اے ایس ٹی اے ٹی) نے بدھ کے روز ایک بیان میں بتایا ہے کہ 2021ء میں مملکت میں تحقیق اورترقی پر مجموعی طور پر تین ارب 86 کروڑڈالر خرچ کیے گئے تھے۔شعبہ تحقیق میں کام کرنے والے افراد کی تعداد 30،220 تک پہنچ گئی ہے۔ان میں 24،808 محققین شامل ہیں۔تحقیق وترقی پر کل مصارف میں سرکاری اخراجات کا حصہ 50 فی صد ہے جبکہ نجی شعبے کا حصہ 35 فی صد اور تعلیم کے شعبے کا حصہ 15 فی صد ہے۔تحقیق اورترقی کے مختلف منصوبوں پرکام کرنے والے زیادہ ترملازمین شعبہ تعلیم (83 فی صد) میں کام کررہے تھے۔سرکاری ملازمین کل ملازمین کا 10فی صد تھے جبکہ نجی شعبے کے ملازمین کی تعداد سات فی صد تھی۔سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جون 2022 میں تحقیق اورترقیاتی اخراجات کے لیے نئیاہداف کا اعلان کیا تھا۔ان کے تحت اس شعبے میں سالانہ اخراجات 2040 تک جی ڈی پی کا 2.5 فی صد تک ہوجائیں گے اور ان کے نتیجے میں سعودی ولی عہد کے بہ قول قومی معیشت میں 16ارب ڈالر کا اضافہ ہوگا۔نئی تحقیق میں پانی اورغذائی تحفظ، سبزتوانائی (گرین انرجی) اور مملکت کے میگا منصوبوں پرتوجہ مرکوز کی جارہی ہے۔