ریاض:سعودی کابینہ نے اسرائیلی قابض حکام کے غزہ پٹی پر قبضے کے فیصلے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔ کابینہ نے فلسطینی عوام کے خلاف بھوک مسلط کرنے، وحشیانہ کارروائیوں اور نسلی صفائی کے جرائم پر اصرار کی بھی مذمت کی۔ کابینہ نے اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی برادری اور سلامتی کونسل کا ان حملوں اور خلاف ورزیوں کو روکنے میں مسلسل ناکام رہنا بین الاقوامی نظام اور قانونی حیثیت کی بنیادوں کو کمزور کر رہا ہے۔ اس سے علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کو خطرہ ہے اور یہ نسل کشی اور جبری نقل مکانی کے خطرناک نتائج کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔یہ باتیں ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی زیر صدارت نیوم میں کابینہ کے اجلاس کے دوران کہی گئیں۔ اجلاس میں ولی عہد نے کابینہ کو فلسطینی صدر محمود عباس کے ساتھ ہونے والی ٹیلی فون کال کے بارے میں آگاہ کیا۔ صدر محمود عباس نے شاہ سلمان کی قیادت میں سعودی عرب کی قابلِ فخر کوششوں اور موقف کو سراہا جنہوں نے کئی ملکوں کو فلسطین کو ایک ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کے لیے قائل کیا ہے۔ سعودی ولی عہد نے کہا سعودی عرب فلسطینی عوام اور ان کے جائز مقصد کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہے۔ کابینہ کو جب یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی کی جانب سے ولی عہد کو موصول ہونے والی ٹیلی فون کال کے بارے میں بتایا گیا تو اس نے یوکرین کے بحران کو حل کرنے اور امن تک پہنچنے کی کوششوں کے لیے سعودی عرب کے تعاون اور حمایت کی توثیق کی اور مذاکرات کو آسان بنانے کے لیے خیر سگالی کی کوششیں جاری رکھنے پر زور دیا۔کابینہ کو اردن کے شاہ عبداللہ دوم بن الحسین کے ساتھ ولی عہد کی ملاقات کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔ بتایا گیا کہ اس ملاقات میں دونوں برادر ممالک کے تعلقات کا جائزہ لیا گیا، مختلف شعبوں میں ان کو مضبوط بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا اور عرب اور اسلامی دنیا کے متعدد مسائل، خاص طور پر فلسطین کی تازہ ترین صورتحال پر بات چیت کی گئی۔کابینہ نے حکومتی اداروں کی جانب سے 2025 کے لیے سرکاری خدمات کے ڈیجیٹل تجربے کے اشاریے میں نمایاں پیشرفت حاصل کرنے پر تعریف کی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ اس سے شہریوں، رہائشیوں اور زائرین کو بہترین خدمات فراہم کرنے، کاروبار کو آسان بنانے اور بین الاقوامی اشاریوں میں مملکت کی درجہ بندی کو بہتر بنانے کے عزم کا اظہار ہوتا ہے۔ اسی دوران کابینہ نے قومی حکمت عملیوں اور پروگراموں کی تکمیل کی شرح کا جائزہ لیا اور ترقی، خوشحالی اور کارکردگی کی سطح کو بہتر بنانے کے اہداف کو حاصل کرنے پر اطمینان کا اظہار کیا۔کابینہ نے آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان امن معاہدے کے اعلان کا بھی خیر مقدم کیا اور دونوں ممالک کے درمیان افہام و تفہیم، تعاون اور سلامتی و استحکام کے ایک نئے دور کے آغاز کی امید ظاہر کی۔ اس کے علاوہ کابینہ نے آسٹریلیا کے فلسطین کو ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کے ارادے اور نیوزی لینڈ کے اسی طرح کا قدم اٹھانے پر غور کے اعلان کا خیر مقدم کیا۔ کابینہ نے دو ریاستی حل اور مشرقی القدس کے دارالحکومت کے ساتھ 1967 کی سرحدوں پر ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام پر عالمی اتفاق رائے کی بھی تعریف کی۔