سر ینگر، تین روز بعد ہونے والی جی ٹونٹی کانفرنس کے احسن انعقاد کیلئے تواریخی حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں اور یہ پہلی مرتبہ ہے کہ اس طرح سیکورٹی کے کڑے بندوبست کئے گئے ہیں جس میں نیوی کے مرین ، فوجی ہیلی کاپٹر اور ڈرونوں کے علاوہ دیگر جدید طریقوں کو اپنایا جارہا ہو۔ ادھر سرینگر کے علاوہ دیگر حساس قصبہ جات میں پولیس نے کانے سخت کرتے ہوئے ہر گزرنے والی گاڑی، موٹر سائکل کی باریک بینی سے تلاشی شروع کرتے ہوئے مسافروں سے پوچھ تاچھ اور شناختی کارڈ چیک کرنے کا عمل مزید تیز کردیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق آج سے تین روز بعد یعنی 22اپریل کو سرینگر کے ایس کے آئی سی سی میں مجوزہ عالمی سربراہی کانفرنس کیلئے تواریخی حفاظتی اقدامات اُٹھائے گئے ہیں ۔ جس دورن جھیل ڈل میں نیوی کے میرین کمانڈوز ، فوج اور پولیس کے خصوصی دستے شہر میں تعینات کئے جاچکے ہیں جبکہ حساس مقامات پر اضافی نفری تعینات کی گئی ہے جبکہ موبائل بینکر ، جپسیاں اور کیسپر سرینگر کے اہم بازاروں میں دیکھے جارہے ہیں ۔ مجوزہ عالمی سربراہی اجلاس کی تیسری میٹنگ ایس کے آئی سرینگر میں منعقد ہوگی جس کیلئے زمین تا فضاء حفاظتی اقدامات اُٹھائے گئے ہیں ۔دریں اثناء سرینگر شہر میں گاڑیوں، موٹر سائکلوں ، آٹو رکھشائوں کی جگہ جگہ چیکنگ کی جارہی ہے اور مسافروں سے پوچھ تاچھ کے دوران ان کے شناختی کارڈ بھی چیک کئے جارہے ہیں جبکہ مسافروں کے سامان جیسے بیگ ، تھلے وغیرہ کو بھی باریک بینی سے چیک کیا جارہا ہے ۔ ادھر شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے گلمرگ سیاحتی مقام تک پہنچے والی شاہراہ اور گلمرگ کے آس پاس کے علاقوں میں فوج اور نیم فوجی دستوں کی اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے جبکہ جگہ جگہ کنگ پوائنٹس اور ناکے بٹھائے گئے ہیں ۔ سی این آئی کے مطابق مجوزہ جی ٹونٹی اجلاس کی تاریخ جوں جوں قریب آرہی ہے حفاظتی انتظامات اُتنے ہی سخت ہوتے جارہے ہیں ۔ سرینگر کے ایس کے آئی سی سی میں آنے والی سوموار کوتیسرا جی 20 ٹورازم ورکنگ گروپ میٹنگ 22 سے 24 مئی تک سرینگر میں ڈل جھیل کے کنارے واقع شیرِ کشمیر انٹرنیشنل کانفرنس سینٹر (SKICC) میں منعقد ہوگا۔اس عالمی سربراہی کانفرنس کو پُر امن طریقے سے منعقد کرنے اور مندوبین کی بھر پور حفاظت کیلئے انتظامیہ اور دیگر حفاظتی اداروں کی جانب سے سخت اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں ۔عہدیداروں نے بتایا کہ جموں میں خاص طور پر سرحدی اضلاع میں اور تمام اہم فوج اور سیکورٹی اداروں کے ارد گرد سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔سرکاری ذرائع کے مطابق جی ٹونٹی اجلاس کے دوران سرینگرکے آبی ذخائر جہلم ، جھیل ڈل، نگین وغیرہ میںنیوی کے کمانڈوز ، ائر فورس کے کمانڈوز اور پولیس کے خصوصی دستے تعینات رہیں گے جبکہ فوج بھی غیر معمولی گشت کرتی رہے گی ۔معلوم ہوا ہے کہ پائین شہر میں بھی سیکورٹی بندوبست کو مزید سخت کردیا گیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ آج سے ہی شہر کے کئی علاقوں میں ناکہ چیکنگ کے دوران مسافروں، راہگیروں اور سکوٹی سواروں کی باریک بینی سے تلاشی کا سلسلہ جاری کیا گیا ہے اور ان کے شناختی کارڈ چیک کئے جارہے ہیں۔ انہوںنے بتایا کہ پورے شہر میں سیکورٹی گرڈ کو مضبوط کیا گیا جبکہ سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے مشکوک افراد پر نظر گزر رکھی جارہی ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سلامتی عملے کی جانب سے اہم شاہراوں اور چوراہوں پر ناکے لگا کر گاڑیوں کی باریک بینی سے تلاشی لی جارہی ہیں۔سرینگر کے مختلف علاقوں میں موبائل بینکر، جپسیاں، اور فوجی کسپر گاڑیاں نظر آرہی ہیں اور کسی بھی واردات کوٹالنے کیلئے کشمیر پولیس، فوج اور نیم فوجی دستے الرٹ ہے ۔ بتادیں کہ جی ٹونٹی اجلاس کے پیش نظر شہر سری نگر میں اضافی اہلکاروں کی تعیناتی پر بھی غور وغوض ہو رہا ہے۔دریں اثناء سرینگر میں جی 20 میٹنگ سے پہلے جموں خطے میںخاص طور پر سرحدی اضلاع میں سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔عہدیداروں نے بتایا کہ جموں میں خاص طور پر سرحدی اضلاع میں اور تمام اہم فوج اور سیکورٹی اداروں کے ارد گرد سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی سرحد (آئی بی) اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ساتھ ساتھ دیہی دفاعی کمیٹیوں کے علاوہ فوج، بارڈر سیکورٹی فورس، پولیس اور سنٹرل ریزرو پولیس فورس کی کثیر سطحی سیکورٹی کو فعال کر دیا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جموں-پٹھانکوٹ ہائی وے کے ساتھ ساتھ سیکورٹی اور چوکیوں کو بھی مضبوط کیا گیا ہے، تمام گاڑیوں کی جانچ کی جا رہی ہے اور تمام نقل و حرکت پر نظر رکھی جا رہی ہے۔ایک ایڈوائزری میں پولیس نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ چوکس رہیں اور اپنی گاڑیوں کو شروع کرنے سے پہلے چیک کریں۔عہدیداروں نے بتایا کہ جموں کے داخلی مقامات پر گاڑیوں کی چیکنگ اور لوگوں کی تلاشی لی جارہی ہے۔واضح رہے کہ سرینگر میں منعقد ہونے والی جی ٹونٹی کانفرنس کے حوالے سے گزشتہ روز پولیس کے اے ڈی جی پی وجے کمار اور صوبائی کمشنر کشمیر وجے بدھوریہ کی سربراہی میں افسران کی ایک میٹنگ منعقد ہوئی تھی جس میں افسران کو ہدایت کی گئی تھی کہ سرینگر میں شبانہ گشت بڑھایا جائے اور جگہ جگہ چیکنگ پوائنٹس پر ہر گزرنے والی کی تلاشی لی جائے ۔