شارجہ سے سید پرویز قیصر
پاکستان کی خواتین نے شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم میں نویں ٹونٹی ٹونٹی عالمی کپ کی شروعات سری لنکا کے خلاف جیت کے ساتھ کی۔ یہ دوسرا موقع ہے جب پاکستان نے خواتین کے ٹونٹی ٹونٹی عالمی کپ میں پہلے میچ میں جیت درج کی ہے۔اس سے پہلے اس نے2020 کے ٹونٹی ٹونٹی عالمی کپ میں پہلے میچ میں ویسٹ انڈیز کو شکست دی تھی۔ پاکستان کی خواتین نے سری لنکا کی خواتین کے خلاف لگاتار تین ٹونٹی ٹونٹی بین الاقوامی میچوں میں شکست کے بعد یہ جیت حاصل کی ہے،
پاکستان کی جانب سے سدا امین نے15 منٹ میں دس بالوں پر ایک چوکے کی مدد سے12 رن بنائے اور اپنی اس اننگ کے دوران وہ خواتین کے ٹونٹی ٹونٹی بین الاقوامی کرکٹ میں ایک ہزاررن مکمل کرنے میں کامیاب رہیں۔ وہ ایسا کرنے والی پاکستان کی چھٹی اورملاکر 83 ویں بلے باز بنی۔
ایک میچ کے اختتام تک دائیں ہاتھ کی اس بلے باز نے 2011سے اب تک جو61 ٹونٹی ٹونٹی بین الاقوامی میچ کھیلے انکی57 اننگوں میں 18.68 کی اوسط اور87.73 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ، چا نصف سنچریوں کی مدد سے1009 رن بنائے ہیں۔ وہ تین مرتبہ اپنا کھاتہ کھولنے میں ناکام رہی ہیں اور ان کا سب سے زیادہ اسکور63 رن ہے جو انہوں نے ویسٹ انڈیز کی خواتین کے خلاف کراچی میں 30 اپریل2024 کو 76 منٹ میں58 بالوں پر سات چوکوں کی مدد سے بنایا تھا۔
خواتین کے ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ رن بنانے کا اعزاز بسما معروف کے پاس ہے جنہوں نے2009 اور2023 کے درمیان جو140 ٹونٹی ٹونٹی بین الاقوامی میچ کھیلے انکی134 اننگوں میں27.55 کی اوسط اور 91.34 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ12 نصف سنچریوں کی مدد سے2893 رن بنائے۔ وہ چھ مرتبہ اپنا کھاتہ کھولنے میں ناکام رہیں اور ان کا سب سے زیادہ اسکور آوٹ ہوئے بغیر 70 رن رہا جو انہوں نے50 بالوں پر نو چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے بنگلہ دیش کے خلاف لاہور میں30 اکتوبر2019 کو بنایا تھا۔
ندا ڈار نے2010 سے اب تک جو157 ٹونٹی ٹونٹی بین الاقوامی میچ کھیلے ہیں انکی138 اننگوں میں17.92 کی اوسط اور101.79 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ سات نصف سنچریوں کی مدد سے2044 رن بنائے ہیں۔ وہ سات مرتبہ اپنا کھاتہ کھولنے میں ناکام رہیں اور ان کا سب سے زیادہ اسلکور 75 رن ہے جو انہوں نے بنونی میں22 مئی2019 کو61 منٹ میں37 بالوں پر آٹھ چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے بنایا تھا۔ دائیں ہاتھ کی یہ بلے باز پاکستان کی جانب سے ٹونٹی ٹونٹی بین الاقوامی کرکٹ میں دوسری سب سے زیادہ رن بنانے وای بلے باز ہیں۔
اس فہرست میں تیسرا مقام جوریہ خان کا ہے جنہوں نے2009 اور2023 کے درمیان جو112 ٹونٹی ٹونٹی بین الاقوامی میچ کھیلے ہیں انکی106 اننگوں میں21.69 کی اوسط اور93.38 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ دس نصف سنچریوں کی مدد سے 2018 رن بنائے تھے۔ وہ پانچ مرتب اپنا کھاتہ نہیں کھول پائی تھیں اور ان کا سب سے زیادہ اسکور آوٹ ہوئے بغیر74 رن ہے جو انہوں نے آئیر لینڈ کی خواتین کے خلاف پروڈینس میں13 نومبر2018 کو52 بالوں پر گیارہ چوکوں کی مدد سے بنایا تھا۔
بائیں ہاتھ کی بلے باز منیبہ علی پاکستان کی جانب سے چوتھی سب سے زیادہ رن بنانے والی کھلاڑی ہیں۔انہوں نے2016 سے اب تک جو74 ٹونٹی ٹونٹی بین الاقوامی میچ کھیلے ہیں انکی72 اننگوں میں19.27 کی اوسط اور93.73 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ، ایک سنچری اور دو نصف سنچریوں کی مدد سے1272 رن بنائے ہیں۔ وو پاکستان کی جانب سے اس قسم کی کرکٹ میں سنچری اسکور کرنے والی واحد بلے باز بھی ہیں۔ انہوں نے کیپ ٹاون میں آئیرلینڈ کی خواتین کے خلاف15 فروری2023 کو86 منٹ میں68 بالوں پر 14 چوکوں کی مدد سے102 رن بنائے تھے۔ وی چھ مرتبہ صفر کا شکار بنی ہیں۔
دائیں ہاتھ کی بلے بازی کرنے والی عالیہ ریاض بھی ان پاکستانی کھلاڑیوں میں شامل ہیں جنہوں نے ٹونٹی ٹونٹی بین الاقوامی کرکٹ میں ایک ہزار سے زیادہ رن بنائے ہیں۔ انہوں نے2014 سے اب تک جو96 میچ کھیلے ہیں انکی81 اننگوں میں20.98 کی اوسط اور97.80 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ دو نصف سنچریوں کی مد د سے1112 رن بنائے ہیں۔ وہ چار مرتبہ اپنا کھاتہ کھولنے میں ناکام رہی ہیں اور ان کا سب سے زیادہ اسکور آوٹ ہوئے بغیر57 رن ہے جو انہوں نے متحدہ عرب امارات کے خلاف سلہٹ میں9 اکتوبر2022 کو 54 منٹ میں36 بالوں پر پانچ چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے بنایا تھا۔