واشنگٹن (ہ س)۔ جنوبی کوریا کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خزانہ چوئی سانگ موک اور تجارت، صنعت اور توانائی کے وزیر آہن ڈوک گیون ٹیرف پر بات چیت کے لیے امریکی دارالحکومت واشنگٹن پہنچے ہیں۔ جنوبی کوریا کی وزارت تجارت، صنعت اور توانائی نے جمعہ کے روز کہا کہ اس نے امریکہ کے باہمی اور شعبے سے متعلق ٹیرف کے اقدامات سے استثنیٰ کی درخواست کی ہے۔ جنوبی کوریا نے اس معاملے پر جولائی تک انتظار کرنے پر اتفاق کیا ہے۔کوریا ٹائمز اخبار کی خبر کے مطابق، دونوں وزراء نے واشنگٹن میں امریکی خزانہ اور تجارتی حکام کے درمیان تجارتی بات چیت کی۔ مذاکرات میں امریکی وزیر خزانہ سکاٹ بیسنٹ اور امریکی تجارتی نمائندے (یو ایس ٹی آر) جیمیسن گریر نے ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے باہمی محصولات کے نفاذ کے بعد تجارت پر تبادلہ خیال کیا۔ بات چیت کے بعد ایک پریس کانفرنس میں، چوئی نے کہا کہ انہوں نے امریکہ کے لیے اہم دلچسپی کے شعبوں جیسے تجارت، سرمایہ کاری، جہاز سازی اور توانائی پر تعاون کرنے پر آمادگی ظاہر کی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی محصولات دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں۔ یہ ٹیرف آٹو موٹیو سیکٹر کے لیے خاص طور پر مایوس کن ہے۔چوئی نے کہا کہ ہم نے واضح کر دیا ہے کہ ہمیں پرسکون اور منظم بات چیت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے سابق صدر یون سک یول کی برطرفی اور 3 جون کو ہونے والے آئندہ صدارتی انتخابات کے بعد قیادت میں تبدیلی کا حوالہ دیا۔ بات چیت میں دونوں فریقوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ جنوبی کوریا 8 جولائی سے پہلے ٹیرف کو ہٹانے کے لیے ‘جولائی پیکج’ تیار کرے گا۔












