سرینگر، ایس کے آئی سی سی کے قریب بلیوارڈ پر خوفناک حادثہ میں موٹر سائیکل سوار کی موت کے بعد ٹریفک پولیس سرینگر متحرک ہو گئی ہے جس کے بعد موٹر سائیکل سواروں کی جانب سے کرتب بازی (سٹنٹ ) اور تیز رفتاری کو روکنے کیلئے نئی حکمت عملی مرتب دی گئی ہے ۔ ایس ایس پی ٹریفک سٹی نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ آئندہ اس طرح کی ڈرائیونگ کی اجازت نہیںہو گی اور ملوثین کو پولیس کی مدد سے متعلقہ تھانوں کے ذریعے طلب کیا جائے گا ۔ تفصیلات کے مطابق سرینگر کے ایس کے آئی سی سی کے قریب بلیوارڈ پر ایک خوفناک سڑک حادثے کے میں 20 سالہ نوجوان کی موقع پر ہی موت ہوگئی جس کے بعد ٹریفک پولیس سرینگر نے ”اسٹنٹ ڈرائیونگ “ میں ملوث موٹر سائیکل سواروں کی شناخت کیلئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس ٹریفک سٹی سرینگر مظفر احمد شاہ نے کہا کہ وہ دو موٹر سائیکل کے سٹنٹ اور تیز رفتاری ڈرائیونگ کو روکنے کے علاوہ اس میں ملوث لڑکوں کی نشاندہی کرنے کیلئے کثیر سطحی اقدامات کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ صرف سرینگر تک محدود نہیں ہے۔ دوسرے اضلاع کے کچھ لڑکے ہیں جو ان اسٹنٹس کیلئے سری نگر آتے ہیں۔ ہم ان کی شناخت کے عمل میں ہیں جس کے بعد ان کے خلاف بھی کارروائی ہو گی ۔ ایس ایس پی سٹی ٹریفک نے کہا کہ وہ ضلعی پولیس سے بھی مدد لیں گے اور ساتھ ہی وہ موٹر سائیکل اسٹنٹ میں ملوث افراد کو متعلقہ تھانوں کے ذریعے طلب کریں گے۔شاہ نے کہا ”ایسے مجرموں کے ساتھ سے نمٹا جائے گا،”ہم نے چند کو طلب کیا ہے اور کوشش کر رہے ہیں کہ ان کی نئے سرے سے کونسلنگ کی جائے“ ۔ایس ایس پی نے کہا ” قانون نافذ کرنے والے اداروں کے علاوہ، والدین اس قسم کے حالات کو روکنے میں ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اگر وہ اپنے بچوں کو موٹر سائیکل یا دوسری گاڑیاں پیش کرنا چاہتے ہیں، تو انہیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ان کے پاس تمام ضروری دستاویزات، حفاظتی سازوسامان، اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ وہ گاڑی چلانے کے اہل ہیں یا نہیں کا خیال رکھیں ۔