بہارکی قیادت نے بند کی بی جے پی کی زبان
انڈیا بلاک میں اختلاف کی تردید ،مضبوط اتحاد پر لگائی مہر
بہار کے وزیر اعلی اور جے ڈی یو کے روح رواں نتیش کمار نے حکمراں جماعت کی سیاست کو لگام دیتے ہوئے کہا کانگریس کے سربراہ ملکا ارجن کھرگے کو انڈیا اتحاد کی جانب سے بطور وزیر اعظم امیدوار پیش کرنے پر کوئی اعتراض نہیں
نتیش کمار نے اپنے بیان میں اور کیا کچھ کہا
جے ڈی یو اور انڈیا اتحاد میں کوئی اختلاف نہیں
میڈیا میںآئی خبروں سے میں خود حیران ہوں
میٹنگ کے نتائج سے میں بالکل بھی ناراض نہیں
سیٹ شیئر نگ فارمولہ جلد طے کر لیا جائے گا
پٹنہ:25دسمبر /سماج نیوز سروس:بہار کی قیادت نے ایک بار پھر بی جے پی کی زبان بند کر دی ہے اور واضح پیغام دیا ہے کہ انڈیا اتحادمیں کوئی بھی داخلی اختلاف نہیں ہے بلکہ وہ پہلے کے مقابلہ زیادہ مضبوط ہےنیز مقابلہ کے لیے تیار ہے ۔ در اصل بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے گزشتہ ہفتے نئی دہلی میں اپوزیشن اتحاد (انڈیا) کی میٹنگ کی کارروائی پر عدم اطمینان کی خبروں کی ترد ید کی، اور نہایت مضبوط لہجے میں کہا کہ وہ کانگریس کے سربراہ ملکارجن کھرگے کو انڈیا بلاک کی جانب سے بطور وزیر اعظم امیدوار پیش کرنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے ۔نتیش کمار نے اپنے جنتا دل (یونائیٹڈ) (جے ڈی یو) اور انڈیا بلاک کے درمیان اتحاد کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ متحد ہیں اور 2024 کے قومی انتخابات میں مشترکہ طور پر مقابلہ کریں گے۔وزیر اعلی بہار نے کہا کہ میں میڈیا کی خبروں سے خود حیران ہوں "میں میٹنگ کے نتائج سے بالکل ناراض نہیں ہوں،” آنجہانی سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کی یوم پیدائش کے موقعہ پر منعقدہ تقریب کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے نتیش کمار نے اجتماعی تعاون پر زور دیتے ہوئے کسی بھی عہدے سے لاتعلقی کا اعادہ کیا۔ انہوں نے سیٹ شیئرنگ جلد مکمل کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ سیٹ شیئرنگ فارمولہ جلد طے کیا جائے۔جے ڈی یو میں عدم اطمینان کی اطلاعات کے ذرائع پر سوال اٹھاتے ہوئے، سی ایم نتیش کمار نے ممکنہ تنظیمی اصلاحات کے بارے میں قیاس آرائیوں کے درمیان پارٹی کے اتحاد پر زور دیا۔ کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے مبینہ طور پر رپورٹوں کے جواب میں کمار سے بات کی، کانگریس نے میڈیا کے ایک حصے کو اتحادی دھڑے کے اندر موجود الجھن کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ دریں اثنا، بہار میں کمار کے کلیدی راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے اتحادی، لالو پرساد یادو نے، کمار کے ناخوش ہونے کی قیاس آرائیوں کو مسترد کر دیا، اور ہندوستانی اتحاد کی ترقی پر اپنے اطمینان کی تصدیق کی۔واضح ہو کہ کھرگے کو اپوزیشن اتحاد کے وزیر اعظم کے امیدوار کی تجویز مغربی بنگال کی وزیر اعلی نے میٹنگ میں پیش کی تھی، جس کی حمایت ان کے دہلی کے ہم منصب اروند کیجریوال اور شیو سینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے کی تھی۔ ساتھ ہی جے ڈی یو لیڈر نتیش کمار کو وزیر اعظم کا امیدوار بنانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ اسی دوران نتیش کمار اور تیجسوی یادو نے میٹنگ سے فوراً واک آؤٹ کیا اور کمار نے بعد میں 29 دسمبر کو اپنی پارٹی کی نیشنل کونسل کی میٹنگ بلائی، جس سے ان کے ناخوش ہونے کی قیاس آرائیاں شروع ہو گئیں۔ نتیش کمار کو ممکنہ وزیر اعظم کے امیدوار کے طور پر تجویز کرنے والی اطلاعات نے قیاس آرائیوں کو مزید بڑھا دیا ہے، پارٹی کے کچھ لیڈروں نے کھرگے کے نام پر ناخوشی کا اظہار بھی کیا تھا۔کھرگے پر جے ڈی یو کے ایم ایل اے گوپال منڈل کے تبصروں نے توجہ مبذول کرائی تھی، جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ عوام انہیں قبول نہیں کریں گے ۔ کانگریس لیڈر اجیت کمار نے نتیش کمار پر زور دیا تھا کہ وہ گوپال منڈل کے خلاف کارروائی کریں۔ جمعہ کو بہار کے وزیر اور جے ڈی یو لیڈر سنجے کمار جھا نے کہا کہ پارٹی وزیر اعظم کے چہرے کے طور پر پیش کیے جانے والے کسی بھی نام کی حمایت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ کھرگے کی امیدواری پر کانگریس کی رائے کا انتظار کر رہے ہیں اور توقع ہے کہ جنوری کے آخر تک سیٹوں کی تقسیم کی بات چیت مکمل ہو جائے گی۔