عامر سلیم خان
نئی دہلی 10؍ نومبر، سماج نیوز سروس:بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے آج2022 کے گجرات اسمبلی انتخابات کیلئے اپنے 160 امیدواروں کی فہرست جاری کی ہے۔ امیدواروں کی اس پہلی فہرست میں کانگریس چھوڑ کر بھگوا پارٹی میں شامل ہونے والے ہاردک پٹیل سمیت کئی سابق کانگریس ایم ایل ایز کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔ گزشتہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس نے 77 اسمبلی سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ ان میں سے تقریباً 20 ایم ایل ایز نے پچھلے پانچ سالوں میں استعفیٰ دے دیا ہے۔ ان میں سے تین ایسے ہیں جنہوں نے پچھلے دو دنوں میں کانگریس چھوڑ دی تھی اور بھارتیہ جنتا پارٹی میں شامل ہوگئے تھے۔ان میں سے زیادہ تر ایم ایل ایز نے ان نشستوں کے ضمنی انتخابات میںبھی کامیابی حاصل کی جو ان کے استعفوں کے بعد خالی ہوئی تھیں۔ بی جے پی نے اپنی سیٹوں سے جیتنے والے ان ایم ایل ایز کو دوبارہ ٹکٹ دیا ہے۔ گجرات میں پولنگ دو مرحلوں میں یکم اور 5 دسمبر کو ہوگی جبکہ نتائج کا اعلان 8 دسمبر کو کیا جائے گا۔
بی جے پی نے کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق ایم ایل اے موہن راٹھوا کے بیٹے راجندر سنگھ راٹھوا کو ٹکٹ دیا ہے۔ راٹھوا کے علاوہ بی جے پی نے بھگوان براڈ کو تلالہ ، ہرشد ربڈیا کو سوادراور اشون بھائی کوٹاوالا کو کھیڈ برہما سیٹ سے ٹکٹ دیا ہے۔ تاہم پارٹی نے ابھی تک بھاویش کٹارا کے ٹکٹ پر فیصلہ نہیں کیا ہے، جو حال ہی میں کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں۔ کٹارا نے جھالود سیٹ سے پچھلا الیکشن لڑا تھا۔ اسی طرح او بی سی لیڈر الپیش ٹھاکر کو ابھی ٹکٹ نہیں ملا ہے۔ سال 2019 میں کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والے ٹھاکر کو رادھن پور سیٹ سے ٹکٹ دیا جا سکتا ہے۔ پچھلے پانچ سالوں میں کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونیوالے لیڈروں میں ایسے ایم ایل اے بھی ہیں جنہوں نے بھگوا پارٹی کے ٹکٹ پر ضمنی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔ اس طرح کے ایم ایل اے میں جسدن سیٹ سے کنور جی بھائی موہن بھائی باولیا، کپراڈا سیٹ سے جیتو بھائی ہرجی بھائی چودھری، کرجن سیٹ سے اکشے پٹیل، دھری سیٹ سے جے وی کاکاڈیا اور ابداسا سیٹ سے پردیومن سنگھ جڈیجہ شامل ہیں۔
بھارتیہ جنتا پارٹی نے کانگریس کے بھگوڑوں کو ٹکٹ دے کر بہت بڑا گیم کھیلا ہے۔ کہا جارہا ہے کہ فی الحال حالات کچھ ایسے موڑ پر پہنچ چکے تھے کہ کانگریس کے بھگوڑوں کو ادھر ادھر جانے سے ہرحال میں روکنا تھا۔بھارتیہ جنتا پارٹی پچھلے 27 برسوں سے گجرات کے اقتدار پر براجمان ہے ، جسے اس مدت میں کانگریس ہلانہیںسکی ہے۔بی جے پی کے جن 38 ایم ایل ایز کو اس بار ٹکٹ نہیں دیا گیاہے ان میں سابق وزیر اعلیٰ وجے روپانی اور سات ایم ایل ایز بھی شامل ہیں جو 2017 سے 2021 تک ان کی کابینہ کا حصہ تھے۔ بی جے پی نے ستمبر 2021 میں روپانی اور ان کی پوری کابینہ کو تبدیل کردیا تھا۔اس کے بعد چیف منسٹر بھوپیندر پٹیل کی قیادت میں مکمل طور پر نئی کابینہ تشکیل دی گئی تھی۔ پچھلی کابینہ کے جن ارکان کو اس بار نامزد نہیں کیا گیا ہے ان میں سابق وزیر اعلیٰ روپانی، سابق نائب وزیر اعلیٰ نتن پٹیل اور سابق وزراء آر ایس فالدو، بھوپیندر سنگھ چوڈاسما، سوربھ پٹیل، کوشک پٹیل، وسن اہیر اور دھرمیندر سنگھ جڈیجہ شامل ہیں۔