ریاض(ہ س)۔آج سعودی عرب کے شمالی علاقے میں واقع زمینی سرحدی گزرگاہ "جدیدہ عرعر” کے ذریعے ایرانی حجاج کے پہلے قافلے کی روانگی کا آغاز ہوا۔ یہ اقدام ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتے ہوئے تناؤ اور ایران کی فضائی حدود میں پروازوں کی معطلی کے باعث، ایرانی حجاج کی واپسی کو آسان بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔سعودی وزارتِ حج و عمرہ، تقریباً 76 ہزار ایرانی حجاج کی واپسی کی منصوبہ بندی اور نگرانی کر رہی ہے۔ اس منصوبے کے تحت حجاج کو مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ سے عرعر کے ہوائی اڈے تک منتقل کیا جا رہا ہے، جہاں سے وہ زمینی راستے سے ایران روانہ ہوں گے۔اسی سلسلے میں سعودی عرب نے وزارتِ حج و عمرہ کے تحت ایک خصوصی آپریشن روم قائم کیا ہے، جو ایرانی حجاج کی صورتِ حال کی نگرانی کر رہا ہے اور ان کو چوبیس گھنٹے سہولیات اور خدمات فراہم کر رہا ہے، یہاں تک کہ وہ سعودی سرزمین سے روانہ ہو جائیں۔یہ تمام اقدامات خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی ہدایت پر عمل میں لائے گئے ہیں، جو ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے پیش کردہ تجویز کی بنیاد پر دی گئی تھیں۔ ان ہدایات کے مطابق، سعودی وزارتِ حج و عمرہ کو حکم دیا گیا کہ ایرانی حجاج کو تمام ضروریات اور خدمات فراہم کی جائیں، یہاں تک کہ ان کے ملک میں جاری فوجی کشیدگی کے باعث ان کی واپسی کے لیے حالات سازگار ہو جائیں۔