نئی دہلی ،12جون ، سماج نیوزسروس: دہلی حکومت کے محنت اور سماجی بہبود کے وزیر شری راج کمار آنند نے کورونا واریر ڈاکٹر سنجے کمار گپتا کے اہل خانہ سے ملاقات کی، جنہوں نے کووڈ وبا کے دوران لوگوں کی جانیں بچاتے ہوئے کورونا کی گرفت میں اپنی جان گنوائی، اور انہوں نے کیجریوال حکومت کی طرف سے ایک کروڑ روپے کا اعزازیہ چیک دیا گیا۔ اس دوران محنت اور سماجی بہبود کے وزیر جناب راج کمار آنند نے بتایا کہ کورونا واریر ڈاکٹر سنجے کمار گپتا آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید میں بطور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کام کر رہے تھے۔ وہ آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید میں قائم کوویڈ ہیلتھ سنٹر کی ذمہ داری لے رہے تھے، جس کے لیے وہ روزانہ کووڈ وارڈ جایا کرتے تھے۔ اسی طرح اپنی ڈیوٹی سرانجام دیتے ہوئے ڈاکٹر سنجے کمار گپتا کورونا کا شکار ہو گئے اور انتقال کر گئے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ کیجریوال حکومت نے دہلی کے کئی کورونا جنگجوؤں کے خاندانوں کو ایک ایک کروڑ روپے کی مالی امداد دی ہے جنہوں نے کورونا وبا کے دوران دوسروں کی خدمت کرتے ہوئے کووڈ کی وجہ سے اپنی جان گنوائی تھی۔محنت اور سماجی بہبود کے وزیر جناب راجکمار آنند آنجہانی کورونا جنگجو ڈاکٹر سنجے کمار گپتا کے اہل خانہ سے ملاقات کے لیے جمعرات کو سریتا وہار کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید پہنچے۔ اس دوران محنت اور سماجی بہبود کے وزیر جناب راجکمار آنند نے ڈاکٹر سنجے کمار گپتا کی اہلیہ منجو گپتا سے ملاقات کی اور انہیں ایک کروڑ روپے کا چیک سونپا۔ دہلی حکومت کے وزیر نے متاثرہ خاندان کے ارکان کو تسلی دی اور مستقبل میں بھی ضرورت پڑنے پر ہر ممکن مدد کا یقین دلایا۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ ایکس گریشیا رقم سے خاندانوں کو ہونے والے نقصان کی تلافی نہیں ہو سکی لیکن مجھے امید ہے کہ اس مالی مدد سے لواحقین کو اپنے مستقبل اور زندگی کو سنوارنے میں کچھ مدد ملے گی۔*کورونا وبا میں مریضوں کے علاج کی ذمہ داری اٹھائی، فرض ادا کردیا*محنت اور سماجی بہبود کے وزیر راج کمار آنند نے کہا کہ کورونا واریر ڈاکٹر سنجے کمار گپتا آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید میں بطور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کام کر رہے تھے۔ انہوں نے کورونا وبا کے دوران ناقابل فراموش ہمت کا مظاہرہ کیا۔ انہیں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید میں قائم کووڈ ہیلتھ سینٹر کی اہم ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ کووڈ ہیلتھ سنٹر 18 جون 2020 سے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید میں شروع کیا گیا تھا۔ وہ اس کووڈ ہیلتھ سنٹر کے لیے بنائی گئی ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین بھی تھے اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کے فرائض بھی انجام دیتے ہوئے کورونا کے خلاف جنگ میں نمایاں کردار ادا کر رہے تھے۔ ڈاکٹر سنجے کمار گپتا کووڈ ہیلتھ سینٹر کے ہموار کام کے لیے ذمہ دار تھے۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے وہ باقاعدگی سے کووڈ وارڈ کا دورہ کرتے تھے اور مریضوں کی دیکھ بھال کے انتظامات پر گہری نظر رکھتے تھے۔ اپنی ڈیوٹی انجام دیتے ہوئے ڈاکٹر سنجے کمار گپتا 7 نومبر 2020 کو کورونا سے متاثر ہو گئے۔ جس کے بعد انہیں 11 نومبر کو آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید کے کوویڈ ہیلتھ سینٹر میں داخل کرایا گیا تھا۔ ہر گزرتے دن کے ساتھ ان کی حالت خراب ہوتی گئی اور 14 نومبر کو انہیں علاج کے لیے ایمس اسپتال کے آئی سی یو میں داخل کرایا گیا۔ ڈاکٹر سنجے کمار گپتا تقریباً ایک ماہ تک زیر علاج رہنے کے بعد 12 دسمبر کو ایمس اسپتال میں انتقال کر گئے۔ 56 سالہ ڈاکٹر سنجے کمار گپتا کے انتقال کے بعد ان کے پسماندگان میں ان کی اہلیہ منجو گپتا اور دو بیٹے آیوش اور پیوش گپتا ہیں۔کیجریوال حکومت کورونا جنگجوؤں کی مدد کے لیے ہمیشہ تیار ہے۔محنت اور سماجی بہبود کے وزیر جناب راج کمار آنند نے کہا کہ کورونا وبا کے درمیان ڈاکٹروں، نرسوں اور ملازمین نے عوام کی خدمت کے لیے مریضوں کے علاج، ان کے رشتہ داروں سے دور رہ کر 24 گھنٹے خدمات فراہم کیں۔ اس دوران بہت سے کورونا جنگجو خود بھی کورونا سے متاثر ہوئے اور اپنی جان بھی گنوا بیٹھے۔ میں خدا سے دعا کرتا ہوں کہ ان کی روح کو سکون ملے۔ کیجریوال حکومت نے وبائی امراض میں جان گنوانے والے دہلی کے 70 سے زیادہ کورونا جنگجوؤں کے خاندانوں کو ایک ایک کروڑ روپے کا اعزازیہ دیا ہے۔ دہلی حکومت ان کی مدد کے لیے ہمیشہ ان کے ساتھ ہے۔ ہم اپنے تمام کورونا جنگجوؤں کا شکریہ ادا کرتے ہیں، جنہوں نے اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر لوگوں کی خدمت کی۔