جدہ (ہ س)۔سعودی عرب کی کابینہ نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی زیرصدارت جدہ میں ہونے والے اجلاس میں غیر سعودیوں کو ملک میں جائیداد کی ملکیت کا حق دینے کے نئے قانون کی منظوری دے دی۔اجلاس کے دوران ولی عہد نے انڈونیشیا کے صدر برابوو سوبانتو سے ہونے والی باضابطہ ملاقات اور جرمن چانسلر فریڈرِش میرٹز سے موصولہ ٹیلیفونک رابطے کی تفصیلات سے کابینہ کو آگاہ کیا۔اسی ضمن میں سعودی-انڈونیشین اعلیٰ رابطہ کونسل کے پہلے اجلاس میں حاصل ہونے والے نتائج کو سراہا گیا، جنہوں نے دونوں ممالک کے مابین مضبوط تعلقات اور ان کے فروغ کے عزم کو نمایاں کیا۔ ساتھ ہی صاف توانائی، پیٹروکیمیکل صنعت، ایوی ایشن فیول سروسز سمیت کئی شعبوں میں نجی اداروں کے مابین معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کا خیرمقدم کیا گیا۔اجلاس کے بعد وزیر اطلاعات کے قائم مقام، ڈاکٹر عصام بن سعید نے بتایا کہ کابینہ نے عالمی معیشت کے استحکام اور ترقی کے لیے سعودی عرب کی کوششوں پر بھی گفتگو کی، جن میں "اوپیک پلس” کے رکن ممالک سے تعاون اور ہم آہنگی جاری رکھنا شامل ہے تاکہ تیل منڈیوں میں توازن برقرار رکھا جا سکے۔کابینہ نے اس بات پر بھی مسرت کا اظہار کیا کہ سعودی عرب نومبر میں اقوام متحدہ کی صنعتی ترقی کی تنظیم (یونیدو) کی 21ویں جنرل کانفرنس کی میزبانی کرے گا۔ اس کا مقصد پائیدار صنعتی ترقی، جدیدیت، اور تکنیکی منتقلی سے متعلق عالمی چیلنجز کے لیے مشترکہ حل پیش کرنا ہے۔دوسری جانب کابینہ نے بچوں کے تحفظ کے لیے سعودی عرب کی پیش کردہ قرارداد کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں متفقہ منظوری پر بھرپور انداز میں سراہا۔ یہ قرارداد "سائبر اسپیس میں بچوں کے تحفظ” کے لیے ولی عہد کی عالمی مہم کا تسلسل ہے، جو ایک محفوظ اور جامع ڈیجیٹل ماحول فراہم کرنے کی عملی کوششوں کی عکاس ہے۔کابینہ نے اس امر پر فخر کا اظہار کیا کہ سعودی عرب نے 2025 ء کے عالمی مسابقتی رپورٹ میں سائبر سیکیورٹی کے میدان میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔ اس کامیابی کو تکنیکی ترقی، ترجیحی ٹیکنالوجیز کی مقامی کاری اور بین الاقوامی تعاون کا نتیجہ قرار دیا گیا۔اس کے علاوہ سعودی عرب کو عالمی ٹیلی کمیونیکیشن یونین کے جاری کردہ انڈیکس میں ٹیکنالوجی اور کمیونیکیشن کے شعبے میں پہلی عالمی پوزیشن حاصل ہونے پر بھی کابینہ نے اطمینان کا اظہار کیا، جس سے ملک کے جدید ڈیجیٹل انفرا اسٹرکچر، سرمایہ کاری کی پرکشش فضا، اور مقامی ڈیجیٹل معیشت کی مضبوطی ظاہر ہوتی ہے، جس کا حجم اب 495 ارب ریال تک پہنچ چکا ہے۔کابینہ نے مملکت میں منشیات کے خلاف جاری سکیورٹی و حفاظتی مہم کی کامیابیوں کو بھی سراہا، جن میں منشیات اور ذہنی ماؤف کرنے والی اشیاء کی اسمگلنگ میں ملوث مجرمانہ گروہوں کا قلع قمع شامل ہے۔مزید برآں، کابینہ نے عرب وزارتی کونسل برائے بجلی کے پندرہویں اجلاس میں دستخط شدہ معاہدے کے تحت "مشترکہ عرب بجلی مارکیٹ” کے قیام کی منظوری دے دی۔ اس کے ساتھ ہی "قومی ٹرانسپورٹ اور لاجسٹک خدمات کی اپ ڈیٹ شدہ حکمت عملی” کی منظوری بھی دی گئی۔سعودی عرب اور اٹلی کے مابین جدید ٹرانسپورٹ طریقوں میں تعاون کے لیے مفاہمتی یادداشت کی منظوری بھی اجلاس میں دی گئی۔