(نمائندہ مدھوبنی 3/مارچ)
موجودہ وقت ہندوستانی مسلمانوں کے لئے کام کرنے کا ہے، اس ملک میں جتنے بھی تجدیدی اور انقلابی کام انجام پائے ہیں، وہ سب کے سب مشکل گھڑیوں میں انجام پائے۔ ابھی ضرورت ہے کہ ہم میں کا تعلیم یافتہ اور باشعور طبقہ اپنی ملت اور سماج کے لیے غور و فکر سے کام لے اور ان کی تعمیر و ترقی میں اپنے جان مال اور وقت کی قربانی پیش کرے، آپ ایک زندہ قوم ہیں،مشکل سے مشکل حالات میں جینے کا سلیقہ جانتے ہیں، آپ کو باہمی اتحاد کے ساتھ مسلکی اختلافات سے اوپر اٹھ کر ملت کے تمام مسائل کو حل کرنے کے لیے آگے آنا چاہیے، مذکورہ باتیں امارت شرعیہ بہار اڈیشہ وجھاڑکھنڈ پھلواری شریف پٹنہ کے قائم مقام ناظم جناب مولانا محمد شبلی القاسمی نے تنظیم امارت شرعیہ مدھوبنی کے تمام ذمہ داران سے اپنے صدارتی خطاب میں کہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ کل تنظیم امارت شرعیہ مدھوبنی کا مشاورتی اجلاس زیرصدارت قائم مقام ناظم امارت شرعیہ جناب مولانا محمد شبلی القاسمی، مدرسہ فلاح المسلمین بھوارہ گواپوکھر میں منعقد ہوا، جہاں مدھوبنی کے تمام بلاکوں کے ذمہ داران تنظیم نے شرکت کی اور اپنے اپنے بلاک کی تنظیمی کارکردگی رپورٹ پیش کی۔
مجلس کا آغاز قرآن کریم کی تلاوت اور نعت پاک سے ہوا، اس کے بعد امارت شرعیہ کے معاون ناظم مولانا احمد حسین قاسمی مدنی نے تنظیم امارت شرعیہ کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے تنظیم کے حالیہ کاموں سے لوگوں کو واقف کرایااور ضلع اور بلاک کمیٹیوں کو ان کی متعینہ ذمہ داریوں سے روشناس کراتے ہوئے کہا کہ سب سے بڑی ذمہ داری ضلع کمیٹی کی ہے اگر ضلع کمیٹی متحرک و فعال رہے گی تو اس کی ماتحت بلاک اورپنچایت سطح کی کمیٹیاں حرکت میں رہیں گی اور زمینی سطح پر کاموں کو انجام دیں گی۔ سب سے پہلے سابقہ کارروائی کی توثیق کی گئی، پھر مختلف ایجنڈوں پر ترتیب وار غوروفکر کیا گیا اور باہمی مشورہ سے تجاویز منظور کی گئیں۔
منظور کی گئی تجاویز کچھ اس طرح ہیں: تجویز نمبر ایک مدرسہ فلاح المسلمین کے احاطے میں قائم دارالقضاء کی عمارت میں تنظیم امارت شرعیہ کے ضلع دفتر کا قیام،نمبردو نئی نسل کے دین و ایمان کے تحفظ کے لیے تمام مسلم آبادیوں میں مکاتب دینیہ کاقیام اور اس کی نگرانی، نمبرتین ماہ شوال کے آخر تک تمام مکاتب دینیہ کے سروے کی تکمیل، نمبرچار مدارس اسلامیہ میں طلبہ کرام کی گھٹتی ہوئی تعداد کو بڑھانے کے لئے ہر سطح پر کوشش،
نمبرپانچ مسلم خواتین میں دینی بیداری پیدا کرنے کے لیے مسلم آبادیوں میں دینی اجتماعات کا نظم؛ تاکہ مسلم خواتین میں بڑھتے ہوئے ارتداد کو روکا جا سکے،نمبر چھ تنظیم کی آفس سے سرکاری مراعات اور اسکیموں کے بارے میں عام لوگوں کو معلومات فراہم کرائی جائیں۔
ان کے علاوہ اور بھی کئی امور پر تجاویز منظور کی گئیں۔الحمداللہ اس موقع پر تمام حاضرین کی موجودگی میں یہ فیصلہ لیا گیا کہ دارالقضاء کی عمارت میں تنظیم کی آفس قائم ہو اور اس کے لییاسی مجلس میں مطلوبہ تمام سامان کی فراہمی کرائی گئی اور اس کے لئے ایک کمپیوٹر سسٹم ایک پرنٹنگ مشین آفس کے لیے چند کرسیاں اور ٹیبل لوگوں نے اپنی جانب سے فراہم کر دیں، ان شاء اللہ ہفتہ عشرہ میں باضابطہ دفترکام کرنا شروع کر دے گا۔
اخیر میں جمعیۃ علما ہند کے صدر جناب مولانا مفتی ابوذرقاسمی صاحب نے تنظیم کی اہمیت وضرورت پر روشنی ڈالی اور ضلع وبلاک کمیٹیوں کے تمام ارکان سے اپنا کردار ادا کرنے کو کہا اجلاس کی نظامت کے فرائض امارت شرعیہ کے معاون ناظم جناب مولانا احمد حسین قاسمی صاحب نے انجام دیے جبکہ اجلاس کو کامیاب اور منظم بنانے میں امارت شرعیہ دارالقضاء مدھوبنی کے قاضی شریعت مولانا مفتی امداد اللہ قاسمی صاحب نے جدوجہد کی۔
اس مشاورتی اجلاس میں مدھوبنی شہرکے معززعلماء سمیت ضلع مدھوبنی کے بلاکوں کے ذمہ داران نے شرکت کی۔ خصوصیت کے ساتھ اس کے اہم شرکاء میں جناب مفتی انوار قاسمی صاحب صدر تنظیم امارت شرعیہ مدھوبنی جناب مولانا محمد حسنین قاسمی صاحب جناب مولانا محمد مطیع الرحمن قاسمی صاحب جناب عطاء الرحمن صاحب مدرسہ فلاح المسلمین ،مولانا مہتاب عالم،محمد شمس الحق خان،مولانا روح اللہ قاسمی، پرویز عالم، ڈاکٹر محمد جبرئیل، رضوان عالم، مولانا محمد شاہد حسن قاسمی، مولانا بوالحیات،مولانا ابوبکر رحمانی،ماسٹر عبدالحفیظ نعمانی،حافظ محمد منظورالحق،مولاناکاظم علی مظاہری،مولانا مطیع اللہ مفتاحی،مولانا رضوان احمد مظاہری،عبدالغنی،محمد سلیم احمد، محمد منظر عالم، عبدالخالق، مولانامحمد ابوالکلام،مولانا عبدالباسط ،قاری شرف الدین،قاضی سلطان،فقیر محمد انصاری،محمد ضیاء اللہ رحمانی،مفتی اسرافیل قاسمی،مولانا ریاست حسین قاسمی،مولانامحمد اظہارالہدیٰ قاسمی ، حافظ رحمت اللہ،عبیداللہ رحمانی کے علاوہ مختلف علماء کرام اور دانشوران موجود تھے۔