پٹنہ5 نومبر : مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے مظفر پور میں آج کے خطاب کو کھوکھلی بیان بازی قرار دیتے ہوئے جے ڈی یو کے قومی جنرل سکریٹری اور ترجمان راجیو رنجن نے کہا ہے کہ ہمیشہ کی طرح اس بار بھی وزیر داخلہ رٹی رٹائی باتیں بول کر چلے گئے ۔ اس بار بھی بہار کے لوگ ان سے اپنے سوالوں کے جواب کی توقع کرتے رہے ، لیکن وزیر داخلہ کو اپنی پیٹھ خود سے تھپتھپانے سے فرصت نہیں ملی۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کی ناکامیوں کے حوالے سے ان کے پاس کوئی جواب نہیں ہے ۔شاہ پر طنز کرتے ہوئے جے ڈی یو جنرل سکریٹری نے کہا کہ امیت شاہ اپنی بیان بازی میں اس قدر محو ہو گئے کہ انہوں نے ذات پات کی گنتی کا کریڈٹ خود لینا شروع کر دیا جسے بی جے پی نے روکنے کی پوری کوشش کی۔انہیںبتانا چاہئے کہ اگر وہ ذات پات کی گنتی کے حامی ہیں تو پھر ہمارے بار بار مطالبات کے باوجود بھی اسے قومی سطح پر کیوں نہیں کروا رہے ؟انہوں نے کہا کہ امت شاہ جو خود کو پسماندہ طبقے کا خیر خواہ بتا رہے ہیں، ان کو یہ بتانا چاہئے کہ پسماندہ طبقے سے ان کی ایسی کو ن سی محبت ہے جو اس کمیونٹی سے آنے والے ان کے کارکنوں کو کرپوری ٹھاکر جیسے بزرگوں کی یوم پیدائش منانے سے روکتی ہے ۔ وہ بتائیں کہ اگر وہ انتہائی پسماندہ طبقہ کے حامی ہیں تو آج تک بہار میں اس برادری سے آنے والے کسی لیڈر کو کوئی بڑی وزارت کیوں نہیں دی گئی۔انہوں نے کہا کہ امت شاہ جی جان لیں کہ انہیں بہار میں جھوٹ کا ڈھول بجانے سے کوئی فائدہ نہیں ہونے والا ہے ۔ بہاریوں کو جھوٹی تقریروں سے دھوکہ نہیں دیا جا سکتا ۔ عوام جاننا چاہتی ہے کہ پیٹرول کی قیمتیں کب کم ہوں گی؟ 2 کروڑ سالانہ نوکریاں کب ملیںگی؟ کسانوں کی آمدنی کب دوگنی ہوگی؟ اڈانی امبانی کی طرح عام لوگوں کی آمدنی کیسے بڑھے گی؟ ہمارے اٹھائے گئے سوالات ان کا پیچھا نہیں چھوڑیں گے ۔جے ڈی یو کے قومی ترجمان نے کہا کہ امت شاہ کو سمجھنا چاہئے کہ وہ بہار میں بیکار ہیں۔ چاہے وہ کتنی ہی میٹنگیں کر لیں، 2024 اور 25 کے انتخابی نتائج پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ بہار کا انتہائی پسماندہ سماج ان کا بھرم توڑ دے گا۔ 40 سیٹوں کو چھوڑ دیں، وہ بہار میں اپنا کھاتہ بھی نہیں کھول پائیں گے ۔ذات پات کے سروے پر سوال اٹھاتے ہوئے مسٹر شاہ نے کہا، "آج میں پسماندہ اور انتہائی پسماندہ سماج سے کہنا چاہتا ہوں کہ یہ ذات کا سروے ایک دھوکہ ہے ۔ یادو اور مسلم کمیونٹی کی آبادی بڑھا کر انتہائی پسماندہ لوگوں کو دھوکہ دیا گیاہے ۔ انہوں نے چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ سب سے زیادہ پسماندہ طبقہ کی آبادی ہے ۔ انہوں نے سوالیہ لہجے میں کہا کہ ایسی صورت حال میں کیا اعلان کیا جائے گا کہ انڈیا اتحاد میں وزیر اعلیٰ کا چہرہ انتہائی پسماندہ طبقہ سے ہو گا۔ آر جے ڈی صدر مسٹر یادو کو اس کا جواب دینا ہوگا۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ ذات پات کے سروے میں کیا کیا … یادو اور مسلم آبادی کو بڑھا دیا اور ای بی سی آبادی کو کم کر دیا ۔ نتیش کمار نے پسماندہ اور انتہائی پسماندہ لوگوں کے ساتھ ناانصافی کی ہے ۔ ان لوگوں نے ہمیشہ پسماندہ سماج کا بائیکاٹ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ہمیشہ پسماندہ اور انتہائی پسماندہ سماج کا احترام کیا ہے ۔ مرکزی کابینہ میں 27 وزرائدیگر پسماندہ طبقے (او بی سی) برادری سے ہیں۔ او بی سی کمیشن کو آئینی درجہ دیا گیا ہے ۔ انہوں نے سوالیہ لہجے میں کہا کہ آر جے ڈی صدر مسٹر یادو 10 سال تک مرکز میں اس وقت کی متحدہ ترقی پسند اتحاد حکومت میں وزیر رہے ، تب انہوں نے او بی سی کمیشن کو آئینی درجہ کیوں نہیں دیا۔ پسماندہ سماج کو مسٹر یادو سے اس کا جواب مانگنا چاہئے ۔
مسٹر شاہ نے چھٹھ کے موقع پر لوگوں کو مبارکباد دی اور کہا کہ وہ دعا کرتے ہیں کہ بہار پلٹو رام سے آزاد ہو۔ عوام سے اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سال 2024 میں بہار کی تمام چالیس لوک سبھا سیٹیں مودی جی کی جھولی میں ڈال دیں اور 2025 میں ہونے والے بہار اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی حکومت بنائیں۔ حالانکہ انہوں نے کہا کہ بہار کے عظیم لوگوں نے 2020 میں آشیر واد دیالیکن پلٹورام نے بہار میں جنگل راج کے لوگوں سے ہاتھ ملایا۔












