نئی دہلی ،دہلی ایم سی ڈی میں ابھی اسٹینڈنگ کمیٹی کے ممبروں کا انتخاب مکمل نہیں ہوا ہے ،یہ انتخاب کب ہوگا یہ کورٹ کے فیصلے کے بعد ہی طے ہو پائے گا ،ادھر ضم ایم سی ڈی کی نو منتخب مےئر شیلی اوبرائے نے ایم سی ڈی کے 16محکموں سے گذشتہ 3سالوں کے کاموں کی تفصیلی رپورٹ مانگ لی ہیں ۔محکمہ سے کئے گئے اہم کاموں اور ان پروجےکٹ کی فہرست دینے کےلئے کہا گیا ہے ،جنہیں حال فی الحال میں نجی کمپنیوں کو سونپا گیا تھا ۔محکمہ صحت کے حکام سے ہوٹل ،ریسٹورنٹ اور ڈھابوں کو جاری کئے گئے لائسنس کی تفصیل بھی مہیا کرانے کےلئے کہا گیا ہے ۔ساتھ ہی لائسنس کن شرطوں پر جاری کئے گئے ہیں وہ رپورٹ بھی دینے کےلئے کہا ہے۔ میئر منتخب ہونے کے بعد شیلی اوبرائے نے اپنے کاموں کا ہدف شمار کراتے ہوئے کہا تھا کہ ’سب سے پہلے وہ دہلی کے تینوں کوڑے کا پہاڑ کی حالت دیکھنے جائیں گی ،اور اسے کیسے کم کیا جائے اس جانب محکمہ کے ساتھ کام کریں گی ،ساتھ ہی انہوں نے وزیر اعلی اروند کجریوال کے ذریعہ کارپوریشن انتخاب سے قبل دہلی کی عوام کو ایم سی ڈی سے متعلق کاموں کے 10گارنٹی کاز کا اعلان کیا تھا ،اس جانب میں بھی کام شروع کرنے کی بات کہی تھی ۔میئر نے کارپوریشن کے 16محکموں کے کاموں کا پرزینٹیشن پےش کرنے کےلئے کہا ہے ،جن محکموں کے کاموں کے بارے مےں پرزنٹیشن دکھانے کےلئے کہا گیا ہے۔اس میں ٹےکس ،اطلات و نشریات ،پارکنگ سسٹم کےلئے بنائے گئے آرپی سیل ،صفائی سسٹم ،لےنڈفل سائٹ کے انتظام کو مانیٹر کرنے والے ڈےمس محکمہ ،پبلک ہےلتھ محکمہ شامل ہیں ۔اس کے علاوہ انجینئرنگ محکمہ ،ایجوکےشن میںبھی تفصیل مانگی گئی ہے ۔ایجوکیشن سے ان غیر سرکاری تنظیموں کی فہرست بھی دستیاب کرانے کےلئے کہا گیا ہے جنہیں بہتر ایجوکےشن کوالٹی کےلئے مختلف اسکولوں میں ایم سی ڈی حکام نے کام سونپا تھا ۔محکمہ سے اسکولوں میں کام کرنے والے گروپ ڈی ملازمین کا بھی حوالہ دینے کےلئے کہا گیا ہے۔بتا دیں کہ دہلی ایم سی ڈی میں میئر ،ڈپٹی میئر کا انتخاب کورٹ کے حکم کے بعد تو ہو گئے ،لیکن اسٹینڈنگ کمیٹی کے انتخاب کو لےکر زبردست بوال ہوا ۔جس کے بعد معاملہ ابھی کورٹ میں زیر غور ہے ۔دہلی ہائی کورٹ نے اسٹینڈنگ کمیٹی کے ممبروں کو لےکر سکریٹری،سرکار سے رپورٹ مانگی ہے تو ادھر میئر سوک سینٹر مں بیٹھنا شروع کر دیا ہے اور اب بی جے پی کے گذشتہ اقتدار کے دوران ہوئے کاموں کی ایک طرح سے جائزہ بھی شروع کردی ہے ۔ آر ڈبلیو اے سندر نگری اور بلاک کانگریس کمیٹی کے صدر عاقل رانا نے کہا کہ ہم لوگوںنے ووٹ اس لئے دیا تھا کہ ہمارا علاقہ ترقی کرے گا لیکن عام آدمی پارٹی اور کانگریس ماموں بھانجہ بن کر دہلی کے عوام کو ٹھگ رہے ہیں تقریباً 90دن ہوگئے لیکن ابھی تک ان کا انتخاب نہیں ہوپایا ہے اور ہاؤس میں بیٹھ کر دہلی کی گاڑھی کمائی کو برباد کررہے ہیں اس کےلئے عام آدمی پارٹی جتنی ذمہ دار ہے اتنی ہی ذمہ دار بھاجپا بھی ہے ۔ سندرنگری وارڈ سے امیدوار پوجا رانی چوہان نے کہا کہ عوام جذبات میں آکر مفت کے لڈو لینے کے چکر میں تباہ کرنے والے لوگوں کو چن لیا ہے جن کو کوئی شعور ہی نہیں ہے کہ انہیں کرنا کیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بدمعاشوں کے طرح سے ہاؤس میں جوتا چپل اور بوتل پھیکا پھیکی کرکے عوام سمیت سبھی کو دھوکہ دے رہے ہیں۔ عوام بھی افسوس کررہی ہے کہ ہم نے کیسا لیڈر چن لیا ہے جسے معلومات ہی نہیں کہ ہمیں کرنا کیا ہے۔ انیس ملک آٹو ڈرائیور نے بی جے پی کوغنڈہ پارٹی سے تعبیر کیا اور کہا کہ 15سالوں سے بی جے پی نے کارپوریشن کو برباد کیا اسلئے ہم نے عام آدمی پارٹی پر بھروسہ کیا تھا لیکن یہ بھی اسی کے جیسا نکلی ۔ابھی تک صرف تماشہ کررہی ہے علاقوںمیں کچرا جمع ہے نالے سے گادنہیں نکل رہا ہے۔