کفر ٹوٹا خدا خدا کر کے
پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں کوتاہی پر بالآخر وزیر اعظم نے اپنی خاموشی توڑی ،دیا پہلا بیان
معاملہ بے حد سنگین ہے تحقیقاتی ایجنسیاں کر رہی ہیں تفتیش: وزیراعظم مودی
نئی دہلی :17دسمبر ۔پارلیمنٹ کی سیکیورٹی کے معاملے پر وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ یہ ایک سنگین معاملہ ہے۔ تحقیقاتی ایجنسیاں اس کی تحقیقات کر رہی ہیں اور سخت اقدامات بھی کر رہی ہیں کیونکہ اس کے پیچھے کے لوگوں اور ان کے مقاصد کو جاننا بھی اتنا ہی ضروری ہے۔ جبکہ انڈیا اتحاد کا کہنا ہے کہ اپنے رکن پارلیمنٹ پر اٹھنے والے سوالات سے بچنے کے لیے وزیراعظم پارلیمنٹ میں اس معمالے پر بحث کرنے سے بھاگ رہے ہیں۔نئی دہلی: وزیر اعظم نے بالآخر 13 دسمبر کو لوک سبھا میں ہونے والے غیر معمولی واقعات پر اپنی خاموشی توڑ دی ہے۔ انھوں نے پارلیمنٹ کی سیکیورٹی چوک کو تشویشناک اور سنگین معاملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کو اس معاملے پر تنازعہ نہیں کھڑا کرنا چاہئے۔ انھوں نے ہندی روزنامہ دینک جاگرن کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ پارلیمنٹ کی سلامتی کی خلاف ورزی کی سنگینی کو کم نہیں سمجھا جانا چاہئے اور اس کے لئے گہرائی میں جانا ضروری ہے کہ اس کے پیچھے کون سے عناصر ہیں اور ان کے ارادے کیا ہیں۔وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ اجتماعی جذبے کے ساتھ اس کا حل تلاش کرنے کی کوششیں بھی کی جانی چاہئیں۔ ہر کسی کو ایسے معاملے پر جھگڑنے سے گریز کرنا چاہیے۔ تحقیقاتی ایجنسیاں اس معاملے کی جانچ کر رہی ہیں اور سخت اقدامات بھی اٹھا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا اسپیکر اس معاملے میں پوری سنجیدگی کے ساتھ ضروری اقدامات کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ 13 دسمبر کو لوک سبھا کی کارروائی کے دوران دو لوگ ویزیٹر گیلری سے ایوان کے اندر داخل ہوگئے تھے۔تب سے اپوزیشن جماعتیں وزیر داخلہ امت شاہ سے اس معاملے پر بیان دینے کا مطالبہ کر رہی ہیں، کچھ لیڈروں نے امت شاہ کے استعفیٰ کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ کمپلیکس کی حفاظت لوک سبھا سکریٹریٹ کی ذمہ داری ہے اور وہ اسپیکر کی ہدایات پر عمل کر رہی ہے۔ انہوں نے ماضی میں اس طرح کے کئی واقعات کا ذکر کیا اور اپوزیشن پر اس معاملے پر سیاست کرنے کا الزام بھی لگایا۔پارلیمنٹ کی سیکورٹی کی خلاف ورزی پر وزیر اعظم نریندر مودی کے ریمارکس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کانگریس نے کہا کہ وزیر اعظم اس معاملے پر بحث سے بھاگ رہے ہیں کیونکہ اگر بحث ہوگی تو بی جے پی کے ان رکن پارلیمنٹ پر سوالات اٹھیں گے جنہوں نے لوک سبھا میں گھسنے والے افراد کے لیے سہولت فراہم کی تھی۔ رکن پارلیمنٹ اور کانگریس کے جنرل سکریٹری انچارج کمیونیکیشن جے رام رمیش نے کہا کہ انڈیا اتحاد اس واقعہ پر وزیر داخلہ امت شاہ کے بیان کے لیے دباؤ ڈالتا رہے گا۔قابل ذکر ہے کہ دہلی پولیس نے اس معاملے میں اب تک چھ لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ ساگر شرما، منورنجن ڈی، امول شندے، نیلم دیوی، للت جھا اور مہیش کماوت کو پارلیمنٹ کی سیکورٹی کی خلاف ورزی کے معاملے میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کر چکی ہے۔ ان میں سے دو نوجوان ساگر شرما اور منورنجن ڈی پارلیمنٹ کی پبلک گیلری سے لوک سبھا کے چیمبر میں چھلانگ لگا دی تھی۔