دیوبند،سماج نیوزسروس: دیوبند ایلومنائی فیڈریشن کے صدر مولانا مہدی حسن عینی قاسمی نے پریس کو جاری بیان میں مدھیہ پردیش کے شہروں جبل پور اور بھوبال میں عیسائی برادری کے خلاف پیش آنے والے حالیہ واقعات کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے نیوزی لینڈ میں سکھ برادری کی پرامن مذہبی سرگرمی میں رخنہ اندازی اور بنگلہ دیش میں ایک ہندو نوجوان کے قتل کے واقعے کو بھی شدید قابلِ مذمت قرار دیا۔انہوں نے کہاکہ اطلاعات کے مطابق، مدھیہ پردیش میں چرچ کے احاطے میں عبادت کے دوران عیسائی شہریوںجن میں ایک نابینا خاتون بھی شامل ہیںکو بے بنیاد تبدیلی مذہب کے الزامات کے تحت ہراساں کیا گیا۔ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیو میں ایک مقامی سیاسی رہنما کو نابینا خاتون کے ساتھ بدزبانی اور جسمانی دھمکی دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔مزید برآں، کرسمس تقریبات میں رخنہ اندازی اور جھڑپوں سے امنِ عامہ اور سماجی ہم آہنگی متاثر ہوئی، مولانا قاسمی نے کہا کہ مذہب، شناخت یا معذوری کی بنیاد پر کسی بھی شہری کو نشانہ بنانا اقلیتوں کے تحفظ، قانون کی حکمرانی اور آئینی مساوات کے اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ قانون کو بلا امتیاز نافذ کرے اور تمام شہریوںبالخصوص مذہبی اقلیتوں اور کمزور طبقات کے جان و مال اور عبادت گاہوں کا تحفظ یقینی بنائے۔انہوں نے کہا کہ ہم مذہب یا شناخت کی بنیاد پر ہونے والی ہر قسم کی نفرت، ہراسانی اور تشدد کی غیر مشروط مذمت کرتے ہیں۔ اقلیتوں کا تحفظ آئینی فرض ہے، رعایت نہیں۔ جہاں قانون کمزور پڑتا ہے وہاں انتشار بڑھتا ہے، اور جہاں مکالمہ ختم ہو جائے وہاں تشدد راستہ بناتا ہے۔’مولانا مہدی حسن عینی قاسمی نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں مدھیہ پردیش کے واقعات کی غیر جانبدار، شفاف اور وقت بند تحقیقات ہوں اور ذمہ داران کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے تمام ممالک میں اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے اور قانون کی حکمرانی برقرار رکھی جائے؛نفرت اور تشدد کے سدِباب کے لیے تعمیری اور بامعنی مکالمے کو فروغ دیا جائے۔مولانا مہدی حسن عینی قاسمی نے واضح کیا کہ دیوبند ایلومنائی فیڈریشن آئینی اقدار، قانون کی بالادستی، بین المذاہب ہم آہنگی اور انسانی وقار کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے اور ہر مظلوم و کمزور طبقے کے ساتھ کھڑی رہے گی۔












