دیوبند، 14؍ جولائی سماج نیوز سروس:بارش کے سبب سہارنپور انبالہ ریلوے روٹ چھٹے روز بھی پوری طرح سے بحال نہیں ہوپایا ہے ، حالانکہ محکمہ ریلوے نے اس روٹ سے امرتسر ، اندور، بیکانیر ، ہری دوار اور کلکتہ امرتسر اکال تخت ایکسپریس کی آمد ورفت شروع کی ، جب کہ وندے بھارت ، اونا ہماچل بیگم پورہ ایکسپریس سمیت 10سے زیادہ ٹرینیں منسوخ رہیں ۔ ٹرینوں کے منسوخ ہونے اور لیٹ چلنے سے مسافر گزشتہ 6 روز سے پریشانی جھیل رہے ہیں ، مسافروں کو ری فنڈ کرنے کے لئے ریلوے کی جانب سے سہارنپور ریلوے اسٹیشن پر ایک الگ کائونٹر بنایا گیا ہے ، گزشتہ چار روز میں سہارنپور میں تقریباً 7000ہزار مسافروں کو 40لاکھ روپے سے زائد واپس کئے گئے ہیں۔ بارش کی وجہ سے پنجاب ، دہلی ، جموں، اتراکھنڈ اور سہارنپور انبالہ کے درمیان ریلوے ٹریک پر پانی بھرا ہوا ہے ، گزشتہ کل ٹرین نمبر 22458دہرہ دون ، آنند وہار ، وندے بھارت ایکسپریس اپ ڈائون ، 12054امرتسر ہری دوار جن شتابدی، 14712شری گنگا نگر رشی کیش ایکسپریس ، 15211دربھنگہ امرتسر جن نایک ، 04502اونا ہماچل سہارنپور ، 12238جموں توی وارانسی بیگم پورہ ایکسپریس، 12232چنڈی گڑھی لکھنؤ سدبھائونا، 15011چنڈی گڑھ لکھنؤ ایکسپریس منسوخ رہیں ۔ ٹرین نمبر 193326امرتسر اندور، 14717بیکا نیر ہری دوار ایکسپریس کو شروع کیا گیا مگر اپنے متعینہ وقت سے پانچ گھنٹے کی دیری سے سہارنپور پہنچی ۔ ٹرین نمبر 12317کلکتہ امرتسر اکال تخت ایکسپریس کو بھی شروع کیا گیا ، مگر یہ ٹرین بھی دیری سے پہنچی ، حالانکہ دوپہر 2بجے کے بعد ٹانگری ندی کا پانی ریلوے ٹریک پر آنے سے ٹرینوں کی آمد ورفت روک دی گئی تھی ،جس کے بعد مسافروں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔