طرابلس، لیبیا میں ایک گینگ ریپ کا شکارخاتون کی چیخوں نے پورے ملک میں شدید غم وغصے کی لہر دوڑا دی ہے۔ سوشل میڈٰیا پر وائرل ہونے والے اس واقعے نے عوامی حلقوں کی طرف سے ا س گھناؤنے جرم کی فوری اور موثر تحقیقات کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ایک مسلح ملیشیا کے ہیڈکوارٹر کے اندر لیبیا کی ایک خاتون کی عصمت دری کی پچھلے گھنٹوں کے دوران پھیلنے والی ویڈیو نیخاتون کی چیخیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔ وہ چیخ چیخ کرفریاد کرتی ہے اور مقدس ہستیوں کے واسطے دے کراپنی عزت بچانے کی کوشش کررہی ہے۔ دوسری طرف سوشل میڈیا پر اس واقعے کی تحقیقات اور مجرموں کو عبرت ناک سزا دینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ویڈیو میں دیکھی جانے والی خاتون ریپ کرنے والے مجرم کو خدا اور رسول کے واسطے ڈال رہی ہے جب کہ ریپ کرنے والا شخص اسے کوڑے مارنے کے ساتھ غلیظ گالیاں بک رہا ہے۔سوشل میڈیا پر ویڈیو نشر کرنے والوں نے بتایا کہ یہ واقعہ مغربی لیبیا کے شہر زاویہ میں مسلح ملیشیا کے ہیڈ کوارٹر کے اندر پیش آیا۔اس لڑکی کو اغوا کیا گیا تھا جہاں اس کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی گئی۔ اس کے بعد اس نے فیس بک پر ایک تبصرہ پوسٹ کیا، جس میں اس نے مسلح عناصر میں سے ایک پر تنقید کی۔حکام کی جانب سے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔ سوشل میڈیا پر تیزی کے ساتھ وائرل ہونیوالی اس ویڈیو پرصارفین کی طرف سے شدید غم وغصے کا اظہار کیا گیا ہے۔ عوامی حلقوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہیکہ وہ خاتون کی عزت کے ساتھ کھیلنے والے درندوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹے۔کارکن ام اسامہ نے فیس بک پر لکھا، "کاش میں نے یہ ویڈیو نہ دیکھی ہوتی۔ ہمیں جو کچھ ہوا اس پر خاموش نہیں رہنا چاہیے۔ تمام سیکیورٹی سروسز کو ایسے مجرموں کا تعاقب کرنا چاہیے جو ریاست کی عدم موجودگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے جرائم کا ارتکاب کرتے ہیں۔