واشنگٹن(ہ س)۔سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے جمعرات کے روز اپنے امریکی ہم منصب مارکو روبیو کے ساتھ ٹیلی فون پر رابطے میں شام کے حوالے سے بات چیت کی۔اس دوران بن فرحان نے شام پر اسرائیلی حملوں اور اس کے داخلی امور میں مداخلت کی سعودی عرب کی جانب سے شدید مذمت کا اعادہ کیا۔انھوں نے شام کی خود مختاری اور آزادی کے احترام کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اسرائیلی حملے روکے جائیں، اور حکومتِ شام کی جانب سے امن قائم کرنے اور قانون کی عمل داری کو پورے ملک میں پھیلانے کی کوششوں کی حمایت کے لیے اجتماعی کوششیں کی جائیں، تاکہ شام کی وحدت محفوظ رہے اور اندرونی امن قائم ہو۔شہزادہ بن فرحان نے شام میں امن و استحکام کی حمایت میں امریکی کوششوں کو بھی سراہا۔اسی دوران اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے مندوب ڈاکٹر عبدالعزیز الواصل نے بھی شام پر اسرائیلی حملوں کو فوری طور پر روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انھوں نے واضح کیا کہ اسرائیل کی جانب سے شام پر حملے اقوام متحدہ کی طرف سے جامع سیاسی تصفیے کی کوششوں کو نقصان پہنچاتے ہیں اور شام کے داخلی معاملات میں ہر قسم کی بیرونی مداخلت کو مسترد کیا۔سعودی مندوب نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ سعودی عرب شامی حکومت کی جانب سے امن و استحکام کے قیام کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل سعودی وزارت خارجہ نے اسرائیل کی جانب سے خطے میں بار بار کی جانے والی جارحیت کو روکنے کے لیے تمام ممالک سے سنجیدہ موقف اختیار کرنے کا مطالبہ کیا تھا، کیونکہ یہ حملے خطے کے امن اور استحکام کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔وزارت نے ایک بار پھر بین الاقوامی برادری، بالخصوص اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے ان اقدامات کا سدباب کرے اور ان خلاف ورزیوں کے خلاف بین الاقوامی احتساب اور جواب دہی کے طریقہ کار کو مؤثر بنائے۔ دوسری طرف سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے شام میں حالیہ واقعات سے نمٹنے کے لیے شامی صدر احمد الشرع کی جانب سے کیے گئے اقدامات کا خیر مقدم کیا ہے۔ انھوں اس اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ صدر الشرع کی قیادت میں شامی حکومت ملک میں امن و استحکام قائم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔