اسرائیل:اسرائیلی فوج نے جمعرات کو غزہ سٹی کے علاقے میں ’’اسلامی جہاد‘‘ بحری فوج کے کمانڈر کو ہلاک کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ انس مراد اور اسی تحریک سے وابستہ ایک رہنما جو حماس کے شانہ بشانہ غزہ کی پٹی میں لڑے رہے تھے کو فضائی حملے میں مار دیا گیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فضائی حملے میں غزہ سٹی کے علاقے میں اسلامک جہاد موومنٹ سے وابستہ بحری فوج کے کمانڈر انس مراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
اسی تحریک سے وابستہ احمد المصری بھی مارے گئے ہیں۔ احمد المصری نے سات اکتوبر کے حملے میں حصہ لیا تھا اور شجاعیہ کے علاقے سے غزہ کی پٹی کے اطراف اسرائیلی بستیوں پر راکٹ فائر کرنے کا بھی ذمہ دار تھا۔
اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں انکشاف کیا ہے کہ رفح کے علاقے میں کئی سرنگوں کو کھلا ہوا پایا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فضائیہ نے متعدد ’’ دہشتگرد‘‘ فلسطینیوں کو نشانہ بنایا۔ غزہ میں کارروائیوں کے دوران ایک اسرائیلی فوجی معمولی زخمی ہوا اور اسے علاج کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ یہ اہلکار فوجی امدادی راستے پر کام کرنے والی فورسز کی طرف فائر کیے گئے گولے سے زخمی ہوا تھا۔اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کی افواج نے تقریباً 14000 جنگجوؤں کو ہلاک اور گرفتار کیا ہے۔ ان میں سے 6 بریگیڈ کمانڈروں کی سطح پر، 20 سے زیادہ بٹالین کمانڈروں کی سطح پر اور تقریباً 150 کمپنی کمانڈروں کی سطح کام کر رہے تھے۔ واضح رہے غزہ کی پٹی پر جاری اسرائیلی جارحیت میں 38 ہزار سے زیادہ فلسطینیوں کو شہید کیا جا چکا ہے۔ شہدا میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل ہیں۔ 27 اکتوبر سے اسرائیل نے غزہ میں زمینی کارروائی شروع کر رکھی ہے اور اس دوران اسرائیل کے 326 فوجی ہلاک ہوچکے ہیں۔