واشنگٹن: نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مشرقِ وسطیٰ کا تنازع اور یوکرین جنگ روکنے کا اعلان کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکا کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کے روز تصدیق کی ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ میں افراتفری اور یوکرین میں جنگ کو روکنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ’’امریکا غیر ملکی جنگوں میں شامل ہونا بند کر دے گا، اگر میں صدر ہوتا تو یوکرین جنگ اور 7 اکتوبر کا واقعہ نہ ہوتا، میں روسی صدر سے ملاقات ضرور کروں گا۔‘‘
ڈونلڈ ٹرمپ نے تقریر میں کہا کہ وہ واشنگٹن میں بڑی تبدیلیاں کریں گے، اور نئے عہدے داروں کی نامزدگی کے لیے کانگریس میں ریپبلکن کی اکثریت ان کی حمایت کرتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ امریکا جن غیر ملکی جنگوں میں مضحکہ خیز انداز میں داخل ہوا ہے، انھیں بند کر دیا جائے گا، اور امریکا کی تاریخ میں ملک بدری کا سب سے بڑا آپریشن شروع کیا جائے گا۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ جنگیں روک کر وہ تیسری عالمی جنگ کو شروع ہونے سے روکیں گے۔
کیا ایلون مسک امریکا کے صدر بننے والے ہیں؟ ٹرمپ کا رد عمل آ گیا
ٹرمپ نے پاناما کینال کا کنٹرول واپس لینے کا اشارہ بھی دیا، اور کہا کہ اگر کینال کا انتظام قابل قبول انداز میں نہ چلایا گیا تو وہ پاناما سے اس کا کنٹرول واپس دینے کا مطالبہ کریں گے، اور کینال کو غلط ہاتھوں میں جانے نہیں دیں گے، چین کے پاس اس کا انتظام نہیں ہونا چاہیے۔
امریکا نے پاناما کینال کا کنٹرول 1999 میں مکمل طور پر پاناما کو سونپا تھا، دنیا کی مجموعی بحری آمد و رفت کا 5 فی صد اسی کینال کے ذریعے ہوتا ہے، اسے استعمال کرنے والے اہم ملکوں میں امریکا، چین، جاپان اورجنوبی کوریا شامل ہیں۔