انقرہ :ترک صدر رجب طیب ایردوآن کا کہنا ہے کہ ترکیہ کو اس کی سرحدوں تک محدود نہیں کیا جاسکتا اور ملک کے اثر و رسوخ کو بہرصورت بڑھانا ہوگا۔
ملک کے سائنسدانوں اور محققین کو ایوارڈ دینے کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر کا کہنا تھا کہ "ترکیہ کا مستقبل بہت بہتر نظر آرہا ہے۔ ترکیہ صرف سات لاکھ 82 ہزار مربع کلومیٹر کے رقبے تک محدود ملک نہیں ہے۔”ترک صدر کا کہنا تھا کہ "تاریخ نے ہمیں ایک مشن سونپ رکھا ہے اور ہم اس کی تکمیل میں مصروف ہیں۔”ترک حکومت کو ناقدین کی جانب سے سلطنت عثمانیہ کو بحال کرنے کی کوششوں کے الزام کا سامنا ہے مگر ایردوآن نے ان دعووں کی نفی کرتے ہوئے کہا کہ ترکیہ اپنے ہمسایہ ممالک سے تاریخی تعلقات کو مضبوط کرنا چاہتا ہے۔
ایردوآن کا کہنا تھا "کچھ لوگوں کو سمجھ نہیں آرہا ہے۔ وہ یہ نہیں سمجھ پا رہے کہ ہم لیبیا یا صومالیہ میں کیا کر رہے ہیں۔ انہیں ہمارے مشن کا اندازہ نہیں ہے۔”ترک صدر نے حاضرین مجلس کو ترکیہ کے بڑھتے ہوئے جغرافیائی اثر و رسوخ کا ادراک کرواتے ہوئے کہا کہ ترکیہ کی ذمہ داری ہے کہ علاقائی مسائل کو حل کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔