نئی دہلی،پریس ریلیز،ہمارا سماج: اردو اکادمی، دہلی اسکولوں کے طلباء و طالبات میں تعلیم کا ذوق و شوق پیدا کرنے اور ان میں مسابقت کا جذبہ پیدا کرنے کے لیے ہر سال تعلیمی مقابلے منعقد کرتی ہے۔ ان مقابلوں میں اول، دوم اور سوم آنے والے طلباء و طالبات کو انعام دیتی ہے اور بچوں کی ہمت افزائی کے لیے کنسولیشن انعام بھی دیتی ہے۔ ان مقابلوں میںتقریری ، فی البدیہہ تقریری، بیت بازی ، اردو ڈراما، غزل سرائی، کوئز( سوال و جواب) ، مضمون نویسی و خطوط نویسی، خوشخطی مقابلے اور امنگ پینٹنگ مقابلہ شامل ہیں۔ یہ تعلیمی مقابلے دہلی کے پرائمری تا سینئر سیکنڈری اردو اسکولوں کے طلباء و طالبات کے درمیان منعقد ہورہے ہیں ۔ یاد رہے کہ یہ مقابلے 2؍ستمبر2024 تک جاری رہیں گے۔ آج دوسرے دن غزل سرائی مقابلہ برائے سیکنڈری زمرہ منعقد ہوا،جس میں دہلی کے33 اسکولوں کے تقریباً52 طلباوطالبات نے شرکت کی اوراپنے فن کامظاہرہ کیا۔اس مقابلے میں بطور جج جناب عرفان اعظمی اورمعروف شاعر و ناظمِ مشاعرہ جناب معین شاداب نے شرکت کی۔مقابلے کے اختتام پر جناب عرفان اعظمی نے تمام طلباوطالبات کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ وہ تلفظ پر پوری توجہ دیں، اس لیے کہ تلفظ غلط ہونے کے سبب خوبصورت سے خوبصورت کلام بھی بے اثر ہوجاتا ہے۔ اساتذہ سے معافی کے ساتھ عرض ہے کہ وہ بھی طلبا کی تیاری پر توجہ دیں اور طلبا غزل کو قوالی کے انداز میں پیش کرنے سے گریز کریں۔ مقابلوں کے لیے ان غزلوں کا انتخاب کریں جو عام طور پر گائی نہیں جاتی لیکن غیرمعیاری غزل بالکل نہ پڑھیں۔ آپ ابھی سے تیاری کریں گے تو آگے چل کر بڑے فن کار بنیں گے۔معین شاداب نے اس موقع پر مقابلے میں شامل تمام طلبا و طالبات اور اساتذہ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ مقابلہ بڑا سخت تھا اور ججیز کے لیے انتخاب کرنا ایسے موقع پر مشکل ہوجاتا ہے، لیکن آپ کی محنت ہے کہ آپ مائک پر غزل پیش کرتے ہیں۔ آپ کو اس بات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے کہ آپ کا مخاطب کون ہے۔ بعض طلبا یہ خیال نہیں رکھتے اور محترم کو محترمہ وغیرہ سے مخاطب کردیتے ہیں۔آپ میں سے کئی طلبا نے نئے شعرا کو پڑھا ان کو مبارکباد۔