ہم نے 150؍سال پرانے قوانین میں ترمیم کی
ہم نے دہشت گردی کی تعریف بیان کی ہے
غداری جیسے انگریزوں کے کالے قانون کاخاتمہ
اورملک کو نوآبادیاتی قوانین سے آزاد کرایاجا رہا ہے
پارلیمنٹ کی لوک سبھا میں انڈین جسٹس کوڈ 2023؍، سول ڈیفنس کوڈ 2023 ؍اور انڈین ایویڈینس بل 2023 ؍کو منظور کیا گیا، وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا ہجومی تشدد گھنائونا جرم ،موت کی سزا کا انتظام کرکے ہم نے قانون کی بالا دستی قائم کی
نئی دہلی :20دسمبر /سماج نیوز سروس:حزب اختلاف کی عدم موجودگی میں بغیر کسی بحث و مباحثہ اور غور و خوص کے مودی حکومت من مانےطریقہ سے بلوں کو پارلیمنٹ میں پاس کرا رہی ہے ۔اپوزیشن کی عدم موجودگی میں پارلیمنٹ کی لوک سبھا میں انڈین جسٹس کوڈ 2023؍، سول ڈیفنس کوڈ 2023 ؍اور انڈین ایویڈینس بل 2023 ؍جیسے تین اہم بل پاس کیے گئے ہیں ۔واضح رہے کہ اب تک اپوزیشن کے 143؍اپوزیشن کے اراکین پارلیمنٹ کو دونوں ایوانوں سے برخاست کیا جا چکا ہے ۔علاوہ ازیں بل پاس کیے جانے کے بعد مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اپنی خوشی کااظہار کیا ۔ انھوں نے لوک سبھا میں کہا کہ ہجومی تشدد ایک گھناؤنا جرم ہے اور اس کے لئے موت کی سزا کا انتظام کرکے ہم نے قانون کی بالادستی قائم کی ہے ۔ اس تاریخی ایوان میں، پہلی بار، مودی جی کی قیادت میں، میں نے ہمارے فوجداری انصاف کے نظام کو چلانے والے 150 سال پرانے تین قوانین میں بہت بنیادی تبدیلیاں لائی ہیں، جو ہندوستانیت، ہندوستانی آئین اور عوام سے متعلق ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بھارت کےلوک سبھا میں انڈین جسٹس (سیکنڈ) کوڈ 2023، سول ڈیفنس (سیکنڈ) کوڈ 2023 اور انڈین ایویڈینس (سیکنڈ) بل 2023 کو منظور کیا گیا۔وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ 1860 میں بنائے گئے انڈین پینل کوڈ کا مقصد انصاف فراہم کرنا نہیں بلکہ سزا دینا تھا۔ اس کی جگہ انڈین جوڈیشل کوڈ 2023 اس ایوان کی منظوری کے بعد پورے ملک میں نافذ ہو جائے گا۔ اس ایوان کی منظوری کے بعد سی آر پی سی کی جگہ انڈین سول ڈیفنس کوڈ 2023 نافذ ہو جائے گا۔ اور انڈین ایویڈنس بل 2023 انڈین ایویڈینس ایکٹ 1872 کی جگہ نافذ ہو جائے گا۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ اب تک کسی قانون میں دہشت گردی کی کوئی تعریف نہیں ہے۔ اب پہلی بار مودی حکومت دہشت گردی کی وضاحت کرنے جا رہی ہے تاکہ کوئی اس کی کمی کا فائدہ نہ اٹھا سکے۔وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ موب لنچنگ ایک مکروہ جرم ہے اور اس قانون میں ہم ہجومی تشدد کے جرم کے لیے سزائے موت کا انتظام کر رہے ہیں۔ لیکن میں اپوزیشن سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ آپ نے بھی برسوں ملک پر حکومت کی ہے، آپ نے موب لنچنگ کے خلاف قانون کیوں نہیں بنایا؟ آپ نے ماب لنچنگ کا لفظ صرف ہمیں گالی دینے کے لیے استعمال کیا، لیکن جب آپ اقتدار میں تھے تو قانون بنانا بھول گئے۔نئے ہندوستان میں غداری جیسے انگریزوں کے کالے قوانین کا خاتمہ کر دیا گیا۔ انڈین سول پروٹیکشن کوڈ (CRPC) میں پہلے 484 سیکشن تھے، اب 531 ہوں گے، 177 سیکشنز میں تبدیلی کی گئی ہے۔ 9 نئے حصے شامل کیے گئے ہیں، 39 نئے ذیلی حصے شامل کیے گئے ہیں، 44 نئی دفعات اور وضاحتیں شامل کی گئی ہیں، 35 سیکشنز میں ٹائم لائنز شامل کی گئی ہیں اور 14 سیکشنز کو حذف کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی نے لال قلعہ سے کہا تھا کہ ملک کو نوآبادیاتی قوانین سے آزاد کرانا چاہیے۔ اس کے بعد 2019 سے تبدیلی کا عمل شروع ہوا۔ یہ قانون غیر ملکی حکمرانی کی غلام رعایا پر حکومت کرنے کے لیے بنایا گیا قانون ہے۔