صنعاء (ہ س)۔امریکی طیاروں نے منگل کے روز یمن کے مغربی صوبے الحدیدہ میں جزیرہ کمران پر حوثیوں کے ٹھکانوں کو حملوں کا نشانہ بنایا۔العربیہ نیوز کے نمائندے کے مطابق یہ ایک ماہ قبل شروع ہونے والے فوجی آپریشن میں اب تک کی شدید ترین بم باری تھی۔نمائندے نے مزید بتایا کہ امریکی طیاروں نے حوثیوں کے ٹھکانوں اور عسکری تربیت کے متعدد کیمپوں پر 15 فضائی حملے کیے۔ نشانہ بنائے گئے علاقوں میں راکٹ لانچنگ پیڈ کی بڑی تعداد کے علاوہ ماہرین بھی موجود تھے۔حملوں میں یمن کا وسطی حصہ بالخصوص البیضاء صوبہ اور اس کے ساتھ جنوب میں پہلی مرتبہ الزاہر ڈائریکٹوریٹ بھی لپیٹ میں آیا۔ادھر امریکی فوج کی جانب سے کی گئی ایک پوسٹ میں یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر حملوں کی تیاری کے سلسلے میں نئی تصاویر جاری کی گئی ہیں۔العربیہ نیوز کے ذرائع نے منگل کے روز تصدیق کی ہے کہ حوثی جماعت نے صعدہ میں امریکی حملے کے نتیجے میں اپنے ایک کمانڈر "الظرافی” کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے۔یاد رہے کہ امریکا 15 مارچ سے حوثیوں کے خلاف شدید حملے کر رہا ہے تا کہ انھیں بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں بحری جہازوں کو حملوں کا نشانہ بنانے سے روکا جا سکے۔ یہ عالمی تجارت کے لیے اہم سمندری راہ داری ہے۔حوثیوں کی جانب سے باقاعدگی کے ساتھ اپنے زیر کنٹرول علاقوں پر امریکی حملوں کا اعلان کیا جاتا ہے۔ ان حملوں کے نتیجے میں درجنوں ارکان مارے جا چکے ہیں۔ حوثیوں کے مطابق انھوں نے بحیرہ احمر میں امریکی طیارہ بردار جہاز کو کئی مرتبہ نشانہ بنا کر جواب دیا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران نواز حوثیوں کو ختم کرنے کی دھمکی دے چکے ہیں۔ انھوں نے حوثیوں کی سپورٹ جاری رکھنے پر تہران کو خبردار کیا۔