دہرادون،15جون : اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے اتراکھنڈ کے اترکاشی میں ہندو تنظیموں کی طرف سے منعقد مہاپنچایت کو لے کر ریاستی حکومت کی سرزنش کی ہے۔ ہائی کورٹ نے حکومت کو ریاست میں امن و امان کو یقینی بنانے کی ہدایت دی ہے۔ اتراکھنڈ حکومت پر سخت تبصرہ کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ کسی بھی حالت میں امن و امان کی صورتحال خراب نہیں ہونی چاہئے۔ہائی کورٹ نے کہا کہ ریاست کے تمام حصوں میں امن و امان برقرار رکھا جانا چاہیے۔ مسلمانوں کی دکانوں میں توڑ پھوڑ کے تناظر میں عدالت نے کہا کہ کسی بھی شخص کی جان یا مال کا نقصان نہیں ہونا چاہیے۔ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے کہا کہ "ہم سوشل میڈیا پر الزامات اور جوابی الزامات سے بھڑکنا پسند نہیں کریں گے۔ یا ٹیلی ویڑن اور سوشل میڈیا پر بحث۔اتراکھنڈ پولیس نے عدالت کو بتایا کہ اترکاشی میں مہاپنچایت کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی علاقے میں دفعہ 144 بھی نافذ کر دی گئی ہے۔اتراکھنڈ حکومت کے ایڈوکیٹ جنرل ایس این بابولکر نے کہا کہ اترکاشی کے پرولا میں مہاپنچایت پر آج ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی ہے۔