تل ابیب(ہ س)۔امریکی محکمہ خارجہ نے جمعے کے روز کہا، وہ اسرائیل کے مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک امریکی شہری کی ہلاکت سے واقف ہے جب اسرائیلی آباد کاروں کے ایک فلسطینی امریکی کو زد و کوب کر کے ہلاک کرنے کی اطلاعات سامنے آئیں۔فلسطینی خبر رساں ایجنسی ’وفا‘ نے مقامی وزارتِ صحت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ 20 سالہ سیف الدین کامل عبدالکریم مسلط جمعہ کی شام رام اللہ کے شمال میں واقع ایک قصبے میں اسرائیلی آباد کاروں کے ہاتھوں زدوکوب کیے جانے کے بعد ہلاک ہو گئے۔ اس حملے میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔ٹمپا، فلوریڈا سے تعلق رکھنے والے مسلّط کے رشتہ داروں نے بھی واشنگٹن پوسٹ کے حوالے سے بتایا کہ اسے اسرائیلی آباد کاروں نے مار مار کر ہلاک کر دیا۔محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا، "ہم مغربی کنارے میں ایک امریکی شہری کی موت کی خبروں سے آگاہ ہیں۔ محکمہ نے مت?ثرہ شخص کے خاندان اور عزیزوں کی رازداری کے احترام میں مزید کوئی تبصرہ نہیں کیا۔اسرائیلی فوج نے کہا، ہم سنجیل قصبے میں ہونے والے واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ سنجیل کے قریب اسرائیلیوں پر پتھراؤ کیا گیا اور "علاقے میں ایک پرتشدد تصادم شروع ہو گیا۔اقوامِ متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق نے مارچ میں کہا کہ اسرائیل نے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مغربی کنارے میں آبادیوں کو توسیع اور استحکام دیا ہے جو ریاست اسرائیل میں ان علاقوں کے مستقل انضمام کا حصہ ہے۔غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیل کے فوجی مظالم میں غزہ میں 57,000 سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔حالیہ برسوں میں مغربی کنارے میں اسرائیل کے ہاتھوں امریکی شہریوں کی ہلاکتوں میں فلسطینی امریکی صحافی شیرین ابو عاقلہ، فلسطینی امریکی نوجوان عمر محمد ربیعہ اور ترک امریکی کارکن آیسینور ایزجی ایجی شامل ہیں۔اقوامِ متحدہ کی اعلیٰ ترین عدالت نے گذشتہ سال اسرائیل کا فلسطینی علاقوں پر قبضہ اور وہاں پر آبادیاں غیر قانونی قرار دیں اور کہا تھا کہ اسے جلد از جلد واپس لیا جائے۔