نئی دہلی،پریس ریلیز،ہمارا سماج: بزم ادب دوست کی جانب سے للیتا پارک لکشمی نگر میں واقع جے ایم اروڑا کی رہاش گاہ پر ایک عظیم الشان اور باوقار شعری نشست کا اہتمام کیا گیا جس کی صدرات سہیل صدیقی علیگ اور حاجی نثار احمد نے مشترکہ طورپر کی اور نظامت کے فرائض عالمی شہرت یافتہ شاعرہ ڈاکٹر انا دہلوی نے اپنے منفرد انداز میں انجام دیئے۔اس موقع پر ایم رئیس فاروقی ایڈوکیٹ کی مرتب کردہ کتاب ’’طالب رامپوری،دانشوروں کی نظر میں‘‘ کا اجرا علم میں لایا گیا۔پروگرام کے مہمان خصوصی مشہور معالج اور شاعرہ ڈاکٹر نرمل،امام الشعرا منیر ہمدم اور ڈاکٹر مشتاق انصاری تھے۔بزم کے صدر معروف صحافی،ادیب و کہنہ مشق شاعر طالب رامپوری نے پروگرام کی استقبالیہ نظات کرتے ہوئے تمام مہمانوں اور شاعروں و سامعین کا خیرمقدم کیا۔بزم کے اراکین رئیس احمد فاروقی ایڈوکیٹ،ایس ٹی رضا،ایڈیٹر ’دور جدید‘ ڈاکٹر عاصم،اسلم پرویز،محمد عمران،ایڈیٹر تہذیب ہند،جلال بھائی،ناصر عزیز ایڈوکیٹ،سریندر شجر،تنویر خان ایڈوکیٹ اور امیر امروہوی نے تمام مہمان شعرا کی گلپوشی کی۔جن شعرا کے کلام کو سامعین نے بے حد داد و تحسین سے نوازا وہ قارئین کی نذر ہیں۔
اگلی قسطوں میں نئے راز کھلیں گے تم پر
پڑھتے رہیئے گا کہ باقی ابھی آئندہ ہوں
طالب رامپوری
ابھی ہلکا اجالا ہے ابھی کچھ شام باقی ہے
مگر سورج کے ڈھلتے ہی نظارے ڈوب جاتے ہیں
منیر ہمدم
ہم دونوں زندگی کے اسی موڑ پر کھڑے تھے
میں انہیں نہ دیکھ پائی،وہ مجھے نہ دیکھ پائے
ڈاکٹر انا دہلوی
میں ان کے چہرے پہ آنکھوں کو چھوڑ آیاہوں
دعا کرو کہ وہیں زندگی گذر جائے
ارشد ندیم
یہ آئینہ تو اسے قید کرنہیں سکتا
چلو غزل میں گرفتار کرکے دیکھتے ہیں
جاوید قمر
اگتی ہے کہیں فصل تو اگتی ہے کہیں بھوک
ہم نے تو کسی کھیت کو بنجر نہیں دیکھا
امیر امرہوی
لوگوں کے تلخ لہجے کا شکوہ نہ کیجئے
بیری پہ بیر ہوں گے تو پتھر بھی آئیں گے
دانش ایوبی
دل نظر کیا روح تک رنگِ تصوف چھاگیا
اب غزل بھی مجھ کو مولا صوفیانہ چاہیئے
سپنا احساس
بے بسی دیکھئے سمندر کی
بادلوں سے کہے میں پیاسا ہوں
حشمت بھاردواج
مجھ سے کوئی تعلق نہیں ہے تو پھر
میرے سارے خطوں کو جلادیجئے
جاوید نیازی
علاوہ ازیں ڈاکٹر نرمل،عمران عظیم،سریندر صفر،انوارالحق،ثمر بچھرایونی،ولی احمد ولی نے بھی اپنے کلام سے سامعین کو محظوظ کیا۔پروگرام کے اہم شرکا میں محمد مستقیم خان،چیف ایڈیٹر سیاسی تقدیر،نو شاد، ماجد، معین،اطہر عزیز، عمربھائی، خورشید احمد وغیرہ جیسے اعلیٰ ادبی ذوق رکھنے والے معززین نے شرکت کرکے ادبی تنظیم بزم ادب دوست کی شعری محفل کو یاد گار بنایا۔