ممبئی۔31؍ مارچ ( پریس ریلیز ) انڈین مجاہدین کے ذریعہ ملک کے خلاف جنگ و دہشت گردانہ کاروائی اور سازش کے الزام میں دس سال قبل گرفتار کئے گئے رانچی کے رہنے والے اعلی تعلیم یافتہ نوجوان منظر امام کو دہلی کی خصوصی این آئی اے عدالت نے اس پر عائد تمام الزامات کو خارج کرتے ہوئے ڈسچارج کردیا ہے کیونکہ این آئی اے ملزم کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہی ہے ،اس بات کی اطلاع آج یہاں ناجائز مقدمات میں ماخوذ بے گناہ نوجوانوں کی رہائی کے لئے قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہا راشٹر کے صدر مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی صاحب نے دی ہے۔
مزید تفصیلات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا سب سے بڑاور وسیع این آئی اے کیس،جو این آئی اے ہیڈ کواٹر دہلی میں نامزد کیا گیا تھا یعنی Rc No. 06/2012 جس میں یواے پی اے کی سخت ترین قوانین کے ساتھ ہندوستان بھر میں سازش کرنے ،ملک کے خلاف جنگ سمیت سخت ترین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا جس کی سماعت این آئی اے کی خصوصی عدلت پٹیالہ میں چل رہی تھی ،رانچی سے گرفتار شدہ اعلی تعلیم یافتہ نوجوان منظر امام کو 2013 میں اس مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا تبھی سے وہ دہلی کے تہاڑ جیل میں قید و بند کی زندگی گذار رہاتھا ،دس سال بعد اس کیس کی سماعت عمل میں آئی اس پر تمام چارج شیٹ کی باریک بینی سے قانونی نکات کی بنیادوں پر خصوصی عدالت سے یہ در خواست کی گئی تھی کہ ملزم منظر امام کو اس کیس میں جھوٹی بنیادوں پر پھنسایا گیا ہے اور عائد کردہ تمام الزامات بے بنیاد اور ناکافی شواہد پر رکھے گئے ہیں دونوں فریقین کی طویل بحث سننے کے بعد این آئی اے کی خصوصی عدالت دہلی نے ملزم منظر امام کو ڈسچارج کر دیا ہے۔
عدالت کے اس فیصلہ کو قانونی حلقہ میں یہ بہت بڑی اور حیرت انگیز کامیابی کی نظر سے دیکھا جا رہاہے اس کیس کی پیروی جمعیۃ لیگل سیل کے سکریٹری ایڈوکیٹ پٹھان تہورخان کی نگرانی میں دہلی کے مشہور وکیل ایڈوکیٹ ابو بکر سباق کر رہے تھے۔عدالت کے اس فیصلہ پرحضرت مولانا سید محمود اسعد مدنی صاحب صدر جمعیۃ علماء ہندنے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالتوں سے یکے بعد دیگرے نو جوانوں کا چھوٹنا ہونا اس بات کی دلیل ہے کہ ہمارے نوجوانوں کو پولیس کی جا نب سے عمداپھنسایا جا رہا ہے ،اور ان کی زندگیاں تباہ کی جارہی ہے ہم ایسے بے گناہوں کے لئے قانونی لڑائی جاری رکھیں گے،جمعیۃ علماء مہا راشٹر کے صدر مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی نے منظر امام کے عدالت سےڈسچارج ہونے پر اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ جب یہ کیس ہمارے پاس پیروی کے لئےآیا،اس وقت ہم نے اپنے ذرائع سے ملزم کے تعلق سے مکمل معلومات حاصل کی،جس سے ہمیں معلوم ہوا کہ ملزم بے گناہ ہے اور سازش کے تحت پولیس نے اسے پھنسایا ہے ،ہم نے اپنے وکلاء سے صلاح و مشورہ کے بعد اس کی پیروی کا فیصلہ کیا، الحمد للہ ہمیں اس میں کامیابی مل گئی ہے۔