نئی دہلی، اتر پردیش حج کمیٹی سے دوبار منتخب حج کمیٹی آف انڈیا کے سابق ممبر حافظ نوشاد احمد اعظمی نے مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی سے مطالبہ کیاہے کہ حج 2023 کے فارم میں میڈیکل کے صفحہ پر جو Aاور Bکی شرائط ہیں جس میں چیسٹ ایکسرے رپورٹ اور سی .بی.سی. بلڈ رپورٹ پاسپورٹ کے ساتھ ملک کے عازمین حج کو جمع کرانے کی شرائط ہیں اسے فوری طور پر سرکولر کے ذریعہ واپس لیا جائے ۔ انہوںنے محترمہ اسمرتی ایرانی اور وزارت کے سکریٹری اور چیف ایکزٹیوٹیو آفیسر حج کمیٹی آف انڈیا ممبئی اور ملک کے سبھی اسٹیٹ کے چیئرمین کو اس مطالبہ کا خط بھیجا ہے ۔مسٹراعظمی نے خط میں لکھا ہے کہ 2017 میں یہ شرائط فارم میں لائی گئی تھیں جسے بعد میں حج کمیٹی آف انڈیا نے واپس لے لیا تھا اور حج 2018 /2019 /2022میں اس طرح کی کوئی شرائط نہیں تھیں انھوں نے لکھا ہے کہ ایکسرے اور سی.بی.سی. کی رپورٹ تیار کرنے میں فی حاجی ایک ہزار روپیے کا خرچ بھی ہوگا جس کی کوئی ضرورت نہیں ہے انھوں نے خط میں لکھا ہے کہ حج کمیٹی آف انڈیا اس سلسلے میں جلد ازجلد ایک سرکولر جاری کرکے یہ شرائط واپس لے لے ۔مسٹر اعظمی نے کہاکہ ملک کے عازمین حج کو اس طرح کڑوڑوں روپیے اور پریشانیوں سے بچایا جاسکتاہے انھوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سابقہ برسوں کی طرح امسال بھی ملک کے عازمین حج میں جوش وخروش ہے اور قوی امید ہے کہ 1لاکھ 40 ہزار کا جو کوٹہ حج کمیٹی آف انڈیا کو حکومت نے دیا ہے حج درخواست 10 مارچ تک اس سے تجاوزکرجائیں گی انھوں نے وزیر موصوفہ سے مطالبہ کیاہے کہ حج2023 کی اور بھی ضروری خانہ پری جیسے حاجیوں کی ٹریننگ خادم الحجاج ڈاکٹر و ایچ وغیرہ کے انتخاب کا عمل بھی شروع ہونا چاہیے اس کام بھی تاخیر ہورہی ہے ۔