ریاض، حال ہی میں جاری کردہ "ایجیلٹی لاجسٹکس” انڈیکس کے مطابق 3 عرب ممالک سرمایہ کاری کے لیے سب سے زیادہ تیار ابھرتے ہوئے ملکوں میں سب سے آگے ہیں۔ یو اے ای نے انڈیکس کے چودھویں سالانہ ایڈیشن میں کاروبار کی بنیادی باتوں کی درجہ بندی میں 9.1 پوائنٹس کے مجموعی سکور کے ساتھ اپنی برتری برقرار رکھی۔ قطر دو درجے بڑھ کر دوسرے نمبر پر آگیا ، قطر پچھلے سال کے رنر اپ ملائیشیا سے آگے نکل گیا ، ملائیشیا اب چوتھے نمبر پر آگیا ہے۔ سعودی عرب 7.86 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبر پر آگیا ہے۔جائزہ کے مطابق اس رپورٹ میں سعودی عرب کو آج دنیا کی لاجسٹک صنعت کے لیے سب سے پرجوش مارکیٹ قرار دیا گیا ہے۔ اس شعبے کو حکومت کی بھاری سرمایہ کاری کا تعاون حاصل ہے۔ 2021 میں حکومت نے سعودی عرب کے ’’ ویڑن 2030 ‘‘ کے مطابق اگلی دہائی میں ہوائی اڈوں، بندرگاہوں اور ریلوے کو ترقی دینے میں 500 بلین ریال کی سرمایہ کاری کرنے کا وعدہ کر رکھا ہے۔ سپلائی چین کے لیے عالمی پلیٹ فارم کے طور پر سعودی عرب کی پوزیشن کو مستحکم کرنے کے لیے 10 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔ عمان اور بحرین فہرست میں پانچویں اور چھٹے نمبر پر ہیں۔ چین ابھرتی ہوئی مارکیٹوں میں ساتویں نمبر پر آیا ہے۔ بالترتیب 8 سے 11 تک کے نمبروں پر چلی، اردن، مراکش اور عراق موجود ہیں۔ دنیا کی 50 ابھرتی ہوئی مارکیٹوں کی فہرست میں مصر نے گزشتہ برس کے مقابل اس سال ایک درجہ زیادہ حاصل کرلیا ہے اور 18 ویں نمبر پر آگیا ہے۔ایجیلٹی کے ایگزیکٹو نائب صدر طارق سلطان نے کہا ہے کہ ٹاپ ٹین مارکیٹوں میں معمولی تبدیلی آئی ہے تاہم گزشتہ سال ابھرتی ہوئی مارکیٹوں میں پرتشدد اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آیا ہے۔ روس یوکرائن کی جنگ، سپلائی چین میں خلل اور افراط زر کے باعث کئی ملکوں میں کاروباری ماحول متاثر ہوا ہے۔