نئی دہلی ،ہماراسماج: رمضان المبارک میں پردے دار خواتین کے لئے حرکت میں برکت کی فطرت والی، تھکاوٹ بھگانے میں معاون ، چستی، پھرتی اور تندرستی بڑھانے والی، ڈربک تحقیق و ترویج پر مبنی، نئے زمانے کی آسان، سکون آور، مخصوس طریقہ سے کی جانے والی نایاب اور آسان بنائی ہوئی صوفیانہ میڈیکل ایکسرسائز کے انمول 48وے ورزن کی ورکشاپ کا افتتاح مفتی منصور احمد قاسمی اور سینٹ ہمیرہ پبلک اسکول کی پرنسپل محترمہ شمع پروین صاحبہ نے کیا.ان ریاضتوں کا خمیر میڈیکل کے ماہرین کے نکات، حکیموں کی طبی تدبیروں، صوفیانہ مشاغل اور یوگا ریاضتوں وغیرہ سے چن چن کر اور ڈھونڈ نکال کر پھر ایک کروڑ سے زائد کی لاگت اور 48 سال تک مسلسل تحقیق، ترویج اور تجربات سے نکھار کر اور آجکل کے انسان کی مخصوص اور ناگزیر ضرورتوں کے پیش نظر تبدیلیوں کے ساتھ ڈھال کر دور حاضر کے لوگوں کے لئے مزید ،بہتر خوبیوں والی اور ساتھ ہی سمجھنے اور بغیر تھکے کرنے میں بہت آسان اور اقوام عالم کی تمام طرح کی ثقافت کے لئے سوٹیبل ہائی ٹیک ریفائنڈ اور کسٹمائزڈ بنائی ہیں. پیرامیڈیکل سائیکو فیزیوتھراپی فطرت والی اور صوفیانہ انداز میں ڈھالی گئیں یہ ڈربٹیک طرزِ والی ریاضتیں ان ورزشوں کی ماہر ٹرینر کوثر صاحبہ نے بطور تحفہ سینٹ ہمیرہ پبلک اسکول کی اساتزہ کو سکھائیں.اس موقع پر پرنسپل صاحبہ بنفس نفیس موجود رہیں اور آپ نے کہا کہ ہم اپنے اسکول کے بچوں کے ذہنی، دماغی ارتقاء اور جسمانی نشو نما کے لئے کم جگہ میں کی جانے والی یہ مخصوس ورزشوں ضرور اپنے اسکول میں ایکسرسائز کی ضرورتوں کی تکمیل کے لئے متعارف کرائیں گے بلکہ ان ورزشوں کی افادیت کے پیش نظران ورزشوں کو تمام اسکولوں کے اساتزہ کو سیکھ کر سکھانا چاہیئے۔