نئی دہلی (یو این آئی) ہندوستانی اولمپک ایسوسی ایشن (آئی او اے) کی صدر پی ٹی اوشا نے پیر کو کہا کہ آئی او اے کی ایگزیکٹو کمیٹی (ای سی) کے اراکین کی جانب سے پیرس اولمپکس 2024 کے فاتحین کے لیے اعزازی تقریب کا اہتمام نہ کرنا مایوس کن ہے۔ آئی او اے کی صدر نے کہا، "ہندوستان نے چھ تمغے جیتے، جن میں نوجوان شوٹر منو بھاکر کے دو تمغے بھی شامل ہیں، یہ پہلا موقع ہے کہ کسی ہندوستانی کھلاڑی نے اولمپکس میں شوٹنگ کے مختلف مقابلوں میں دو تمغے جیتے ہیں۔ مجھے فخر ہے کہ میں اس سفر میں مانو کی مدد کرنے میں کامیاب رہی۔ یہ میرے لیے فخر کی بات ہے کہ ہمارے پاس نیرج چوپڑا، سربجوت سنگھ، سوپنل کشالے اور مردوں کی ہاکی ٹیم کے تمغے تھے، لیکن ایگزیکٹو کمیٹی اس کامیابی کا جشن نہیں منانا چاہتی، جس سے مجھے بہت دکھ ہے۔
انڈین اولمپک ایسوسی ایشن کے ایک بیان میں پی ٹی اوشا نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ان کی بارہا کوششوں اور تجاویز کے باوجود اولمپک تمغہ جیتنے والوں کو اعزاز دینے کے لیے ای سی ممبران کی طرف سے کوئی پہل نہیں کی گئی۔ آئی او اے کی صدر نے کہا، ان کھلاڑیوں نے ملک کا سر فخر سے بلند کیا ہے اور یہ آئی او اے کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی کامیابیوں کو وقار کے ساتھ منائیں۔ یہ انتہائی تشویشناک ہے کہ اگست کے وسط میں وطن واپسی کے بعد بھی، ای سی باضابطہ تہنیتی تقریب کے انعقاد کے بارے میں بات کرنے یا کوئی قدم اٹھانے میں ناکام رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پیرس روانہ ہونے سے قبل اولمپک جانے والے ہر کھلاڑی کو 2 لاکھ روپے اور ہر کوچ کو 1 لاکھ روپے دینے کی تجویز رکھی گئی تھی، لیکن فنانس کمیٹی اور آئی او اے کے خزانچی سہدیو یادو نے ادائیگی کے عمل کو روک دیا۔ انہوں نے کہا "مجھے پختہ یقین ہے کہ اس گرانٹ سے ہمارے ایتھلیٹس اور ان کے کوچز کو اولمپک گیمز کے اس نازک دور میں ضرورت کے مطابق مدد مل جاتی” ۔ فنانس کمیٹی اور آئی او اے کے خزانچی کی جانب سے ان فنڈز کی تقسیم سے انکار کھلاڑیوں کی ضروریات کو سمجھنے کی کمی اور کھلاڑیوں کی تیاری اور فلاح و بہبود کے لیے مکمل نظر اندازی کو ظاہر کرتا ہے۔ آئی او اے کی صدر نے کہا کہ یہ ناکامی ای سی کے عدم تعاون کی وجہ سے ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹوکیو اولمپکس 2020 کو کووڈ-19 وبائی امراض کے بعد 2021 تک ملتوی کر دیا گیا تھا۔