واشنگٹن :بچوں کو ان کے پسند کے کھلونے خرید کرنہ دینے سے ان کی ناراضی تو معمول کی بات ہے مگرامریکا میں ایک بچے نے کھلونا خرید کر نہ دینے سے اپنی ماں کو جان ہی سے مار ڈالا۔امریکا میں ایک دس سالہ لڑکے کے اہل خانہ نے اپنی ماں کو قتل کرنے کا الزام لگایا ہے۔ میڈیا میں آنے والی اس حیران کن خبر کی تفصیل میں کہا گیا ہے کہ ماں کی طرف سے بچے کو ہیڈسیٹ [ورچوئل رئیلٹی] خرید کرنہ دینے پر بیٹے نے ماں کو گولی مار کر ہلاک کردیا۔کم عمر لڑکے کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور اس کے خلاف قانونی کارروائی جاری ہے۔بچے کو 21 نومبر کو اپنی ماں 44 سالہ کیانا مان کے قتل میں گرفتار کیا گیا جب اس نے اس کے چہرے پر گولی مار دی تھی جب وہ گھر میں تھی۔لڑکے کی خالہ رونڈا ریڈ نے امریکی ٹیلی ویژن کو بتایا کہ جب اس نے حراست میں اس سے بات کی تو اس نے شوٹنگ کو یاد نہ رکھنے کا بہانہ کیا اور جلدی سے گفتگو کو اپنے پسندیدہ موضوع پر منتقل کر دیا۔ڈیلی میل” کے مطابق اس نے کہا کہ جب میں نے اسے فون کیا تو اس نے اسے کہا کہ "اس بات کو یقینی بنائیں کہ میرے تمام ٹیبلٹس، لیپ ٹاپ اور میرے پاس موجود ہر چیز کو صحیح طریقے سے محفوظ کیا گیا ہے۔لڑکے کی دادی لوریتھا مان کا کہنا ہے کہ وہ پوتے سے بات نہیں کرنا چاہتیں۔ کاش میں ایک دن اس سے بات کرتی، لیکن اب نہیں۔ اس نے مجھ سے بہت قیمتی چیز چھین لی ہے۔دادی نے کہا کہ "میں یقین نہیں کر سکتی کہ اس نے ایسا کیا، اسے اس کے کیے کی قیمت چکانی پڑے گی۔”ریڈ نے کہا کہ اس کا بھتیجا ایک سال سے زیادہ عرصے سے موڈ اور رویے کی خرابیوں کے وجہ سے زیر علاج میں تھا۔ اس کے علاج کے منصوبے کا حصہ الیکٹرانک آلات تک رسائی پر پابندی بھی شامل تھا۔ اس نے مزید کہا کہ لڑکا "ان آلات کو چھیننے سے پریشان تھا۔ وہ ہر وقت لڑتا رہتا اور شور کرتا”استغاثہ کا کہنا ہے کہ جب اس کی والدہ نے اسے500 ڈالر کا Oculus VR ہیڈسیٹ خریدنے سے انکار کر دیا تو اس نے اس کے چہرے پر گولی مار دی۔ اس کے بعد ماں کا کریڈٹ کارڈ چھین لیا اور اس سے اس نے آن لائن کھلونے خریدے۔پھر لڑکے نے اپنی دادی سے کہا کہ اسے اپنی ماں کے قتل پر "افسوس” ہے اور پوچھا کہ اسے کہاں بھیجا گیا ہے۔اس مہینے کے شروع میں لڑکے کے وکیل نے ضمانت کی رقم 50,000 ڈالر سے کم کرکے 100 ڈالر کرنے کی درخواست کی تھی۔