• Grievance
  • Home
  • Privacy Policy
  • Terms and Conditions
  • About Us
  • Contact Us
اتوار, جون 1, 2025
Hamara Samaj
  • Home
  • قومی خبریں
  • ریاستی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ ؍مضامین
  • ادبی سرگرمیاں
  • کھیل کھلاڑی
  • فلم
  • ویڈیوز
  • Epaper
  • Terms and Conditions
  • Privacy Policy
  • Grievance
No Result
View All Result
  • Home
  • قومی خبریں
  • ریاستی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ ؍مضامین
  • ادبی سرگرمیاں
  • کھیل کھلاڑی
  • فلم
  • ویڈیوز
  • Epaper
  • Terms and Conditions
  • Privacy Policy
  • Grievance
No Result
View All Result
Hamara Samaj
Epaper Hamara Samaj Daily
No Result
View All Result
  • Home
  • قومی خبریں
  • ریاستی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ ؍مضامین
  • ادبی سرگرمیاں
  • کھیل کھلاڑی
  • فلم
  • ویڈیوز
Home قومی خبریں

ہماری مذہبی آزادی اورمذہبی تشخص دونوں خطرے میں ہیں

جمعیۃعلماء ہند کے دوروزہ تربیتی اجلاس سے اکابرجمعیۃ کاخطاب ، اجلاس میں پہل گام دہشت گرادانہ حملہ سمیت تین اہم ایشوزپر تجاویز بھی منظور

Hamara Samaj by Hamara Samaj
مئی 14, 2025
0 0
A A
ہماری مذہبی آزادی اورمذہبی تشخص دونوں خطرے میں ہیں
Share on FacebookShare on Twitter

نئی دہلی،پریس ریلیز،ہماراسماج:جمعیۃعلماء ہند کے اس دوروزہ اہم اجلاس میں پورے ملک سے جمعیۃعلماء ہند کے ورکنگ کمیٹی کے اراکین ،ریاستی صدور، نظماء اعلیٰ کے علاوہ تین فعال متحرک جماعتی احباب شریک رہے ، اس دوروزہ اجلاس میں کلیدی اورصدارتی خطاب صدرجمعیۃعلماء ہند مولانا ارشدمدنی کا ہوا،یہ تربیتی اجلاس درحقیقت اس بنیادی مقصدکے تحت منعقدکیاگیا ہے کہ اس بات پر سنجیدگی سے غوروخوض کیا جائے کہ موجودہ حالات میں ہمیں کس طرح سے زندہ رہنا ہے اورکس طرح اپنی دینی،مذہبی اورسماجی وتعلیمی سرگرمیوں کو جاری رکھناہے ،اس دوروزہ اجلاس میں جمعیۃعلماء ہندکی قانونی جدوجہداوراس کی فلاحی سرگرمیوں کا تفصیلی جائزہ بھی لیاگیا ۔وقف ترمیمی قانون کے مضمرات کا ذکرکرتے ہوئے اس غیر آئینی قانون کو اوقاف اورمسلمان دونوں کے لئے انتہائی خطرناک قراردیاگیااورواضح لفظوں میں کہا گیاکہ یہ قانون اوقاف کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے ،اجلاس میں اس بات پر بھی زوردیاگیاکہ نیا وقف قانون اوردیگر ناانصافیوں کے خلاف جمہوری طریقہ سے احتجاج ہونا چاہئے لیکن سڑکوں پر اترکرنہیں ہمارے اسلاف نے کبھی ایسا نہیں کیا اسی لئے جمعیۃعلماء ہند اس غیر آئینی قانون کے خلاف مضبوطی کے ساتھ قانونی چارہ جوئی کررہی ہے ،اجلاس میں اہل مدارس سے چوکنارہنے اورکسی بھی تعمیری کام کوکرنے سے پہلے قانونی اورکاغذی کارروائی مکمل کرنے کی تلقین کی۔ جمعیۃعلماء ہند کے اغراض ومقاصداوراجلاس کی غرض وغایت پر کہاگیاکہ ہمارے بعض صوبوں کے ذمہ داران جماعت کے تعمیری پروگرام کو اپنانے میں سردمہری سے کام لے رہے ہیں یہی وجہ ہے کہ جماعت کے اندرایک جمودکی کیفیت پیداہورہی ہے ہمارے لئے ضروری ہے کہ ہم اپنے بزرگوں کی اس جماعت کی قدرکریں اوراس کے کام کو دل وجان سے خدمت خلق کی نیت سے انجام دیں ہمیں امید ہے کہ آپ لوگ یہاں سے جو کچھ بھی لے کر جائیں گے اسے اپنے اپنے حلقہ اثرمیں ضرورنافذ کرنے کی کوشش کریں گے ۔ نائب صدرجمعیۃعلماء ہند مولانا اسجدمدنی نے اکابرجمعیۃعلماء ہند کی خدمات کی طرف شرکاء اجلاس کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہاکہ ہمیں چاہئے کہ جماعتی زندگی کے ہر شعبہ میں اکابرجمعیۃعلماء کے نقوش کواپنے لئے مشعل راہ بنائیں، فدائے ملت حضرت مولانا سیداسعدمدنی ؒ اکثراپنے بیانات میں فرماتے تھے کہ جماعتی احباب کو پانچ چیزوں کو اپنے لئے حرزجاں بنالینا چاہئے اخلاص ،استقامت ، اتباع رسول ﷺ خدمت خلق ، انہوں نے جمعیۃعلماء کے پہلے دورکاتذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ ہمارشجرہ حضرت شاہ ولی اللہ ؒ سے منسوب ہے ،اجلاس کے دوسرے سیشن میں مفتی اشفاق احمد اعظمی نائب صدرجمعیۃعلماء یوپی نے جماعت کی بنیادی مقاصدکوبروکارلانے اوردستورکی روشنی میں جمعیۃعلماء کے کام کوکرنے کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ صوبائی الیکشن میں ہماری طرف سے بیجاکوتاہی ہوتی ہے جوکسی بھی طرح مناسب اورسودمند نہیں ہے ۔مولانااشہدرشیدی صدرجمعیۃعلماء یوپی نے شرکاء اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمعیۃعلماء ہند اکابر علماء کی قائم کردہ خالص دینی جماعت ہے ، ہمارے بزرگوں نے اسے خون پسینہ سے سینچاہے ،اوربے دریغ قربانیاں دی ہیں موجودہ حالات میں اسے اکابرکے نہج پر استوارکرنے کی سخت ضرورت ہے ،ہم میں سے ہر ایک کی ذمہ داری ہے کہ اپنے اپنے حلقہ اثرمیں جماعت کو مستحکم کرنے کی بھرپورکوشش کرے ، انہوں نے مزیدکہاکہ جماعت کو مزید فعال اورمتحرک بنانے کے لئے رہنماخطوط ترتیب دینے اوراس پر خلوص دل کے ساتھ عمل پیراہونے کی پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے ۔ خدمت خلق کو ترجیحی طورپر اپنے مقام پر بلاتفریق مذہب وملت محض انسانیت کی بنیادپر کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ہمارے اکابرنے خدمت خلق سے ہی برادران وطن کے دلوں کو جیتاہے ۔آخرمیں مولانا سیدمعصوم ثاقب ناظم عمومی جمعیۃعلماء ہند نے اپنی مختصرگفتگومیں حاضرین اجلاس سے کہاکہ تمام اہل حق تنظیموں کی سب سے پہلی ضرورت ہے حسن ظن ،اور بدگمانی سے گریز۔ انہوں نے مزیدکہا کہ ہمیں اپنی بات میں جرأت پیداکرنے اوردوسروں کی باتوں کو سننے میں تحمل اوررواداری کا مظاہرہ کرنا بھی ضروری ہے ، ساتھ ہی تفویض شدہ کاموں کی قدراوراجتماعی زندگی میں تحمل اورتعاون بھی بے حد ضروری ہے۔ پروگرام کے آخری نشست میں پہلگام دہشت گردانہ حملہ ، نیاوقف قانون اورغزہ میں بہیمانہ اسرائیلی جارحیت پر تین تجاویز بھی پیش کی گئیں جس کے متن کو مفتی عبدالرازق ناظم اعلیٰ جمعیۃعلماء صوبہ دہلی ، ودیگر افرادنے پیش کیا جس پر شرکاء اجلاس نے ہاتھ اٹھاکرتائید کی ، نیزاس آخری نشست میں جمعیۃعلماء مہاراشٹرکے صدرمولانا حلیم اللہ قاسمی نے مہاراشٹرجمعیۃکی کارکردگی کاتذکرہ کیا ، مولانا محمد عباس قاسمی ناظم اعلیٰ جمعیۃعلماء ہند بہار، مفتی شہاب الدین ناظم اعلیٰ جمعیۃعلماء جھارکھنڈ، قاری شمس الدین قاسمی ناظم اعلیٰ جمعیۃعلماء مغربی بنگال، محب اللہ امین اورمولانا عبدالرحیم جمعیۃعلماء کرناٹک، مفتی سبیل احمد قاسمی جمعیۃعلماء تملناڈو، مفتی طیب الرحمن جمعیۃعلماء تری پورہ ، مولانا کلیم الدین قاسمی جمعیۃعلماء آسام ، مفتی محمد راشدصدرجمعیۃعلماء آسام، مولانا عبدالحکیم صدرجمعیۃعلماء ہریانہ، مفتی خلیل احمد جمعیۃعلماء پنجاب ، مولانا محمد ارشدصدرجمعیۃعلماء اڈیشا، مفتی محمودزبیرقاسمی ناظم اعلیٰ جمعیۃعلماء تلنگانہ وآندھراوغیرہ اپنی اپنی ریاستوں کی کارکردگی اورجاری ٹرم کی پیش رفت کو بیان کیا اورآنے والے دنوں میں مزیدبہترکرنے کاعندیہ بھی دیا ، اجلاس کی کارروائی صدراجلاس مولانا ارشدمدنی کی دعاپر رات تقریبا ساڑھے دس بجے کامیابی کے ساتھ اختتام پزیرہوئی۔ منظورشدہ تجاویز کے متون۔ بسلسلہ حفاظت اوقاف اور وقف ترمیمی قانون2025:اوقاف اسلامی شریعت کے ان اہم ترین مسائل میں ہیں جس کا سلسلہ بغیر کسی ادنی تبدیلی کے ابتدائے اسلام سے جاری اور پھیلا ہوا ہے اس لئے دنیا میں جہاں مسلم آبادیاں پائی جاتی ہیں وہاں اوقاف بھی پائے جاتے ہیں۔ اوقاف کی شرعی حقیقت یہ ہے کہ ابھی جائیداد وقف کرنے والے کی ملکیت سے منتقل ہو کر اللہ تعالی کی ملکیت میں چلی جاتی ہے۔وقف کے بعد خود واقف کا بھی مالکانہ تصرف ختم ہو جاتا ہے، خرید و فروخت ممنوع ہو جاتی ہے

ایک مرتبہ وقف کر دینے کے بعد پھر وہ وقف ہمیشہ کے لئے ہو جاتا ہے۔ واقف نے جن اغراض و مقاصد کے تحت بغرض اجر و ثواب وقف کیا ہے انہی اغراض و مقاصد میں اس کی آمدنی صرف کی جاسکتی ہے، اوقاف کی آمدنی واقف کی منشا کے خلاف نہیں استعمال کی جاسکتی ہے، منشا معلوم نہ ہونے کی صورت میں اس کی آمدنی کو مسلم اداروں، قیموں اور غریبوں کی فلاح و بہبود پر صرف کیا جاسکتا ہے، دور حاضر میں مسلمانوں کی اقتصادی مشکلات وضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے اوقاف کی اہمیت بڑھ جاتی ہے مسجد اور دوسری عبادتگاہوں،خانقاہوں، قبرستانوں نیز مذہبی ودینی درسگاہوں کی مالی ضرورتیں تعلیمی وظائف، یتیموں و بیوہ عورتوں کی نگہ داشت اور اسی طرح کی دیگر اہم دینی وملی ضرورتوں کو اوقاف کے ذریعہ پورا کیا جا سکتا ہے، ہمارے ملک ہندوستان میں بھی مسلم عمائدین اور اہل خیر نے اپنی جائیدادوں کو اللہ کی رضا کے لئے وقف کیا ہے، چنانچہ ملک کے کونہ کونہ میں ہمارے بزرگوں کی جانب سے صدقہ جاریہ اور باقیات و صالحات پائی جاتی ہیں۔جمعیۃعلماء ہند اپنے فرائض منصبی کے مطابق شرعی وملی ذمہ داری سمجھتے ہوئے اوقاف کے تحفظ کے لئے ہمیشہ بیدار اور سر گرم عمل رہی ہے، وقف املاک میں حکومت کی غیر ضروری مداخلت کے خلاف ہمیشہ آواز بلند کی ہے اور اوقاف کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے مضبوط قانون سازی کے عمل پر زور دیا ہے۔آزادی کے بعد جب ملک کا سیاسی منظر نامہ تبدیل ہو گیا تو جمعیتہ علماء ہند نے عزم و حوصلہ اور ٹھوس حکمت عملی کے ساتھ اوقاف کی حفاظت کے لئے عظیم پیش رفت کی، خواہ نا جائز قبضوں سے انخلا کا معاملہ ہو یا پھر آمدنی کا غیر متعلق مصارف میں استعمال، ہر عہد میں جمعیۃ علماء ہند نے اپنی ذمہ داری کو محسوس کرتے ہوئے پوری قوت کے ساتھ آواز بلند کی ہے، جمعیۃ علماء ہند کی اسی جدو جہد کے نتیجہ میں 1954میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں وقف ایکٹ منظور کیا گیا جسے آج قانون اوقاف 1995کے نام سے جانا جاتا ہے،جمعیۃ علماء ہند کے پلیٹ فارم سے وقف کونسل کے لئے تاریخ ساز خدمات انجام پائی ہیں وہ آج بھی تاریخ کے اوراق پر زریں نقوش بن کرثبت ہیں ۔جمعیۃعلماء ہند اسی عزم کے ساتھ آج بھی میدان میں سرگرم عمل ہے کہ ملت اسلامیہ ہند وقف سے متعلق کسی بھی ایسی تجویز اورلائحہ عمل کوقبول نہیں کرسکتی جس میں موقوفہ جائیدادوں کی مکمل حفاظت کی ضمانت اوراسلامی اوقاف کو شریعت اسلامی کے مطابق استعمال کابندوبست نہ کیا گیا ہو۔آج جبکہ سیاہ نیا وقف قانون جمعیۃعلماء ہند اورملک کی تمام سیکولر اورمسلم تنظیموں نیز انصاف پسند شہریوں اورمسلمانوں کی شدیدمخالفت اورناراضگی کے باوجود کچھ نام نہاد سیکورلرپارٹیوں کی حمایت سے پارلیمنٹ میں منظورہوگیا ہے اورصدرجمہوریہ ہند کے دستخط کے بعد قانون بن چکاہے ، آج بھی جمعیۃعلماء ہند اپنے سابقہ اس مطالبہ پر قائم ہے کہ وقف قانون 2025مسلمانوں کے لئے ناقابل قبول ہے اسے واپس لیاجائے ۔جمعیۃعلماء ہند وقف قانون کے خلاف پرامن احتجاج کو ملک کے ہر شہری کا جمہوری حق سمجھتی ہے اوریہ یقین رکھتی ہے کہ یہ صرف مسلمانوں کا نہیں بلکہ ملک کے تمام انصاف پسند شہریوں کا مسئلہ ہے۔جمعیۃعلماء ہندنے اس سیاہ قانون کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے ، سماعت کے دوران عدالت عظمیٰ کی سنجیدگی اورتوجہ کا اظہار۔ یہ امیددلاتاہے کہ عدالت عظمی سے ہمیں مکمل انصاف ملے گا۔ جمعیۃعلماء ہند اوقاف کے تحفظ کے سلسلہ میں ایک صدی سے پوری قوت کے ساتھ سرگرم عمل ہے ، اورآئندہ بھی رہے گی ۔ ان شاء اللہ۔جمعیۃعلماء ہند کاکل ہند تربیتی یہ اجلاس مسلمانوں سے اپیل کرتاہے کہ وہ حوصلہ اوراستقامت سے کام لیتے ہوئے قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے کی کوشش نہ کرے بلکہ قانونی لڑائی کے ساتھ ساتھ دیگر اقلیتوں اورملک کے انصاف پسند لوگوں کے ساتھ مل کر تمام جمہوری ،دستوری ذرائع کا استعمال کریں ۔تجویز: بسلسلہ پہلگام حملہ کی مذمت:جمعیۃعلماء ہند نے انتہاپسندی اورفرقہ پرستی کے خلاف میدان عمل میں رہتے ہوئے ملک کی سالمیت اوربقاکے لئے تاریخ ساز کارنامے انجام دیئے ہیں ،اکابرواسلاف نے فرقہ وارانہ ہم آہنگی ، یکجہتی ، اخوت وبھائی چارگی کے سلسلہ میں جس ہمت ، جرأت اخلاص اورتوجہ کے ساتھ مسلسل جدوجہد کی ہے وہ جمعیۃعلماء ہند کا روشن باب ہے ،جمعیۃعلماء ہند کاکل ہند تربیتی اجلاس پہلگام (کشمیر)میں دہشت گردانہ اوربزدلانہ حملہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے جاں بحق ہونے والے سیاحوں کو خراج عقیدت پیش کرتاہے اورلواحقین کے غم میں برابرکا شریک ،اوران کے ساتھ اظہارہمدردی کرتاہے،اورزخمیوں کی جلد صحتیابی کے لئے دعاگوہے ۔دہشت گردی ایک ناسور ہے ، جو اسلام کے قیام امن کی پالیسی سے متصادم ہے ، اسلئے اس کے خلاف آوازاٹھانا ہر مسلمان کے لئے ضروری ہے ۔جمعیۃعلماء ہند کا یہ اجلاس کشمیری عوام کے بے مثال جذبہ اخوت ، ہمدری اوربھائی چارگی کو بڑی قدر کی نظر سے دیکھتا ہے کہ انہوں نے سیاحوں کو اپنی جان پر کھیل کر نہ صرف تحفظ فراہم کیا بلکہ سنگین صورتحال میں اپنے گھروں کے دروازے کھول دیئے ، ہوٹل والوں نے مفت کھانے کاانتظام کیا ،ٹیکسی والوں نے کرایہ تک نہیں لیا ، پہلگام سانحہ سے پوراملک اور ملک کے عوام شدیدصدمہ اوردکھ میں ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف اس عظیم اتحادکے باوجودکچھ عناصرکی نفرت پھیلانے کی کوشش قابل مذمت ہے ۔جمعیۃعلماء ہند کا کل ہند تربیتی اجلاس حکومت ہند سے مطالبہ کرتاہے کہ جو عناصراوردہشت گرداس انسانیت سوزحملہ میں ملوث ہیں اس کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے قرارواقعی سزادے اوردہشت گردی کے خلاف حکومت ہند جو بھی کارروائی ضروری سمجھتی ہے جمعیۃعلماء ہند اس کی تائید کرتی ہے ۔تجویز نمبر ۔ بسلسلہ اسرائیلی جارحیت اورغزہ سے متعلق2025:جمعیہ علماء ہند کا کل ہند تربیتی اجلاس رسوائے عالم، غاصب اسرائیل کے درندہ صفت حکمرانوں کی سفاکانہ اور وحشیانہ مسلسل بمباری کے خلاف شدید نفرت و حقارت کا اظہار کرتا ہے۔اسرائیل کی بربریت اور بہیمانہ بمباری گزشتہ ڈیڑھ سال سے نہتے معصوم، بے گناہ بچوں اور عورتوں پر مستقل جاری ہے جس کے نتیجہ میں شہر کے شہر کھنڈرات میں تبدیل ہو چکے ہیں، اس وقت فلسطین میں ایک قیامت صغری بر پا ہے، اسرائیل کے بمبار طیاروں نے امریکہ کے تباہ کن ہتھیاروں کے ذریعہ انسانیت کی تذلیل کرتے ہوئے ان اسپتالوں کو بھی ڈھیر میں تبدیل کر دیا ہے جہاں زخمیوں کا علاج جاری تھا۔ غزہ کی متعدد بستیاں مسمار کر دی گئی ہیں، جس میں لا تعداد معصوم بچے بھی ملبے تلے دب کر جام شہادت نوش کر چکے ہیں، دوسری جانب اسرائیل نے مظلوم فلسطینیوں کو امدادی اورکھانے پینے کے سامانوں کی فراہمی میں بھی روکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں،جس کی وجہ سے غزہ کے مظلوم اورمعصوم بچے قحط اوربھکمری کا شکار ہیں،فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم میں مسلمانوں کے ساتھ عیسائی آبادی بھی متاثر ہے۔جمعیۃعلماء ہند اپنے دیرینہ موقف کا اعادہ ضروری سمجھتی ہے کہ ایک آزاداورخودمختیارریاست کا قیام ہی مسئلہ فلسطین کا پائیدارحل ہے ، ان ناگفتہ بہ اورخطرناک حالات میں امریکہ اوراس کے صدرکی غاصب اورظالم اسرائیل کی بیجاحمایت انتہائی شرمناک اورقابل مذمت ہے ۔تقریبا پندرہ مہینوں میں اسرائیل نے پورے غزہ شہرکو ملبہ کا ڈھیر بنادیاہے اورسترہزارسے زائد بے گناہ شہریوں کو جس میں بوڑھے بچے اورعورتیں بھی شامل ہیں موت کے گھاٹ اتاردیا ، پوری دنیا اس دہشت گردی اورجارحیت کے خلاف سراپا احتجاج بنی رہی مگر دنیا کا سپرپاوراورترقی یافتہ اورسب سے بڑاجمہوریت کا علمبردار امریکہ پوری ڈھٹائی اوربے حیائی کے ساتھ اسرائیل کا ساتھ دے رہاہے ۔جمعیۃعلماء ہند کاکل ہند تربیتی اجلاس اقوام متحدہ،یورپی یونین ، ورلڈمسلم لیگ، حکومت ہند اورتمام انصاف پسندبین الاقوامی اداروں سے اپیل کرتاہے کہ وہ اسرائیل کی جارحانہ اور دہشت گردی کے خلاف مؤثراقدام کریں اورفوری جنگ بندی پر آمادہ کرکے غزہ میں امدادی اورکھانے پینے کے سامان کے رسائی کویقینی بنائیں ، جمعیۃعلماء ہند کا کل ہند تربیتی اجلاس فلسطینیوں کی کازکی اورسعودی عرب، مصر، اردن ، قطراوردیگر عرب اورغیر عرب ممالک کی فلسطینیوں کے سلسلہ میں دو ریاستی موقف کی مکمل حمایت کرتاہے اورایک خودمختار، آزادفلسطینی ریاست کے قیام کوہی مسئلہ کا پائیدارواحدحل سمجھتاہے ۔جمعیۃعلماء ہند کا کل ہند تربیتی اجلاس استقلال اورحریت پسندفلسطینیوں کو اپنے قلبی ہمدردی کا یقین دلاتاہے اوران کے مطالبہ حریت وآزادی کی دل وجان سے تائید کرتاہے ۔دعاگوہے کہ اللہ تعالیٰ فلسطینیوں کے حوصلہ اورہمت کو بلندرکھتے ہوئے ان کی نصرت کرے نیز ظالم طاقتوں اوران کے ہمنواؤں کو نیست ونابودکردے ،آمین ۔

ShareTweetSend
Plugin Install : Subscribe Push Notification need OneSignal plugin to be installed.
ADVERTISEMENT
    • Trending
    • Comments
    • Latest
    شاہین کے لعل نے کیا کمال ،NEET امتحان میں حفاظ نے لہرایا کامیابی کا پرچم

    شاہین کے لعل نے کیا کمال ،NEET امتحان میں حفاظ نے لہرایا کامیابی کا پرچم

    جون 14, 2023
    ایک درد مند صحافی اور مشفق رفیق عامر سلیم خان رحمہ اللہ

    ایک درد مند صحافی اور مشفق رفیق عامر سلیم خان رحمہ اللہ

    دسمبر 13, 2022
    جمعیۃ علماء مہا راشٹر کی کامیاب پیروی اور کوششوں سے رانچی کے منظر امام  10سال بعد خصوصی این آئی اے عدالت دہلی سے ڈسچارج

    جمعیۃ علماء مہا راشٹر کی کامیاب پیروی اور کوششوں سے رانچی کے منظر امام 10سال بعد خصوصی این آئی اے عدالت دہلی سے ڈسچارج

    مارچ 31, 2023
    بھارت اور بنگلہ دیش سرحدی آبادی کے لیے 5 مشترکہ ترقیاتی منصوبے شروع کرنے پر متفق

    بھارت اور بنگلہ دیش سرحدی آبادی کے لیے 5 مشترکہ ترقیاتی منصوبے شروع کرنے پر متفق

    جون 14, 2023
    مدارس کا سروے: دارالعلوم ندوۃ العلماء میں دو گھنٹے چلا سروے، افسران نے کئی دستاویزات کھنگالے

    مدارس کا سروے: دارالعلوم ندوۃ العلماء میں دو گھنٹے چلا سروے، افسران نے کئی دستاویزات کھنگالے

    0
    شراب پالیسی گھوٹالہ: ای ڈی کی ٹیم ستیندر جین سے پوچھ گچھ کے لیے تہاڑ جیل پہنچی

    شراب پالیسی گھوٹالہ: ای ڈی کی ٹیم ستیندر جین سے پوچھ گچھ کے لیے تہاڑ جیل پہنچی

    0
    رتک روشن اور سیف علی خان کی فلم ’وکرم-ویدھا‘ تاریخ رقم کرنے کے لیے تیار، 100 ممالک میں ہوگی ریلیز

    رتک روشن اور سیف علی خان کی فلم ’وکرم-ویدھا‘ تاریخ رقم کرنے کے لیے تیار، 100 ممالک میں ہوگی ریلیز

    0
    انگلینڈ میں بلے بازوں کے لیے قہر بنے ہوئے ہیں محمد سراج، پھر ٹی-20 عالمی کپ کے لیے ہندوستانی ٹیم میں جگہ کیوں نہیں!

    انگلینڈ میں بلے بازوں کے لیے قہر بنے ہوئے ہیں محمد سراج، پھر ٹی-20 عالمی کپ کے لیے ہندوستانی ٹیم میں جگہ کیوں نہیں!

    0

    جے پی سینانی تحریک کاروں نے اپنے 5 نکاتی مطالبہ کا میمورنڈم پٹنہ کی میئر اور ڈویژنل آفیسر کو پیش کیا

    جون 1, 2025

    ادارہ تحقیقات عربی و فارسی کے زیر اہتمام علمی، ادبی تحقیقی مجلہ کے خصوصی نمبرکا اجرا

    جون 1, 2025

    پارس اسپتال میں یوم تمباکو نوشی پر بیداری پروگرام کا انعقاد

    جون 1, 2025

    عالمی یوم تمباکو نوشی کے موقع پربیداری ریلی نکالی گئی

    جون 1, 2025

    جے پی سینانی تحریک کاروں نے اپنے 5 نکاتی مطالبہ کا میمورنڈم پٹنہ کی میئر اور ڈویژنل آفیسر کو پیش کیا

    جون 1, 2025

    ادارہ تحقیقات عربی و فارسی کے زیر اہتمام علمی، ادبی تحقیقی مجلہ کے خصوصی نمبرکا اجرا

    جون 1, 2025
    • Home
    • قومی خبریں
    • ریاستی خبریں
    • عالمی خبریں
    • اداریہ ؍مضامین
    • ادبی سرگرمیاں
    • کھیل کھلاڑی
    • فلم
    • ویڈیوز
    • Epaper
    • Terms and Conditions
    • Privacy Policy
    • Grievance
    Hamara Samaj

    © Copyright Hamara Samaj. All rights reserved.

    No Result
    View All Result
    • Home
    • قومی خبریں
    • ریاستی خبریں
    • عالمی خبریں
    • اداریہ ؍مضامین
    • ادبی سرگرمیاں
    • کھیل کھلاڑی
    • فلم
    • ویڈیوز
    • Epaper
    • Terms and Conditions
    • Privacy Policy
    • Grievance

    © Copyright Hamara Samaj. All rights reserved.

    Welcome Back!

    Login to your account below

    Forgotten Password?

    Retrieve your password

    Please enter your username or email address to reset your password.

    Log In

    Add New Playlist