نئی دہلی ،دہلی میں عام آدمی پارٹی نے ایل جی وی کے سکسینہ پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ میڈیا کو اس طرح کی خبریں لیک کرکے آئینی عہدے کے وقار کی توہین کررہے ہیں۔ یہ ستم ظریفی ہے کہ ایک شخص، جسے پوری قوم نے وائرل کلپ میں ایک خاتون کارکن کو ٹھگ کی طرح مارتے ہوئے دیکھا، اب بے سر پیر کے معلومات لیک کر رہا ہے۔ عام آدمی پارٹی نے کہا کہ جہاں تک سابق ڈپٹی سی ایم منیش سسودیا کی رہائش گاہ موجودہ وزیر تعلیم کو الاٹ کرنے سے متعلق حکم کا تعلق ہے، اس سلسلے میں ایک قانون ہے جس کے مطابق کوئی وزیر جب اپنے عہدے سے استعفیٰ دیتا ہے۔تو اسے پندرہ دنوں کے اندر اپنی سرکاری رہائش گاہ خالی کرنی ہوگی . عاپ نے کہا کہ یہ حکم قانون کی تعمیل کے لیے جاری کیا گیا ہے۔ اور مکان خالی ہونے کے بعد اسے آتشی کو الاٹ کر دیا گیا۔عام آدمی پارٹی نے اپنے بیان میں کہا کہ پارٹی واضح طور پر اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ نہ صرف سی ایم اروند کیجریوال بلکہ پورا ملک منیش سسودیا کے ساتھ کھڑا ہے۔ تعلیمی میدان میں ان کے کام سے پورا ملک متاثر ہے۔ اس کے علاوہ، دہلی شراب پالیسی معاملے میں سسودیا کی گرفتاری کا حوالہ دیتے ہوئے، AAP نے اسے غلط قرار دیا اور اس معاملے میں پارٹی نے کہا کہ AAP دہلی اور پورے ملک میں دستخطی مہم چلا رہی ہے اور ہم نے دیکھا ہے کہ سب کو لگتا ہے کہ منیش سسودیا کی گرفتاری غلط ہے۔واضح ہو کہ ایکسائز پالیسی اور منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار وزراءسسودیا اور ستیندر جین کے استعفیٰ کے بعد 9 مارچ کو آتشی اور سوربھ بھردواج نے کابینہ کے وزیر کے طور پر حلف لیا تھا۔ اس سے پہلے، سسودیا کو ایکسائز پالیسی کیس میں 26 فروری کو سی بی آئی نے گرفتار کیا تھا اور 6 مارچ کو انہیں 14 دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا تھا۔ دہلی کی راو¿ز ایونیو کورٹ نے حال ہی میں منیش سسودیا کو 20 مارچ تک عدالتی حراست میں بھیج دیا۔وزیر کے طور پر حلف لینے کے بعد آتشی کو تعلیم، پی ڈبلیو ڈی، بجلی اور سیاحت کے قلمدان دیے گئے، جب کہ سوربھ بھاردواج کو صحت، پانی صنعت اور شہری ترقی کے قلمدان دیے گئے۔ ایل جی سکسینہ نے کابینہ کے دونوں نئے وزرا ءکو عہدے کا حلف دلایا۔