خراب موسم کی پیشین گوئی کے باوجودانگلینڈ کے کپتان جوس بٹلر کے لیے ٹاس جیتنے کر باؤلنگ کا انتخاب کرنا ایک مشکل فیصلہ تھا، تاہم، بین اسٹوکس کی طاقتور بلے بازی اور نوجوان سیم کرین کی مسلسل وکٹ لینے کی صلاحیت نے انگلینڈ کو دنیا بھر میں روشن کر دیا۔ 13 نومبر کو میلبورن کرکٹ گراؤنڈ میں چیمپئن۔پاکستان کے کپتان بابر اعظم (32) اور شان مسعود (38) کے علاوہ کوئی بھی بلے باز 30 رنز سے زیادہ اسکور نہ کرسکا۔ جبکہ فائنل میں انگلینڈ کے سیم کرن 3 وکٹیں لے کر سب سے کامیاب بولر ثابت ہوئے۔ کرس جارڈن اور عادل راشد نے بھی 2،2 اور بین اسٹوکس نے ایک وکٹ حاصل کی۔جیسے ہی انگلینڈ کے اوپنرز – جوس بٹلر اور ایلکس ہیلز بیٹنگ کے لیے آئے، انہوں نے آخری میچ سے اپنی فارم کو برقرار رکھا اور موجودہ رن ریٹ کو 9 سے اوپر رکھا۔ تاہم، پاکستان کے تیز گیند بازوں نے اپنا جادو دکھایا اور چند وکٹیں حاصل کیں۔اس کے بعد آل راؤنڈر بین اسٹوکس آئے جنہوں نے اس رفتار کو برقرار رکھا اور انگلش ٹیم کو دوبارہ T20 ورلڈ کپ چیمپئن بننے کی قیادت کی۔ اسٹوکس کے علاوہ جوس بٹلر نے 26 اہم رنز بنائے جبکہ ہیری بروک (20) اور معین علی (19) نے کھیل کو آسان بنا دیا۔بولنگ کی جانب سے پاکستان کی جانب سے حارث رؤف نے 2 جبکہ شاہین شاہ آفریدی، شاداب خان اور محمد وسیم نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔