نئی دلی۔ 24؍ جنوری۔:۔ صحت اور خاندانی فلاح وبہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے آج یہاں نیشنل ایمرجنسی میڈیکل ٹیم (این ای ایم ٹی) انڈیا سے متعلق مشاورتی ورکشاپ میں اپنے خطاب کے دوران کہا کہ متنوع خطوں اور جغرافیائی علاقوں کے ساتھ ایک وسیع ملک ہونے کے ناطے، ہندوستان کے پاس آفات/ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے اپنا ماڈل ہوسکتا ہے جس کی نقل دوسرے ممالک بھی کرسکتے ہیں۔ڈاکٹر منڈاویہ نے مزید کہا کہ عالمی بہترین طور طریقوں سے سیکھنا اور معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پیز( پر عمل کرنا ضروری ہے۔ آئیے ہم پچھلی چند دہائیوں میں ہنگامی اور آفات جیسی صورتحال سے نمٹنے کی قومی مثالوں سے سیکھیں اور ان سے سیکھ کرکے اور معلومات حاصل کرکے اپنے ماڈل کو تقویت دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہنگامی حالات سے نمٹنے اور اس کے بندوبست کے لئے قومی فن تعمیر کی تربیت اور صلاحیت سازی کے ماڈیولز میں کثیر شعبہ جاتی اور کثیر سطحی تعلیم کو شامل کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید زور دیتے ہوئے کہا کہ انڈیا ماڈل مقررہ ایس او پیز سے آگے بڑھ سکتا ہے اور زمینی ضرورتوں کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے زیادہ لچکدار اور چست ہو سکتا ہے۔ دو روزہ ورکشاپ کا مقصد این ای ایم ٹی پہل کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو یکجا کرنا ہے تاکہ اس اقدام کی پالیسی، حکمت عملی، کردار اور ذمہ داریوں پر غور کیا جا سکے اور معیاری ڈیزاسٹر رسپانس کے مطابق تباہی کی صورتحال کے دوران صحت کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے آفات سے نمٹنے کیلئے ملک کی ضروریات کو پورا کرنے کی خاطر ایک روڈ میپ تیار کیا جا سکے۔جی-20 ہیلتھ ٹریک ایجنڈا کے تحت صحت کی ہنگامی صورتحال کی روک تھام، تیاری اور ردعمل ترجیحی شعبوں میں سے ایک ہیں۔ کیرالہ کے تھرواننت پور م میں (18 سے 20 جنوری 2023)جی 20 ہیلتھ ورکنگ گروپ کی میٹنگ کے فوراً بعد یہ پہلی میٹنگ ہے ۔صحت کے مرکزی سکریٹری جناب راجیش بھوشن نے این ڈی ایم اے، این ڈی آر ایف، ریاستی ایجنسیوں، ہنگامی خدمات فراہم کرنے والے، ٹراما سینٹرز وغیرہ سمیت متعدد بلڈنگ بلاکس کے ساتھ تعاون کی اہمیت پر زور دیا ۔ انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ چست، تیز رفتار اور موثر ردعمل کو یقینی بنانے کے لیے ان کے درمیان باہمی تال میل کی کوششوں کی اہم ضرورت ہے۔نیشنل ایمرجنسی میڈیکل ٹیم (این ای ایم ٹی) پہل کا مقصد آفات اور صحت عامہ کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے تعلق سے صحت کی دیکھ بھال کے لیے افرادی قوت کی تعیناتی کے روایتی جوابی انداز کو بہتر بنانا ہے۔ ای ایم ٹی کی تعریف صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد کے ایک گروپ کے طور پر کی گئی ہے جو مقامی صحت کی دیکھ بھال کے نظام کی مدد میں صلاحیت کے اضافے کے طور پر بیماری کے پھوٹ پڑنے کے واقعات اور ہنگامی صورتحال سے متاثرہ آبادیوں کو براہ راست طبی دیکھ بھال فراہم کرتی ہے۔ کسی بھی ہنگامی/آفت کے دوران، صحت عامہ کی کسی بھی ہنگامی صورتحال کے اثرات کے لیے تیاری اور اسے کم کرنے کے لیے درکار بنیادی اہلیتیں بڑی حد تک ایک جیسی رہتی ہیں۔ تعینات ٹیموں کے موثر ہونے کے لیے، انہیں نہ صرف طبی مہارتوں کے لحاظ سے بلکہ فیلڈ میں دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ آن فیلڈ کوآرڈینیشن کے لحاظ سے بھی باضابطہ طور پر تربیت اور لیس کرنے کی ضرورت ہے۔ عالمی سطح پر یہ مشاہدہ کیا گیا ہے کہ ایسے ای ایم ٹیز کو تربیت، معیاری اور کوالٹی کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے تاکہ آفات کے ردعمل کے لیے زمینی مدد کی پیشن گوئی کی جا سکے۔