• Grievance
  • Home
  • Privacy Policy
  • Terms and Conditions
  • About Us
  • Contact Us
بدھ, مارچ 22, 2023
Hamara Samaj
  • Home
  • قومی خبریں
  • ریاستی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ ؍مضامین
  • ادبی سرگرمیاں
  • کھیل کھلاڑی
  • فلم
  • ویڈیوز
  • Epaper
  • Terms and Conditions
  • Privacy Policy
  • Grievance
No Result
View All Result
  • Home
  • قومی خبریں
  • ریاستی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ ؍مضامین
  • ادبی سرگرمیاں
  • کھیل کھلاڑی
  • فلم
  • ویڈیوز
  • Epaper
  • Terms and Conditions
  • Privacy Policy
  • Grievance
No Result
View All Result
Hamara Samaj
Epaper Hamara Samaj Daily
No Result
View All Result
  • Home
  • قومی خبریں
  • ریاستی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ ؍مضامین
  • ادبی سرگرمیاں
  • کھیل کھلاڑی
  • فلم
  • ویڈیوز
Home ریاستی خبریں

مہنگائی کم کرنے کے بجائے اس بجٹ سے مہنگائی بڑھے گی:اروند کیجریوال

مرکزی حکومت کا بجٹ نہ صرف مایوس کن ہے بلکہ ایسا بجٹ ہے جو ملک کومزید قرضوں میں ڈال دے گا: منیش سسودیا

Hamara Samaj by Hamara Samaj
فروری 1, 2023
0 0
A A
مہنگائی کم کرنے کے بجائے اس بجٹ سے مہنگائی بڑھے گی:اروند کیجریوال
Share on FacebookShare on Twitter

نئی دہلی، نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے مرکزی بجٹ 2023-24 پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ آج مرکزی حکومت نے ملک کے لیے نہ صرف مایوس کن بلکہ خطرناک بجٹ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 45 لاکھ کروڑ کے بجٹ میں 15 لاکھ کروڑ کا قرض ہے، جس کی وجہ سے ملک مہنگائی کی زد میں آئے گا۔ بجٹ میں مہنگائی بے روزگاری سے لڑنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے، کھپت میں اضافہ کرکے چھوٹے تاجروں کو فروغ دینے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے، یہ بجٹ کچھ ارب پتیوں کو فائدہ پہنچانے اور ملک کو مزید 15 لاکھ کروڑ روپے کے قرض میں ڈالنے کا ہے۔ ملک میں بے روزگاری کی شرح 8.3 فیصد ہے لیکن پھر بھی بجٹ میں بے روزگاری دور کرنے کا کوئی وژن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک 4 سرمائے کے منصوبے بنا کر ارب پتیوں کو فائدہ پہنچانے سے نہیں بلکہ کھپت بڑھانے سے بیروز گاری دور ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اس بجٹ سے ملک کے کروڑوں عام لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے بجائے صرف چند ارب پتیوں کو ہی فائدہ ہوگا۔ مرکزی بجٹ میں دہلی کو نظر انداز کرنے پر انہوں نے کہا کہ بجٹ میں مرکز نے دہلی کے لوگوں کا خیال رکھا ہے۔دوبارہ مایوسی ہوئی ہے۔ مرکزی ٹیکس میں دہلی کا حصہ 1.75 لاکھ کروڑ ہے، لیکن دہلی کو صرف 325 کروڑ روپے ملے ہیں۔ اس پر ٹوئٹ کرتے ہوئے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے بھی کہا کہ بجٹ میں مہنگائی کم کرنے کے لیے کچھ نہیں ہے، لیکن اس سے مہنگائی مزید بڑھے گی، بے روزگاری دور کرنے کا کوئی ٹھوس منصوبہ نہیں ہے۔ تعلیمی بجٹ کا 2.64 فیصد سے 2.5 فیصد ہونا افسوسناک ہے اور صحت کے بجٹ کو 2.2 فیصد سے کم کر کے 1.98 فیصد کرنا نقصان دہ ہے۔ بجٹ میں دہلی والوں کے ساتھ ایک بار پھر سوتیلی ماں والا سلوک کیا گیا ہے، پچھلے سال دہلی والوں نے 1.75 لاکھ کروڑ روپے کا انکم ٹیکس ادا کیا تھا، جس میں سے صرف 325 کروڑ روپے دہلی ترقی کے لیے دیا گیا، یہ دہلی کے لوگوں کے ساتھ بہت بڑی ناانصافی ہے۔ مسٹر سسودیا نے کہا کہ یہ مودی جی کی دوسری میعاد کا آخری بجٹ ہے۔ ان دونوں ادوار میں انہوں نے اچھے دن کو جملہ قرار دیا۔ نوکریاں دینے کے وعدے کو جملہ قرار دیا گیا اور اب پھر ایسا بجٹ لائے ہیں جس میں صرف اور صرف جملہ ہے۔ 2014 کے بجٹ کے بعد بھی اس حکومت کو بلٹ ٹرین لانے سے ہم نے پچھلے سال کے بجٹ میں کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے سمیت 60 لاکھ نوکریاں دینے کا جملا سنا ہے اور اس سال کے بجٹ میں ان کی بات تک نہیں کی گئی۔انہوں نے کہا کہ آج کے بجٹ میں سب سے اہم اور تشویشناک بات یہ ہے کہ یہ ملک کو قرضوں میں ڈبونے والا بجٹ ہے جس سے ملک کی مالی حالت مزید خراب ہوگی۔ 2014 تک مرکزی حکومت پر 53 لاکھ کروڑ روپے کا قرض تھا جو آج مودی جی کے اچھے دن جمع کی وجہ سے بڑھ کر 152 لاکھ کروڑ ہو گیا ہے اور اب اس بجٹ کے ذریعیمزید 15 لاکھ کروڑ کا قرض شامل کیا جا رہا ہے۔ یعنی اس بجٹ کے بعد ملک پر 167 لاکھ کروڑ کا قرض ہو جائے گا۔مسٹر سسودیا نے کہا کہ اس سال مرکزی حکومت کا بجٹ 45 لاکھ کروڑ ہے، جس میں 15 لاکھ کروڑ کا قرض ہے۔ یعنی بھارتیہ جنتا پارٹی ملک کو قرضوں میں غرق بجٹ لے کر آئی ہے۔ جب بھی حکومتیں قرض لیتی ہیں، مہنگائی بڑھتی ہے، بیروزگاری بڑھتی ہے، ملک کے مسائل حل نہیں ہوتے۔ اس بجٹ سے ملک کو 15 لاکھ کروڑ روپے ملیں گے۔مزید قرضوں میں ڈوبیں گے جو ملک کے لیے خطرناک ہے۔ وزیر اعلی اروند کیجریوال نے بھی ٹویٹ کیا کہ اس بجٹ میں مہنگائی کو کم کرنے کے لیے کچھ نہیں ہے، لیکن اس سے مہنگائی مزید بڑھے گی۔ اس میں بے روزگاری دور کرنے کا کوئی ٹھوس منصوبہ نہیں ہے۔ تعلیمی بجٹ کا 2.64 فیصد سے 2.5 فیصد ہونا افسوسناک ہے اور صحت کے بجٹ کو 2.2 فیصد سے کم کر کے 1.98 فیصد کرنا نقصان دہ ہے۔ ایک بار پھر بجٹ میں دہلی کے لوگوں کے ساتھ سوتیلی ماں والا سلوک کیا گیا ہے۔ دہلی والوں نے گزشتہ سال 1.75 لاکھ کروڑ روپے کا انکم ٹیکس ادا کیا۔ اس میں سے صرف 325 کروڑ روپے دہلی کی ترقی کے لیے دیے گئے۔ یہ دہلی کے لوگوں کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے۔مسٹر سسودیا نے کہا کہ یہ بجٹ دہلی کے لوگوں کے لیے بہت مایوس کن ہے۔ 22 سال کی روایت کو جاری رکھتے ہوئے مرکزی حکومت نے دہلی کو مرکزی ٹیکس کے حصے میں صرف 325 کروڑ روپے دیے ہیں۔ جبکہ دہلی کے لوگ مرکزی ٹیکس کی مد میں 1.78 ہزار کروڑ روپے ادا کرتے ہیں۔ مرکزی ٹیکس میں توازن ریاستوں کو 42 فیصد حصہ ملتا ہے لیکن دہلی کو صرف 325 کروڑ روپے ملتے ہیں۔ اس سال بھی دہلی کو صرف 325 کروڑ روپے ملے ہیں۔ اس کے علاوہ اس سال بھی ایم سی ڈی کو مرکزی حکومت سے کوئی رقم نہیں ملی ہے۔ جب ایم سی ڈی میں بی جے پی کی حکومت تھی، جب بھی ایم سی ڈی کو کوئی پیسہ نہیں دیا گیا اور وہ بھی نہیں دیا گیا۔ جبکہ مرکزی حکومت ملک کے تمام میونسپل کارپوریشنوں کو رقم دیتی ہے۔ مسٹر سسودیا نے کہا کہ اس بجٹ میں دہلی کو صرف 325 کروڑ روپے ملے ہیں جبکہ مہاراشٹر کو 64,524 کروڑ روپے، مدھیہ پردیش کو 80,183 کروڑ روپے اور کرناٹک کو 37,252 کروڑ روپے ملے ہیں۔ یعنی دہلی کو بجٹ میں فی کس صرف 611 روپے ملے ہیں جو کہ پورے ہندوستان میں سب سے کم ہے۔ جبکہ مہاراشٹرا 4963 روپے فی کس، کرناٹک روپے۔5247 فی شخص، مدھیہ پردیش میں فی کس 9216 روپے مل رہے ہیں۔ یہ دہلی کے ساتھ ناانصافی ہے۔ یہ ناانصافی اس بار بھی جاری ہے اور دہلی کے لوگوں کو بجٹ سے مایوسی ہی ملی ہے۔نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مرکزی حکومت اور مرکزی وزیر خزانہ بار بار کہہ رہی ہیں کہ یہ بجٹ ایک جامع بجٹ ہے۔ لیکن یہ بجٹ جس میں تعلیم اور صحت کی بات ہی نہ ہو وہ کس طرح شامل ہو سکتا ہے؟ کوئی بھی حکومت تعلیم اور صحت پر خرچ کیے بغیر شمولیتی ترقی کی بات کرتی ہے تو یہ مذاق لگتا ہے۔صحت کے شعبے میں انہوں نے کوئی نیا اسپتال بنانے کی بات نہیں کی۔ ملک میں ڈاکٹروں کی فی کس تعداد دنیا کے کئی غریب ممالک سے کم ہے۔ اس صورتحال میں بھی صحت کے شعبے کا بجٹ 2.2 فیصد سے کم کر کے 1.98 فیصد کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کے تمام رہنما نئی تعلیمی پالیسی پر بات کرتے ہیں۔ اس پالیسی میں لکھا ہے کہ جی ڈی پی کا 6 فیصد تعلیم پر خرچ کیا جائے۔ نئی تعلیمی پالیسی کو آئے ہوئے 3 سال ہو چکے ہیں، لیکن مرکز نے گزشتہ سال کے بجٹ کے مقابلے میں 2.64% سے 2.5% تک کمی کر دی، جو کہ GDP کے 6% سے کہیں زیادہ ہے۔ وہ جامع ترقی کی بات کرتے ہیں۔ لیکن نوجوانوں کو روزگار دینا ان کی جامع ترقی میں شامل نہیں ہے۔ آج ملک میں بے روزگاری کی شرح 8.3% ہے اور شہروں میں یہ 10% ہے۔ مرکزی حکومت نے پچھلے بجٹ میں وعدہ کیا تھا کہ وہ اس سال 60 لاکھ نوکریاں لائے گی، لیکن یہ 60 لاکھ نوکریاں کہاں تھیں؟بجٹ میں اس پر کوئی بات نہیں، روزگار کے لیے کوئی نئی اسکیم نہیں۔مسٹر سسودیا نے کہا کہ مرکز نے کہا کہ یہ انفراسٹرکچر کے لیے بجٹ ہے۔ لیکن جب ملک کا ہر دسواں نوجوان بے روزگار ہے تو جن کے پاس روزگار ہے ان کی آمدنی بھی بہت کم ہے۔ یہ دیکھ کر سمجھنا ہوگا کہ دنیا نے ان چیلنجز کا سامنا کیسے کیا۔ اس بجٹ میں بے روزگاری سے لڑنے کا کوئی وژن نہیں ہے۔ دنیا کے گردمعیشت میں بے روزگاری سے لڑنے کے لیے کھپت میں اضافہ کیا گیا کیونکہ کھپت میں اضافے سے پیداوار میں اضافہ ہوتا ہے اور اس طرح روزگار پیدا ہوتا ہے۔ لیکن اس بجٹ میں کھپت بڑھانے کے لیے کوئی کام نہیں کیا گیا۔ ہندوستان میں کھپت کا ایک بڑا بازار ہے اور پوری دنیا اسے ایک بازار کے طور پر دیکھ رہی ہے لیکن حکومت اس پر کچھ نہیں کر رہی ہے۔ بیروزگاری دور کرنے کے لیے وژن کی ضرورت ہے 4 سرمائے کے منصوبوں سے بے روزگاری ختم نہیں ہو گی۔

ShareTweetSend

Get real time update about this post categories directly on your device, subscribe now.

Unsubscribe
ADVERTISEMENT
    • Trending
    • Comments
    • Latest
    ایک درد مند صحافی اور مشفق رفیق عامر سلیم خان رحمہ اللہ

    ایک درد مند صحافی اور مشفق رفیق عامر سلیم خان رحمہ اللہ

    دسمبر 13, 2022
    جمعیت اہل حدیث حلقہ شہرت گڑھ کے زیر اہتمام مساجد میں خطبہ جمعہ کا اہتمام

    جمعیت اہل حدیث حلقہ شہرت گڑھ کے زیر اہتمام مساجد میں خطبہ جمعہ کا اہتمام

    جنوری 6, 2023
    مدتوں رویا کریں گے جام وپیمانہ تجھے:از قلم:وصی اللہ عبدالحکیم مدنی

    مدتوں رویا کریں گے جام وپیمانہ تجھے:از قلم:وصی اللہ عبدالحکیم مدنی

    دسمبر 21, 2022
    بھارت کا آئین جمہوریت کا محافظ، اس کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری

    بھارت کا آئین جمہوریت کا محافظ، اس کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری

    جنوری 24, 2023
    مدارس کا سروے: دارالعلوم ندوۃ العلماء میں دو گھنٹے چلا سروے، افسران نے کئی دستاویزات کھنگالے

    مدارس کا سروے: دارالعلوم ندوۃ العلماء میں دو گھنٹے چلا سروے، افسران نے کئی دستاویزات کھنگالے

    1
    شراب پالیسی گھوٹالہ: ای ڈی کی ٹیم ستیندر جین سے پوچھ گچھ کے لیے تہاڑ جیل پہنچی

    شراب پالیسی گھوٹالہ: ای ڈی کی ٹیم ستیندر جین سے پوچھ گچھ کے لیے تہاڑ جیل پہنچی

    0
    رتک روشن اور سیف علی خان کی فلم ’وکرم-ویدھا‘ تاریخ رقم کرنے کے لیے تیار، 100 ممالک میں ہوگی ریلیز

    رتک روشن اور سیف علی خان کی فلم ’وکرم-ویدھا‘ تاریخ رقم کرنے کے لیے تیار، 100 ممالک میں ہوگی ریلیز

    0
    انگلینڈ میں بلے بازوں کے لیے قہر بنے ہوئے ہیں محمد سراج، پھر ٹی-20 عالمی کپ کے لیے ہندوستانی ٹیم میں جگہ کیوں نہیں!

    انگلینڈ میں بلے بازوں کے لیے قہر بنے ہوئے ہیں محمد سراج، پھر ٹی-20 عالمی کپ کے لیے ہندوستانی ٹیم میں جگہ کیوں نہیں!

    0
    موجودہ حکومت کی وقف کے تئیں نیت ٹھیک نہیں ہے :رحمن خان

    موجودہ حکومت کی وقف کے تئیں نیت ٹھیک نہیں ہے :رحمن خان

    مارچ 21, 2023
    کوئیں والی مسجد جعفرآباد کی جانب سے جلسہ ختم بخاری شریف کا انعقاد

    کوئیں والی مسجد جعفرآباد کی جانب سے جلسہ ختم بخاری شریف کا انعقاد

    مارچ 21, 2023
    دہلی کا بجٹ روک کر وزیر اعظم پوری دنیا میں بھارت کی جمہوریت کا مذاق اڑا رہے ہیں: سوربھ بھاردواج

    دہلی کا بجٹ روک کر وزیر اعظم پوری دنیا میں بھارت کی جمہوریت کا مذاق اڑا رہے ہیں: سوربھ بھاردواج

    مارچ 21, 2023
    روزہ اور اس کی حکمتیں

    روزہ اور اس کی حکمتیں

    مارچ 21, 2023
    موجودہ حکومت کی وقف کے تئیں نیت ٹھیک نہیں ہے :رحمن خان

    موجودہ حکومت کی وقف کے تئیں نیت ٹھیک نہیں ہے :رحمن خان

    مارچ 21, 2023
    کوئیں والی مسجد جعفرآباد کی جانب سے جلسہ ختم بخاری شریف کا انعقاد

    کوئیں والی مسجد جعفرآباد کی جانب سے جلسہ ختم بخاری شریف کا انعقاد

    مارچ 21, 2023
    • Home
    • قومی خبریں
    • ریاستی خبریں
    • عالمی خبریں
    • اداریہ ؍مضامین
    • ادبی سرگرمیاں
    • کھیل کھلاڑی
    • فلم
    • ویڈیوز
    • Epaper
    • Terms and Conditions
    • Privacy Policy
    • Grievance
    Hamara Samaj

    © Copyright Hamara Samaj. All rights reserved.

    No Result
    View All Result
    • Home
    • قومی خبریں
    • ریاستی خبریں
    • عالمی خبریں
    • اداریہ ؍مضامین
    • ادبی سرگرمیاں
    • کھیل کھلاڑی
    • فلم
    • ویڈیوز
    • Epaper
    • Terms and Conditions
    • Privacy Policy
    • Grievance

    © Copyright Hamara Samaj. All rights reserved.

    Welcome Back!

    Login to your account below

    Forgotten Password?

    Retrieve your password

    Please enter your username or email address to reset your password.

    Log In

    Add New Playlist